چار سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف

infla1h11h21.jpg


آئی ایم ایف نے 4 سالوں میں پاکستان میں مہنگائی میں مسلسل کمی اور سرکاری ذخائر 20ارب سے زائد کی پیشگوئی کر دی

,آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق مالی سال 2028تک مہنگائی شرح 6.5فیصد تک گر جائے گی ،مالی سال 2027میں بھی مہنگائی کی شرح 6.5فیصد تک رہے گی جبکہ مالی سال 2026میں مہنگائی کی شرح 7.6فیصد رہے گی۔

رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال پاکستان میں مہنگائی کی شرح 12.7فیصد رہے گی، آئندہ 4سالوں میں جی ڈی پی گروتھ میں بھی مسلسل اضافے کی پیش گوئی کی گئی جس کے مطابق 2028تک پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 5فیصد تک پہنچ جائے گی۔

عالمی مالیاتی فنڈ کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے کہا ہےکہ پاکستان سے مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے اور پاکستان کی سپورٹ جاری رکھیں گے

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کے حکام سے ملاقات میں آئی ایم ایف کے چیف ناتھن پورٹر نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی میدان میں چیلنجز ہوئے اور معاشی استحکام بھی سیاسی استحکام کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔

آئی ایم ایف مشن چیف کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ناتھن پورٹر کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف جو تجاویز دے اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے اور پاکستان کی سپورٹ جاری رکھیں گے,آئی ایم ایف مشن چیف نے یقین دہانی کروائی کے معاشی ٹیم کے ساتھ آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بھی کام کریں گے۔
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
بھکاری خان اور یوتھیے روز دعائیں مانگتے ہیں کہ پاکستان برباد ہوجائے، مگر پاکستان تو مسلسل بہتری کی طرف جارہا ہے۔۔ اب یوتھیوں اور ان کے بھگوان بھکاری خان کا کیا ہوگا؟
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
ایک بادشاہ کے دربار میں ایک فقیر آیا اور کہنے لگا، “سنا ہے کہ آپ کی سخاوت کے قصے دور دور تک مشہور ہیں؟“
بادشاہ نے جواب دیا بالکل ٹھیک سنا ہے تم نے، مانگو کیا مانگتے ہو؟

فقیر نے ہاتھ میں پکڑا کاسہ آگے بڑھا دیا اور کہنے لگا بس اسے بھر دیجئیے!
بادشاہ نے اپنے گلے سے قیمتی ہار اُتار کر کاسے میں میں ڈال دیا مگر کاسہ نہ بھرا، لہذا بادشاہ نے اشرفیوں سے بھری بھوری منگوائی اور کاسے میں ڈال دی مگر کاسہ پھر بھی لبالب نہ بھر سکا۔
فقیر طنزیہ نظروں سے بادشاہ کو دیکھنے لگا
بادشاہ نے فقیر کی نظروں اور شرمندگی سے بچنے کے لئیے اپنے پورے خزانے کا منہ کھول دیا، تمام مال دولت کاسے میں انڈیل دی مگر کاسہ پھر بھی نہ بھر سکا۔
آخر بادشاہ نے اپنے سر سے تاج اُتار کر فقیر کے قدموں میں رکھ دیا اور پوچھا، "اے پراسرار شخص، کم از کم اتنا تو بتا دے کہ آخر یہ کس بزرگ ہستی کا کاسہ ہے؟"

فقیر مسکرایا اور بولا، “حضور، یہ کوئی عام کاسہ نہیں،
یہ حکومتِ پاکستان کا کاسہ ہے،
جو آج تک کوئی بھی نہیں بھر سکا “۔۔😜😂🤣
 

Back
Top