Meme
Minister (2k+ posts)
کچھ اصولوں کا نشہ تھا کچھ مقدس خواب تھے
ہر زمانے میں شہادت کے یہی اسباب تھے۔
بدھ کی صبح، ایران کے نو منتخب صدر کی تقریب حلف برداری کے لئے آئے، ایران کے دارالخلافہ تہران میں موجود، فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کو اسرائیل نے ٹارگٹڈ آپریشن کر کے شہید کردیا۔
ہر زمانے میں شہادت کے یہی اسباب تھے۔
بدھ کی صبح، ایران کے نو منتخب صدر کی تقریب حلف برداری کے لئے آئے، ایران کے دارالخلافہ تہران میں موجود، فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کو اسرائیل نے ٹارگٹڈ آپریشن کر کے شہید کردیا۔
اس سے پیشتر تحریکِ آزادی فلسطین کی راہ میں اسماعیل ہنیہ کے تین جواں سال بیٹے، حازم، عامر اور محمد، تین پوتیاں ،ایک پوتا، بہن سمیت اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے 60 سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔
اُس وقت بیٹوں کی شہادت پر اسماعیل ہنیہ نے ردِعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ شہادتوں سے ہمیں آزادی کی اُمید ملتی ہے۔ پیچھے نہیں ہٹیں گے، چاہے بچے شہید اور گھر تباہ کردیے جائیں۔
اسرائیل کے یہ حملے اسماعیل ہنیہ کے پایہ استقلال میں جنبش نہ لاسکے ۔ گزشتہ روز ایران میں نو منتخب صدر کی تقریب میں مہمانوں سے روایتی انداز میں، ہنستے مسکراتے ملتے رہے۔
اُس وقت بیٹوں کی شہادت پر اسماعیل ہنیہ نے ردِعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ شہادتوں سے ہمیں آزادی کی اُمید ملتی ہے۔ پیچھے نہیں ہٹیں گے، چاہے بچے شہید اور گھر تباہ کردیے جائیں۔
اسرائیل کے یہ حملے اسماعیل ہنیہ کے پایہ استقلال میں جنبش نہ لاسکے ۔ گزشتہ روز ایران میں نو منتخب صدر کی تقریب میں مہمانوں سے روایتی انداز میں، ہنستے مسکراتے ملتے رہے۔

جہاں امت مرحومہ حزن و بے کسی کی تصویر بنی، حالات و واقعات پہ اپنی کسمپرسی کا ماتم کر رہی ہے۔ وہیں امت میں ایسے سرفروشوں کی کمی نہیں جن کے لبوں پہ۔۔
ستون دار پہ رکھتے چلو سروں کے چراغ
جہاں تلک یہ ستم کی سیاہ رات چلے
کی تکرار رہتی ہے ۔
ارض مقدس کو پنجہ یہود سے چھڑانے کی یہ تحریک افراد سے مشروط نہیں۔ برس ہا برس سے جاری اس تحریک کو نا جانے کتنے ہی عورتیں، بوڑھے اور جوانوں نے خون دیا ہے۔
جماعت کے منصب پہ کوئی اور سرفروش متمکن ہو جائے گا۔ پر اس دور میں بھی حق کی راہ میں اپنے خاندان کے ساٹھ سے زائد افراد نذر کر کے بھی چہرے پہ مسکراہٹ سجائے اسماعیل ہنیہ نے سنتِ حسینی کی یاد تازہ کردی ہے۔
کن شہیدوں کے لہو کے یہ فروزاں ہیں چراغ
روشنی سی جو ہے زنداں کے ہر اک روزن میں
خدا شہید کی قربانی قبول فرمائے اور ان کی لحد پر رحمت و رضوان کے پھول نازل فرمائے۔
ستون دار پہ رکھتے چلو سروں کے چراغ
جہاں تلک یہ ستم کی سیاہ رات چلے
کی تکرار رہتی ہے ۔
ارض مقدس کو پنجہ یہود سے چھڑانے کی یہ تحریک افراد سے مشروط نہیں۔ برس ہا برس سے جاری اس تحریک کو نا جانے کتنے ہی عورتیں، بوڑھے اور جوانوں نے خون دیا ہے۔
جماعت کے منصب پہ کوئی اور سرفروش متمکن ہو جائے گا۔ پر اس دور میں بھی حق کی راہ میں اپنے خاندان کے ساٹھ سے زائد افراد نذر کر کے بھی چہرے پہ مسکراہٹ سجائے اسماعیل ہنیہ نے سنتِ حسینی کی یاد تازہ کردی ہے۔
کن شہیدوں کے لہو کے یہ فروزاں ہیں چراغ
روشنی سی جو ہے زنداں کے ہر اک روزن میں
خدا شہید کی قربانی قبول فرمائے اور ان کی لحد پر رحمت و رضوان کے پھول نازل فرمائے۔