
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے اہم انکشاف کردیا انہوں نے بتایا کہ ان کی لندن میں نواز شریف کے ساتھ بہت سی ملاقاتیں ہوئیں تھیں، وہ وزیراعظم بننے کا ارادہ نہیں رکھتے تھے,جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس بار وزیر اعظم بننے پر آمادہ نہیں تھے۔
انہوں نے کہا نواز شریف حکومت کو کابینہ، معیشت کی بحالی اور دیگراہم معاملات میں اپنی رائے دیتے ہیں,پی ڈی ایم کو تباہ حال معیشت ملی تھی، ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا وزیراعظم شہبازشریف کا بہت بڑاکارنامہ تھا۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں رائے ہے کہ نواز شریف پارٹی کی صدارت سنبھال لیں، ایک دو ماہ میں اس بارے میں فیصلہ ہو جائے گا، امکان ہے نواز شریف مسلم لیگ (ن) کی پارٹی صدارت سنبھالیں گے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ رائے ہے پارٹی کے سیاسی عہدے حکومتی عہدوں سے علیحدہ کر دیے جائیں جس کے پاس کوئی وزارت ہے وہ اس پر توجہ دے رہا ہے اس وجہ سے جماعت نظر انداز ہو رہی ہے۔
ہائیکورٹ کے ججز کے کیس میں فریق بننے کے حوالے سے عرفان صدیقی نے کہا کہ نواز شریف کی جانب سے ہائیکورٹ کے ججز کیس میں فریق بننے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، وہ اس کیس میں کوئی درخواست دائر نہیں کر رہے۔
https://twitter.com/x/status/1780660751004320212
عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ نواز شریف کے مقدمات قانونی طور پر اختتام کو پہنچ چکے ہیں، ان کے خلاف مقدمات اخلاقی اور سیاسی طور پر بے نقاب ہو چکے ہیں,جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جج ارشد ملک کی گواہائی کے بعد مقدمات کی حقیقت سب کے سامنے آ چکی ہے، نواز شریف کو کوئی ضرورت نہیں کہ ان مقدمات کو کھنگالا جائے اور اس میں کوئی درخواست لے کر جائیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/irfandiash1h112.jpg