قرآن کا نور سپہ سالار کے دماغ اور دل میں رچا بسا ہے، وزیراعظم شہباز شریف

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
پہلے بھی ایک فراڈیا اسلام فروشی اور اسلامی چورن بیچتے ہوئے جل کر جہنم رسید ہوا اور شاید کسی کتے کا جبڑا اسکی قبر میں دفن ہے ویسے اسکا والا اسلامی برانڈ اس موجودہ اسلامی برانڈ والے کو کافر کہتا تھا اور مار مار کر انکو مسلمان بنانے کی کوشش کرتا رہا بہت بار کریک ڈاؤن بھی کیا
اب یہ والا برانڈ اس والے برانڈ کو کافر کہتا ہے فیصلہ کون کرے گا کون برانڈڈ ہے اور کون فراڈیا یعنی دو نمبر
 

ibrar

MPA (400+ posts)
What a disgusting spectacle of clowns. Brain dead morons taking Pakistanis and Pakistan to a new low. It is scary what is going on in this unfortunate country.
 

Sarkash

Chief Minister (5k+ posts)
Patwari in Action.
shining-shows-meticulous.gif
 

Niazbrohi

Senator (1k+ posts)

لعنت ہے اس مستری اور اس بوٹ پالشیے پر جو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے اللہ کی کتاب.... قرآن پاک کا استعمال کرنے سے بھی باز نہیں آتے . آخر کب تک اللہ ان کو چھوٹ دے گا؟؟؟ اللہ نے چاہا تو بہت جلد ان دونوں کا وقت آنے والا ہے
بہت ہی محترم ڈاکٹر صاحب

امام ابن سعدؒ (محمد بن سعدؒ المتوفی 230 ھ)نے "الطبقات الکبریٰ "
(جلد6 ص212 )میں صحیح اسناد سے نقل فرمایا ہے کہ :


وہ فرماتے ہیں کہ :ہم نے جن (صحابہ کرام ) سے قرآن سیکھا ،وہ اپنے بارے میں بتاتے تھے کہ جب ہم دس آیات سیکھتے تو اگلی دس آیات کی طرف اس وقت تک نہ جاتے جب ان دس میں جو(احکام وعقائد ) ہوتے وہ پوری نہ سیکھ لیتے ، ہم قرآن بھی سیکھتے اور اس پر عمل کرنا بھی سیکھتے ، لیکن ہمارے بعد جو لوگ اس قرآن کے وارث بنیں گے ،وہ (اسے تدبر سے سیکھنے کی بجائے ) پی لیں گے جیسے پانی پیتے ہیں ،انہوں نے اپنے حلق پر ہاتھ رکھ کر بتایاکہ قرآن یہاں سے نیچے نہیں اترے گا ،
(بس گلے تک ہی رہے گا )


قال: أخبرنا عفان. قال شعبة حدثت عن منصور عن تميم بن سلمة أن أبا عبد الرحمن كان إمام المسجد فكان يحمل في الطين في اليوم المطير.
قال: أخبرنا حفص بن عمر الحوضي قال: حدثنا حماد بن زيد قال: حدثنا عطاء بن السائب أن أبا عبد الرحمن السلمي قال: إنا أخذنا هذا القرآن عن قوم أخبرونا أنهم كانوا إذا تعلموا عشر آيات لم يجاوزوهن إلى العشر الأخر حتى يعلموا ما فيهن. فكنا نتعلم القرآن والعمل به. وإنه سيرث القرآن بعدنا قوم ليشربونه شرب الماء لا يجاوز تراقيهم بل لا يجاوز هاهنا. ووضع يده على الحلق.

