
جیوکے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘میں میزبان علینہ فاروق کے سوال نواز شریف کو صحت کی بناء پر لندن بھجوانے میں کردار نہیں، جنرل باجوہ کی صحافی سے گفتگو، کیا جنرل (ر) باجوہ کا بیان درست ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہاکہ جنرل باجوہ نے حکومت سے دوسری ایکسٹینشن مانگی یہاں تک کہ مارشل لاء کی دھمکی دی.
جنرل باجوہ اور جنرل فیض پر فوج کے اندر سے دباؤ تھا کہ کچھ عمران خان حکومت کو بھی کرنے دیں،خواجہ آصف آن ریکارڈ ہیں کہ نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے باہر گئے تھے,پروگرام میں تجزیہ کارمحمل سرفراز،ارشاد بھٹی ،سلیم صافی اور عمر چیمہ نے اظہار خیال کیا۔
محمل سرفراز نے کہا نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس پی ٹی آئی کی وزیر یاسمین راشد بتاتی تھیں، فوج میں بھی سوچ تھی کہ نواز شریف کو جیل میں کچھ ہوگیا تو بحران پیدا ہوجائے گا، عمران خان نے اعتماد کا ووٹ لینے کافیصلہ کیا تو اس وقت کی فوجی قیادت نے اسے مینج کیا۔
انکا کہنا تھا کہ نواز شریف کے گوجرانوالہ جلسہ میں جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید کا نام لینے سے سیاسی دباؤ بھی ہوا، جنرل باجوہ دوسری ایکسٹینشن چاہتے تھے جو شخص دوسری ایکسٹینشن چاہتا ہو کیا پہلی ایکسٹینشن اس کا پلان نہیں ہوگا.جنرل فیض حمید خود ایک میٹنگ میں ایکسٹینشن کی سمری لائے تھے، جنرل باجوہ نے حکومت سے دوسری ایکسٹینشن مانگی یہاں تک کہ مارشل لاء کی دھمکی دی۔
ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ فوج نے اعتماد کے ووٹ کے بعد پی ٹی آئی کوبتادیا تھا ہم تھک گئے ہیں اب اپنے معاملات خود چلائیں، جنرل باجوہ اور جنرل فیض پر فوج کے اندر سے دباؤ تھا کہ کچھ عمران خان حکومت کو بھی کرنے دیں، فوج نیوٹرل ہوئی تو پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم سے رابطے میں لوگ سرگرم ہوئے پھر تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی، جنرل باجوہ دوسری ایکسٹینشن میں دلچسپی رکھتے تھے، عمران خان جنرل باجوہ کو تیسری ایکسٹینشن دینا چاہتے تھے مگر جنرل باجوہ کی دلچسپی نہیں تھی.
فوج کے کچھ جنرلز جنرل باجوہ کی ایک سال کیلئے تیسری ایکسٹینشن میں دلچسپی رکھتے تھے تاکہ پھر ان کا نمبر آجائے، یہ ٹھیک ہے کہ جنرل باجوہ کسی اور جنرل کو آرمی چیف بنوانا چاہتے تھے، نواز شریف کے لندن جانے میں فوج کا کردار تھا، خواجہ آصف آن ریکارڈ ہیں کہ نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے باہر گئے تھے۔
سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ مل کر عمران خان کی حکومت گرانے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں، پی ٹی آئی کی حکومت خود ہی گرگئی، ہمیں گرانے کی ضرورت نہیں تھی,سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے معروف تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی سے گفتگو میں اہم حقائق سے پردہ اٹھایا ہے۔
مجیب الرحمان شامی کے مطابق جنرل (ر) باجوہ سے جب باتیں شروع ہوئیں تو انہوں نے جیب سے قرآن مجید نکال لیا اور کہا کہ میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ نواز شریف کو لندن بجھوانے میں میرا کوئی کردار نہیں تھا,مجیب الرحمان نے وی نیوز کو بتایا کہ جنرل باجوہ نے کہاکہ وہ ایکسٹینشن نہیں لینا چاہتے تھے، اس حوالے سے پھیلائی جانے والی باتیں غلط ہیں۔
سینیئر صحافی و تجزیہ کار نے کہاکہ جنرل (ر) باجوہ لمبی بات کرنا چاہتے ہیں مگر ہماری وہ ملاقات بار بار موخر ہورہی ہے۔مجیب الرحمان شامی نے کہاکہ جنرل باجوہ بالکل خوش باش نظر آرہے تھے، بلکہ پہلے سے زیادہ فٹ ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mahaalmah111.jpg