یوتھیا۔ کیا حال ہوگیا ہے ملک کا، اگر یہ عمران خان کی حکومت کو چلنے دیتے تو آج ملک کہیں کا کہیں پہنچ گیا ہوتا۔
پٹواری: یار ایک بات تو بتاؤ، خیبر پختونخواہ میں پچھلے گیارہ بارہ سال سے خان صاحب کی حکومت ہے، ذرا بتاؤ اس میں کیا بہتری آئی، جب تم پنجاب سے کے پی جاتے ہو تو کیا تبدیلی محسوس ہوتی ہے۔
یوتھیا۔ بہت تبدیلی آئی ہے۔۔۔
پٹواری۔ کیا تبدیلی آئی ہے، ذرا مجھے بھی تو بتاؤ، کیا وہاں پولیس، پٹواری اور دیگر سرکاری اداروں کے لوگ رشوت نہیں لیتے، کیا وہاں جرائم اور چوری چکاری ختم ہوچکی ہے؟ کیا لوگ اب بے خوف و خطر ہوکر سکون کی نیند سوتے ہیں؟ کیا وہاں غربت کی شرح کم ہوگئی ہے؟ کیا وہاں خواندگی کی شرح بڑھ گئی ہے؟ لوگوں کی عام اور روز مرہ زندگی پنجاب کے لوگوں سے کس طرح بہتر ہے؟
یوتھیا۔۔۔ وہ ۔۔ وہ ۔۔ وہ ۔ میں تمہیں پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا پیجز کا لنک دیتا ہوں، وہاں جاکر دیکھ لو ، تبدیلی ہی تبدیلی آگئی ہے۔
پٹواری۔۔ دیکھو، اگر تمہارا خان کے پی میں دس بارہ سال مسلسل حکومت کرنے کے بعد وہاں ذرا بھی بہتری نہیں لاسکا، الٹا کے پی کا قرضہ پچھلے دس سالوں میں ایک ہزار ارب روپے کے قریب پہنچ گیا ہے، تو تم کس طرح کہہ سکتے ہو کہ وہ پاکستان کو بہتر کردیتا۔ اگر اس میں ذرا بھی اہلیت ہوتی تو کم از کم وہ صوبہ خیبر پختونخواہ کو ایک مثالی صوبہ بنادیتا اور پورے پاکستان کو دکھاتا کہ یہ ہے میری کارکردگی اور میں باقی صوبوں کو بھی ایسا ہی بنا سکتا ہوں۔ جو لوگ اہل ہوتے ہیں، جن میں کوئی قابلیت ہوتی ہے ان کی قابلیت ان کی زبان سے نہیں کام سے جھلکتی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ تمہارا لیڈر ایک نا اہل آدمی ہے جو صرف تقریروں سے سادہ لوح عوام کو بے وقوف بناسکتا ہے۔
یوتھیا۔۔ خبردار جو میرے لیڈر کے بارے میں کچھ ایسا ویسا بولا، نہیں تو میں ۔۔۔۔۔
پٹواری : نہیں تو تم کیا کرو گے۔
یوتھیا: میں تمہیں ماں بہن کی ایسی گندی گندی گالیاں دوں گا جو تم نے کبھی خواب میں بھی نہیں سنی ہوں گی۔
پٹواری: دیکھ لو تمہیں اپنے لیڈر کی کارکردگی کے نام پر بتانے کیلئے سوائے گالیوں کے اور کچھ نہیں ہے، تمہارے لیڈر کی ایک یہی کارکردگی ہے جو تم ہر جگہ دکھا سکتے ہو۔۔ چلو شروع ہوجاؤ۔۔۔
یوتھیا۔۔۔ تمہاری ماں ۔۔۔۔ کی،۔۔ تمہاری بہن ۔۔۔ ۔۔۔۔ کی۔ میرے لیڈر کے بارے میں بکواس کرتا ہے، اگر میرے لیڈر نے کے پی میں ککھ بھی نہیں کیا اور مرکز میں بھی اس نے کوئی کارکردگی نہیں دکھائی تب بھی مجھے عمران خان ہی چاہئے۔۔
پٹواری۔ اس کا مطلب تم نے ایم کیو ایم والی پالیسی اپنا لی ہے، یعنی منزل نہیں راہنما چاہئے۔۔
یوتھیا۔۔ ہاں، ہمیں چاہئے رہنما، تمہیں اس سے کیا۔ جو بھی ہو، ہمیں صرف اور صرف عمران خان اقتدار میں چاہئے چاہے وہ ککھ بھی نہ کرے۔
پٹواری۔ (تھوڑی دیر یوتھیے کے سر کو غور سے دیکھتا رہا، پھر اٹھتے ہوئے بولا)۔ کبھی وقت ملے تو اپنے اوپر والے پورشن کا سی ٹی سکین کروالینا۔
یوتھیا۔ ہٹ تیری۔۔ تیری۔۔۔۔ کی ۔۔۔ تیری۔۔۔ کی۔۔۔۔۔