ابوعبدالرحمن السلمی رحمہ اللہ , نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں پیدا ہونے والے نامور تابعی جنہوں نے سیدنا عثمان ،سیدنا علی ،سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے قرآن سیکھا ،
( سیراعلام النبلاء 4/268)
اور قرآن حلق سے نیچے نہ اترنے کی بات تو صحیح بخاری (7562) کی اس حدیث سے ثابت ہے

سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کچھ لوگ مشرق کی طرف سے نکلیں گے اور قرآن پڑھیں گے جو ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا، یہ لوگ دین سے اس طرح دور پھینک دئیے جائیں گے جیسے تیر پھینک دیا جاتا ہے۔ پھر یہ لوگ کبھی دین میں نہیں واپس آ سکتے، یہاں تک کہ تیر اپنی جگہ(خود) واپس آ جائے، (صحیح بخاریؒ )


عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يَخْرُجُ نَاسٌ مِنْ قِبَلِ المَشْرِقِ، وَيَقْرَءُونَ القُرْآنَ لاَ يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ، يَمْرُقُونَ مِنَ الدِّينِ كَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ، ثُمَّ لاَ يَعُودُونَ فِيهِ حَتَّى يَعُودَ السَّهْمُ إِلَى فُوقِهِ»


اور صحیح مسلم (1067) اورسنن ابن ماجہ (170) میں یہ حدیث
سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:‘‘ میرے بعد میری امت میں کچھ ایسے لوگ ہوں گے جو قرآن پڑھیں گے، وہ ان کے گلوں سے آگے نہیں بڑھے گا، وہ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر نشانہ بننے والے جانور میں سے گزر جاتا ہے، پھر وہ (دین میں ) واپس نہیں آئیں گے۔ وہ تمام مخلوقات میں سے بدترین افراد ہوں گے۔


عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ بَعْدِي مِنْ أُمَّتِي، أَوْ سَيَكُونُ بَعْدِي مِنْ أُمَّتِي قَوْمٌ يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ حُلُوقَهُمْ، يَمْرُقُونَ مِنَ الدِّينِ كَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ، ثُمَّ لَا يَعُودُونَ فِيهِ، هُمْ شِرَارُ الْخَلْقِ وَالْخَلِيقَةِ»

واللہ تعالیٰ اعلم

 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
بہت ہی محترم ڈاکٹر صاحب

امام ابن سعدؒ (محمد بن سعدؒ المتوفی 230 ھ)نے "الطبقات الکبریٰ "

(جلد6 ص212 )میں صحیح اسناد سے نقل فرمایا ہے کہ :

وہ فرماتے ہیں کہ :ہم نے جن (صحابہ کرام ) سے قرآن سیکھا ،وہ اپنے بارے میں بتاتے تھے کہ جب ہم دس آیات سیکھتے تو اگلی دس آیات کی طرف اس وقت تک نہ جاتے جب ان دس میں جو(احکام وعقائد ) ہوتے وہ پوری نہ سیکھ لیتے ، ہم قرآن بھی سیکھتے اور اس پر عمل کرنا بھی سیکھتے ، لیکن ہمارے بعد جو لوگ اس قرآن کے وارث بنیں گے ،وہ (اسے تدبر سے سیکھنے کی بجائے ) پی لیں گے جیسے پانی پیتے ہیں ،انہوں نے اپنے حلق پر ہاتھ رکھ کر بتایاکہ قرآن یہاں سے نیچے نہیں اترے گا ،
(بس گلے تک ہی رہے گا )


قال: أخبرنا عفان. قال شعبة حدثت عن منصور عن تميم بن سلمة أن أبا عبد الرحمن كان إمام المسجد فكان يحمل في الطين في اليوم المطير.
قال: أخبرنا حفص بن عمر الحوضي قال: حدثنا حماد بن زيد قال: حدثنا عطاء بن السائب أن أبا عبد الرحمن السلمي قال: إنا أخذنا هذا القرآن عن قوم أخبرونا أنهم كانوا إذا تعلموا عشر آيات لم يجاوزوهن إلى العشر الأخر حتى يعلموا ما فيهن. فكنا نتعلم القرآن والعمل به. وإنه سيرث القرآن بعدنا قوم ليشربونه شرب الماء لا يجاوز تراقيهم بل لا يجاوز هاهنا. ووضع يده على الحلق.

ابوعبدالرحمن السلمی رحمہ اللہ , نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں پیدا ہونے والے نامور تابعی جنہوں نے سیدنا عثمان ،سیدنا علی ،سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے قرآن سیکھا ،
( سیراعلام النبلاء 4/268)
اور قرآن حلق سے نیچے نہ اترنے کی بات تو صحیح بخاری (7562) کی اس حدیث سے ثابت ہے

سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کچھ لوگ مشرق کی طرف سے نکلیں گے اور قرآن پڑھیں گے جو ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا، یہ لوگ دین سے اس طرح دور پھینک دئیے جائیں گے جیسے تیر پھینک دیا جاتا ہے۔ پھر یہ لوگ کبھی دین میں نہیں واپس آ سکتے، یہاں تک کہ تیر اپنی جگہ(خود) واپس آ جائے، (صحیح بخاریؒ )


عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يَخْرُجُ نَاسٌ مِنْ قِبَلِ المَشْرِقِ، وَيَقْرَءُونَ القُرْآنَ لاَ يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ، يَمْرُقُونَ مِنَ الدِّينِ كَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ، ثُمَّ لاَ يَعُودُونَ فِيهِ حَتَّى يَعُودَ السَّهْمُ إِلَى فُوقِهِ»

اور صحیح مسلم (1067) اورسنن ابن ماجہ (170) میں یہ حدیث
سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:‘‘ میرے بعد میری امت میں کچھ ایسے لوگ ہوں گے جو قرآن پڑھیں گے، وہ ان کے گلوں سے آگے نہیں بڑھے گا، وہ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر نشانہ بننے والے جانور میں سے گزر جاتا ہے، پھر وہ (دین میں ) واپس نہیں آئیں گے۔ وہ تمام مخلوقات میں سے بدترین افراد ہوں گے۔


عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ بَعْدِي مِنْ أُمَّتِي، أَوْ سَيَكُونُ بَعْدِي مِنْ أُمَّتِي قَوْمٌ يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ حُلُوقَهُمْ، يَمْرُقُونَ مِنَ الدِّينِ كَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ، ثُمَّ لَا يَعُودُونَ فِيهِ، هُمْ شِرَارُ الْخَلْقِ وَالْخَلِيقَةِ»

واللہ تعالیٰ اعلم



ماشااللہ
استادِ محترم: بہت عرصے بعد درشن کرانے کا شرف بخشا ہے . خیریت سے ہیں ناں؟؟؟
فورم پر آتے جاتے رہا کریں تاکہ آپکی خیریت کا پتہ لگتا رہے
خوش رہیں اور آباد رہیں
دعاؤں کا طالب
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
وہ تو تقریر درمیان میں بھول گیا تھا ورنہ تو عاصم منیر تو دراصل وہی امام مہدی جسکا انتظار پوری دنیا کو تھا اب اگلی کسی تقریر میں یہ ٹڈا اور گٹھا چور منی لانڈر عاصم منیر کو امام مہدی ڈکلئر کردے گا اس تقریر میں تو فی الحال کوئی ولی اللہ غوث قطب مجدد وغیرہ وغیرہ ہی ثابت کرنے کی کوشش کئ ہے
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
عاصم منیر کا صالح ضافر شہباز شریف ٹڈا چور منی لانڈر فراڈیا
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1821457231893905784
https://twitter.com/x/status/1821455168564756919
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غریب آدمی مہنگائی میں پس گیا ہے لیکن غریب کو مہنگائی اور مہنگی بجلی سے فوری آزاد نہیں کرسکتے، جتنا تعاون حکومت اور آئینی اداروں کے درمیان آج ہے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

