
سوشل میڈیا صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بعد دنیا بھر میں اس حوالے سے نئے نئے قوانین بنائے جا رہے ہیں اور اب پاکستان میں بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے حوالے سے قوانین بنائے جانے بارے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق دنیا کے مختلف ملکوں کے بعد اب پاکستان میں بھی ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن بل کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔ ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن بل سے سوشل میڈیا پر اقلیتوں، بچوں اور خواتین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائیگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بل کے بننے سے دہشت گردی کے خاتمے اور انتہاء پسندانہ رویوں کا خاتمہ کرنے میں مدد ملے گی، قانون سازی کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ سوشل میڈیا کمپنیز کے لیے ایسا سازگار ماحول اور ڈیجیٹل ایکوسسٹم تیار کیا جائے جس سے وہ بھرپور انداز میں اپنا کام کر سکیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے اس حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ٹارگٹ دیا ہے تاکہ باقاعدہ قانون سازی کے بعد پاکستان میں کام کرنے والی سوشل میڈیا کمپنیوں کو یہاں درپیش مسائل سے نکالنے میں مدد مل سکے۔ قانون سازی کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی سوشل میڈیا کمپنیز کی سرمایہ کاری کے لیے بھی راہیں ہموار ہوں گی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ قانون بننے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خواتین کو ہراساں کرنے، بلیک میل کرنے اور ڈیپ وڈارک ویب کے ذریعے کیے جانے والے جرائم کے خاتمے کے ساتھ ساتھ گستاخانہ مذہبی مواد کو سوشل میڈیا سے حذف کرنے میں بھی مدد حاصل ہو گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون بننے سے اقلیتوں اور بچوں سے متعلقہ غیراخلاقی مواد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ سائبر سپیس کے حوالے سے شہریوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے میں بھی پیشرفت ہو گی۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف سے وزیراعظم کی ہدایات کے بعد اس حوالے سے پالیسی وتجاویز کی تیاری کا عمل شروع ہو چکا ہے جس کیلئے ماہرین کی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/16shehbabssmlawannew.png