پٹواری: یار ایک بات تو بتاؤ، خیبر پختونخواہ میں پچھلے گیارہ بارہ سال سے خان صاحب کی حکومت ہے، ذرا بتاؤ اس میں کیا بہتری آئی، جب تم پنجاب سے کے پی جاتے ہو تو کیا تبدیلی محسوس ہوتی ہے۔
یوتھیا۔ بہت تبدیلی آئی ہے۔۔۔
پٹواری۔ کیا تبدیلی آئی ہے، ذرا مجھے بھی تو بتاؤ، کیا وہاں پولیس، پٹواری اور دیگر سرکاری اداروں کے لوگ رشوت نہیں لیتے، کیا وہاں جرائم اور چوری چکاری ختم ہوچکی ہے؟ کیا لوگ اب بے خوف و خطر ہوکر سکون کی نیند سوتے ہیں؟ کیا وہاں غربت کی شرح کم ہوگئی ہے؟ کیا وہاں خواندگی کی شرح بڑھ گئی ہے؟ لوگوں کی عام اور روز مرہ زندگی پنجاب کے لوگوں سے کس طرح بہتر ہے؟
یوتھیا۔۔۔ وہ ۔۔ وہ ۔۔ وہ ۔ میں تمہیں پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا پیجز کا لنک دیتا ہوں، وہاں جاکر دیکھ لو ، تبدیلی ہی تبدیلی آگئی ہے۔
پٹواری۔۔ دیکھو، اگر تمہارا خان کے پی میں دس بارہ سال مسلسل حکومت کرنے کے بعد وہاں ذرا بھی بہتری نہیں لاسکا، الٹا کے پی کا قرضہ پچھلے دس سالوں میں ایک ہزار ارب روپے کے قریب پہنچ گیا ہے، تو تم کس طرح کہہ سکتے ہو کہ وہ پاکستان کو بہتر کردیتا۔ اگر اس میں ذرا بھی اہلیت ہوتی تو کم از کم وہ صوبہ خیبر پختونخواہ کو ایک مثالی صوبہ بنادیتا اور پورے پاکستان کو دکھاتا کہ یہ ہے میری کارکردگی اور میں باقی صوبوں کو بھی ایسا ہی بنا سکتا ہوں۔ جو لوگ اہل ہوتے ہیں، جن میں کوئی قابلیت ہوتی ہے ان کی قابلیت ان کی زبان سے نہیں کام سے جھلکتی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ تمہارا لیڈر ایک نا اہل آدمی ہے جو صرف تقریروں سے سادہ لوح عوام کو بے وقوف بناسکتا ہے۔
یوتھیا۔۔ خبردار جو میرے لیڈر کے بارے میں کچھ ایسا ویسا بولا، نہیں تو میں ۔۔۔۔۔
پٹواری : نہیں تو تم کیا کرو گے۔
یوتھیا: میں تمہیں ماں بہن کی ایسی گندی گندی گالیاں دوں گا جو تم نے کبھی خواب میں بھی نہیں سنی ہوں گی۔
پٹواری: دیکھ لو تمہیں اپنے لیڈر کی کارکردگی کے نام پر بتانے کیلئے سوائے گالیوں کے اور کچھ نہیں ہے، تمہارے لیڈر کی ایک یہی کارکردگی ہے جو تم ہر جگہ دکھا سکتے ہو۔۔ چلو شروع ہوجاؤ۔۔۔
یوتھیا۔۔۔ تمہاری ماں ۔۔۔۔ کی،۔۔ تمہاری بہن ۔۔۔ ۔۔۔۔ کی۔ میرے لیڈر کے بارے میں بکواس کرتا ہے، اگر میرے لیڈر نے کے پی میں ککھ بھی نہیں کیا اور مرکز میں بھی اس نے کوئی کارکردگی نہیں دکھائی تب بھی مجھے عمران خان ہی چاہئے۔۔
پٹواری۔ اس کا مطلب تم نے ایم کیو ایم والی پالیسی اپنا لی ہے، یعنی منزل نہیں راہنما چاہئے۔۔
یوتھیا۔۔ ہاں، ہمیں چاہئے رہنما، تمہیں اس سے کیا۔ جو بھی ہو، ہمیں صرف اور صرف عمران خان اقتدار میں چاہئے چاہے وہ ککھ بھی نہ کرے۔
پٹواری۔ (تھوڑی دیر یوتھیے کے سر کو غور سے دیکھتا رہا، پھر اٹھتے ہوئے بولا)۔ کبھی وقت ملے تو اپنے اوپر والے پورشن کا سی ٹی سکین کروالینا۔
یوتھیا۔ ہٹ تیری۔۔ تیری۔۔۔۔ کی ۔۔۔ تیری۔۔۔ کی۔۔۔۔۔

- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/fv4ZwBh/uehti.jpg
Last edited: