Siberite
Chief Minister (5k+ posts)
کہتے ہیں جو تیر کمان سے نکل جائے وہ واپس نہیں لایا جاسکتا ۔
آج ماشا اللہ بدھو میاں کو جیل ناپتے ہوئے 6 ماہ تو ہو ہی چکے ہونگے ۔ چلو چھ ماہ نہ سمجھو ، دو چار دن کم کرلو ۔ لیکن اب تک جیل کے امور سے واقف ہوچکے ہونگے ۔
معلوم ہوچکا ہوگا کہ جیل میں کتنی کرپشن ہوتی ھے ۔ ساتھ کی بیرک والا قیدی رات کو جیل کی کوٹھری میں چرس کا سوٹا کیونکر لگاتا ھے ۔ جیل خانے کے باورچی کی توند اتنا کیسے لٹکتی ہے جبکہ سارے قیدی سوکھ کے لاغر ہوئے جارہے ہیں ، قیدیوں کا مقدم شلوار کے نافے میں موبائل فون چھپائے کیسے کالیں ملاتا ھے ۔
یہ جیلر حرام خوری کے باعث ھفتہ وارانہ پریڈ میں دو قدم چلنے سے قاصر کیوں ھے ۔ جیل کا مالی ، جیل میں اگائ ہوئ مولیوں سے ھر ھفتے سینکڑوں روپے کا منافع کیسے بناتا ھے ۔
جیل کا درزی ھر تین ماہ بعد رنگ برنگا جوڑا کیسے سلواتا ھے ، ضرور قیدیوں کے کپڑوں سے ٹاکیوں کا غبن کرتا ہوگا ۔
خان صاب ، باھر جانے کی ضرورت کیا ھے ، ابھی تو جیل کے سارے معاملات حل طلب ہیں ۔ کسی عثمان بزدار ، کسی شیدے ٹلی یا کسی چودھری فواد کو تلاش کرو ۔ جیل کرپشن سے بھری پڑی ھے ، تبدیلی چاھتی ھے ۔
آپ کا کیا خیال ھے ؟ اپنی رائے ضرو دیں تاھم اپنی مادری زبان سے اعتراز کریں ۔ یوں تو یہ سائٹ گٹر بن چکی ھے مگر کیڑوں کو سطح پہ دیکھنا مناسب نہیں ھے ۔
ھم ہوئے ، تم ہوئے کہ میر ہوئے
اُس کی زلفوں کے سب اسیر ہوئے