
نوشکی میں ایران جانے والے 9 مسافروں کے قتل کے ہولناک واقعہ کے حوالے سے بس میں موجود ایک مسافر کا بیان سامنے آگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سٹی تھانہ نوشکی میں موجود نوشکی واقعہ کی بس میں سفر کرنے والے ایک مسافر سجاد نے واقعہ سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے آنکھوں دیکھا حال سنایا ہے، سجاد کے مطابق ہماری بس میں تقریبا 70 افراد موجود تھے، بس میں ہم 15 مرد اور 4 خواتین ایران جانے والے مسافر تھے اور کوئٹہ سے بس میں سوار ہوئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب بس نوشکی کے قریب پہنچی تو کچھ نقاب پوش افراد نے گاڑی میں آئے اور انہوں نے بس کو روکا اور اندر گھس آئے، نقاب پوش افراد نے بس میں سے 9 افراد کو نیچے اتارا اور ڈرائیور سے کہا کہ بس آگے لے جاؤ۔
مسافر سجاد نے کہا کہ بس کا ڈرائیور بس چلاتے ہوئے اسے نوشکی تھانے تک لے آیا، جب سے ہم یہاں نوشکی تھانےمیں موجود ہیں،بس میں سوار مقامی افراد تھانے سے چلےگئے ہیں۔
ایک اور بچ جانے والے مسافر زاہد نے بتایا کہ ’میں بس میں سویا ہوا تھا کہ اچانک آواز آئی۔۔۔ سب اپنے شناختی کارڈ نکالو اور جو پنجابی ہیں وہ باہر آ جاؤ۔‘ انہوں نےسب کے شناختی کارڈ دیکھنا شروع کردیے انہوں نے مجھے بھی بس سے نیچے اتارامگر وہ خوش قسمت تھے کی ان کی زندگی بچ گئی۔ زاہد کے مطابق جب وہ نیچے اترا تو دہشت گرد کسی سے بات کر رہے تھے تو میں موقع پا کربس سے دور چلا گیا۔
میں چھپ کر بیٹھ گیاتھوڑی دیر بعدگولیاں چلنے کی آواز آئی اور پھر بس وہاں سے چلی گئی۔
https://twitter.com/x/status/1779073254465892472
خیال رہے گزشتہ رات کوئٹہ سے تفتان جانے والی ایک بس سے نامعلوم افراد نے 9 مسافروں کو اغوا ء کرکے قتل کردیا تھا، مقتولین کی گولیاں لگی لاشیں جائے وقوعہ کے قریب ایک پل کے نیچے سے برآمد ہوئی ہیں۔
اسی علاقے میں قومی شاہراہ پر فائرنگ کا ایک اورواقعہ پیش آیا جس میں نامعلوم افراد نے گاڑی نا روکنے پر فائرنگ کردی جس سے گاڑی کے ڈرائیور سمیت 2 افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوئے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7nishkiwaqiiakjs.png