پاکستان چین فرینڈ شپ سینٹر میں قومی علما و مشائخ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے، علما مشائخ کانفرنس میں ملک بھر سے تمام مکاتب فکر کے علماء نے شرکت کی، وزیرِ اعظم شہباز شریف کانفرنس کے مہمان خصوصی ہیں جبکہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر گیسٹ آف آنر ہیں۔

اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ سپہ سالار کی پرجوش، ایمان افروز اور دلوں کو گرما دینے والی تقریر کے بعد مزید کسی اضافے کی ضرورت نہیں کہ انہوں نے قرآن کریم اور احادیث کی روشنی میں جامع گفتگو کی، وہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے، میں علمائے کرام کی رہنمائی پر چلنے والا انسان ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ سپہ سالارپاکستان آرمی جنرل عاصم منیر،انتہائی لائق احترام علماو مشائخ کو میرا سلام، آج سپہ سالار کی گفتگو دنیا کے خالق و مالک کا بتایا ہوا راستہ ہے، یہ اگست کا مہینہ ہے، 14 اگست 2024 کو ہم 77ویں یوم آزادی جوش و خروش منارہے ہوں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آزادی کے لیے ہمارے آباؤ اجداد،علما اور رہنماؤں نے قائداعظم کی سربراہی میں عظیم تحریک چلائی، لاکھوں، کروڑوں لوگوں نے خون کے دریا عبور کیے تب جاکر پاکستان وجود میں آیا، جتنی آج قومی یکجہتی،اتفاق و اتحاد کی ضرورت ہے اتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپنے 40 سالہ سیاسی کیریئر کی روشنی میں بات کہنا چاہتا ہوں، سیاسی حکومت اور اداروں کے درمیان ایسا تعاون پہلے کبھی اپنے سیاسی کیریئر میں نہیں دیکھا، سپہ سالار اور سیاسی حکومت پاکستان کے بہترین مفاد میں کام کررہے ہیں، ہمارا اشتراک قابل دید اور آئندہ کیلئے رول ماڈل ہے، آج پاکستان کو سنگین معاشی حالات درپیش ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سپہ سالار خود حافظ ہیں، قرآن کریم کا نور ان کے دل میں رچا بسا ہے، ہمیں ملک کو سماجی اور معاشی چیلنجز سے نکالنا ہے یہاں ماضی کی حکومت یا سیاسی لیڈر کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کروں گا، ہمیں اجتماعی کامیابیوں کو سامنے رکھنا چاہیے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں ان کا مقابلہ کرنا ہے جو اسلامی لبادے میں ملک سے دشمنی کررہے ہیں، ہمیں ملکی قرضوں سے نجات حاصل کرکے اس ملک کو عظیم تر بنانا ہے،اسلامی تاریخ سے ہمیں سبق حاصل کرنا ہے، اپنے آپ کو سب سے زیادہ خطا کار انسان سمجھتا ہوں، ہم سب نے اللہ کی طرف لوٹنا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ 2018سے پہلے ایک جماعت نے اپنی سیاست کو عوامی خدمت کا نام تھا، 2018 کے بعد عوامی خدمت کی کوئی بات نہیں ہوئی، سوشل میڈیا پر جھوٹ،حقائق مسخ اور گالم گلوچ کا بازار گرم ہے، افواج پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بڑی بڑی قربانیاں دی ہیں، کروڑوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچانے والے خود دنیا سے چلے گئے، شہدا کی سوشل میڈیا پر بے حرمتی کی جارہی ہے، 9مئی کا واقعہ آپ کے سامنے ہے،اس سے زیادہ دلخراش واقعہ تاریخ میں نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو آج بوتے ہیں وہی کاٹتے ہیں، علما کرام سے معتبر اور لائق احترام طبقہ کوئی نہیں، ملک میں منافرت اور تقسیم در تقسیم کی سیاست ہورہی ہے، ہم سب مسلمان ہیں ایک اللہ ،رسولﷺ اور کتاب کو ماننے والے ہیں، علما کرام پر بہت بڑی ذمہ داری ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ جب قومیں ارادہ کرلیتی ہیں تو بڑی سے بڑی رکاوٹ مشکل نہیں بن سکتی، آج یہ سیاسی حکومت جس لائق بھی ہے، ہماری دن رات، بھرپور کوشش ہے کہ ملک کی معاشی مشکلات سے جان چھڑائی جا سکے، خدا کرے کہ آئندہ کا آئی ایم ایف پروگرام آخری ثابت ہو لیکن عام آدمی، غریب آدمی پچھلے کئی سال میں مہنگائی میں پس گیا ہے لیکن غریب کو مہنگائی اور مہنگی بجلی سے فوری آزاد نہیں کرسکتے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہماری سب کی آپس میں مشاورت ہورہی ہے، ایک جامع منصوبہ بنایا جارہا ہے ، کل رات بھی اسی موضوع پر صدر آصف زرداری سے بات ہوئی ہے، ماضی اور آج کا فرق یہی ہے کہ حکومتی جماعتوں کے ساتھ مشاورت سے چل رہے ہیں، پوری امید ہے کہ اس معاملے میں غریب آدمی کو مکمل طور پر مہنگائی، بجلی کی قیمت کے بوجھ سے تو شاید ابھی فی الفور آزاد نہ کیا جاسکے لیکن اس میں مزید کمی لانے کے لیے دن رات کاوشیں ہو رہی ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہم نے ترقیاتی کاموں سے کاٹ کر 200 یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کو ریلیف دینے کے لیے 50 ارب روپے رکھے، لیکن 200 سے 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر بھی بہت بڑا بوجھ ہے، اس سلسلے میں پوری اتحادی حکومت اور سپہ سالار کی مشاورت ہو رہی ہے کہ یہ سب کافی نہیں ہے، اس کے لیے جامع منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔


Source
https://twitter.com/x/status/1821465950383751505 https://twitter.com/x/status/1821564176772341987 https://twitter.com/x/status/1821477985540591666
شکر کریں اس جوکر نے منیرے مستری کی نبوت کا اعلان نہیں کر دیا

Season 3 Smiling GIF by The Simpsons
 

Niazbrohi

Senator (1k+ posts)

ماشااللہ
استادِ محترم: بہت عرصے بعد درشن کرانے کا شرف بخشا ہے . خیریت سے ہیں ناں؟؟؟
فورم پر آتے جاتے رہا کریں تاکہ آپکی خیریت کا پتہ لگتا رہے
خوش رہیں اور آباد رہیں
دعاؤں کا طالب

وإياكم

بہت ہی محترم ڈاکٹر صاحب اورفورم والو آپ بھی خوش رہیں اور آباد رہیں

دعاؤں میں یادرکھیں
 

ts_rana

Minister (2k+ posts)
حافظ نے کل بیان دیا کہ جو شریعت اور آئین کو نہیں مانتا وہ اسکو پاکستانی نہیں مانتے۔ تو ہر وہ شخص جو مسلمان نہیں ہے وہ اصل میں شریعت کو نہیں مانتا اور قرآن کہتا ہے کہ دین میں کوئی جبر نہیں ۔ تو پھر حافظ کے مطابق وہ تمام جو مسلمان نہیں یا اقلیت میں ہیں وہ تو پاکستانی نہ ہوے تو جھنڈے کا سفید رنگ ختم کریں پھر۔ اس سے زیادہ جاہل چیف شاید ہی دیکھنے کو ملا ہو۔یہ دونوں ہیکل اور جیکل اکٹھے ہوجاتے ہیں اور ایک دوسرے کی تعریفیں شروع کردیتے ہیں۔ مذہب کے نام پر پھر وطن کے نام پر لوگوں کو گمراہ کہنا شروع کردیتے ہیں۔ جب نظام انہی کی باتیں ہیں تو پھر تمام ادارے عدلیہ سمیت ختم کریں ۔
 

Back
Top