ڈیجیٹل دہشتگردی کیلئےعدالتیں قائم، روف حسن اور دیگر کے ٹرائل کاامکان

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)

اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم) وفاقی حکومت نے پیکا ایکٹ کے تحت اسلام آباد میں ڈیجیٹل دہشت گردی اور سائبر کرائم میں گرفتار افراد کے ٹرائل کیلئے عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔

ہم انویسٹی گیشن ٹیم کے مطابق ڈیجیٹل دہشتگردی اور دوسرے ڈیجٹل کرائم کے تحت پکڑے گئے ملزمان کاٹرائل انہی پیکا عدالتوں کے تحت ہوگا، پی ٹی آئی رہنما روف حسن پر پہلا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، کچھ دن پہلے وفاقی کابینہ نے اسلام آباد میں پیکا ایکٹ کے تحت ٹرائل کیلئے کورٹس کی منظوری دی تھی۔


اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2جون کے فیصلے کی روشنی میں عدالتیں قائم کرنے کی منظوری دی گئی ہے، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، سول جج ایسٹ اینڈ ویسٹ کو ٹرائل کا اختیار دیدیا گیا، پیکاایکٹ کے تحت کئی گرفتاریوں میں اضافے کا امکان،سپیڈی ٹرائل ہوگا۔

دیگر صوبوں میں بھی متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کی مشاورت سے ججز نامزد ہونگے، وزارت قانون کی سمری پر ان عدالتوں میں وفاقی کابینہ سے منظوری حاصل کی گئی تھی اور وزارت قانون نے نوٹیفیکشن جاری کردیا ہے۔

 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
ہم انویسٹی گیشن ٹیم کے مطابق ڈیجیٹل دہشتگردی اور دوسرے ڈیجٹل کرائم کے تحت پکڑے گئے ملزمان کاٹرائل انہی پیکا عدالتوں کے تحت ہوگا، پی ٹی آئی رہنما روف حسن پر پہلا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، کچھ دن پہلے وفاقی کابینہ نے اسلام آباد میں پیکا ایکٹ کے تحت ٹرائل کیلئے کورٹس کی منظوری دی تھی۔
کاش چوروں کو پھانسیاں لگانے کیلئے خان صاحب بھی ایسی عدالتیں بناتے تو آج پاکستان سنور رہا ہوتا۔ قانون کی ناک موڑ کر سب حرامیوں کو کیفر کردار تک پہنچا دیتے تو ساب بہتر ہو جاتا
 

Bangash88

Citizen
کاش چوروں کو پھانسیاں لگانے کیلئے خان صاحب بھی ایسی عدالتیں بناتے تو آج پاکستان سنور رہا ہوتا۔ قانون کی ناک موڑ کر سب حرامیوں کو کیفر کردار تک پہنچا دیتے تو ساب بہتر ہو ج
کاش چوروں کو پھانسیاں لگانے کیلئے خان صاحب بھی ایسی عدالتیں بناتے تو آج پاکستان سنور رہا ہوتا۔ قانون کی ناک موڑ کر سب حرامیوں کو کیفر کردار تک پہنچا دیتے تو ساب بہتر ہو جاتا

کاش چوروں کو پھانسیاں لگانے کیلئے خان صاحب بھی ایسی عدالتیں بناتے تو آج پاکستان سنور رہا ہوتا۔ قانون کی ناک موڑ کر سب حرامیوں کو کیفر کردار تک پہنچا دیتے تو ساب بہتر ہو جاتا
خان صاحب کے کابینہ کے اپنے لوگ خان صاحب کے ساتھ مخلص نہیں تھے ورنہ خان صاحب بھی ایسی قانون سازی کے خواہشمند تھے لیکن بدقسمتی سے خان صاحب کے کابینہ میں مختلف سوچ کے اور مختلف پارٹیوں کے لوگ شامل تھے
 

Back
Top