
پاک فوج نے انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا۔لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا ہے اور ان کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھاکہ سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے تفصیلی کورٹ آف انکوائری کی گئی، انکوائری پاک فوج نےفیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں شکایات کی درستگی کا پتا لگانے کیلئے کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی کئی خلاف ورزیاں ثابت ہوچکی ہیں۔
صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے فیض حمید کے خلاف کاروائی کو خوش آئند قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی خلاف ورزی کرنیوالے جرنیلوں کے خلاف ایسی کاروائیاں ہونگی۔
رضوان غلزئی نے تبصرہ کیا کہ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل فیض کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ جرنیلوں کا احتساب خوش آئند ہے۔ امید ہے حلف کی خلاف ورزی کرنے والے جرنیلوں کے خلاف مزید کارروائیاں بھی ہونگی
https://twitter.com/x/status/1822973013542817949
زبیرعلی خان نے مطالبہ کیا کہ جنرل فیض حمید کا کورٹ مارشل کی کارروائی براہ راست دکھائی جانی چاہئے، تاکہ کوئی جرنیل آئندہ اپنے حلف کی خلاف ورزی کرنے سے پہلے ہزار بار سوچے
https://twitter.com/x/status/1823078251876470944
خرم اقبال کا کہنا تھا کہ فوج کی جانب سے طاقتور سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کی گرفتاری معمولی بات نہیں، بہت بڑی پیشرفت ہے
https://twitter.com/x/status/1822976736943808608
جنید نے لکھا کہ جرنیلوں کے خلاف کاروائی کی روایت شروع ہونا خوش آئند عمل ہے۔ ہمیں اسکی حمایت کرنی چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1822971369753100508
فہیم اختر نے ری ایکشن دیا کہ پہلی بار کسی سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ر فیض حمید کا کورٹ مارشل ہورہا ہے۔۔ یہ بہت غیر معمولی بات ہے اب بات بہت آگے بڑھے گی
https://twitter.com/x/status/1822973912273363443
بشارت راجہ کا کہنا تھا کہ سیاسی معاملات میں مداخلت کا دروازہ بند کرنے کے لیے ضروری ہے جنرل فیض حمید کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچایا جائے
https://twitter.com/x/status/1822981030124671238
رحیق عباسی نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ اچھا کیا ۔۔ سلسلہ کہیں سے تو شروع ہونا تھا ۔۔ آج ریٹائرڈ دی جی آئی ایس آئی کو تحویل میں لیا گیا یے۔۔ تو جو آج حاضر سروس ہیں انہوں نے بھی ایک دن ریٹائر ہونا ہے چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں
https://twitter.com/x/status/1822976410044047410
وقار احمد شیخ کا کہنا تھا کہ ریٹائرڈ جنرل فیض حمید کے کورٹ مارشل کا فیصلہ پاکستان کے مستقبل کیلئے اس لحاظ سے خوش آئند ثابت ہوسکتا ہے کہ آئندہ کیلئے بڑے عہدیداروں کے محاسبے کی راہ کھل جائیگی۔
https://twitter.com/x/status/1823030292572983705
صحافی ماجد نظامی کا کہنا تھا کہ 2017 میں اس وقت کے آئی ایس آئی کے ڈی جی سی میجر جنرل فیض حمید کے حوالے سے اعزاز سید کی رپورٹ جیو نیوز پر نشر ہوئی۔ اس کے بعد جنرل فیض نے آئی ایس آئی اور دو مختلف کورز کمانڈ کیں۔ یعنی 7 سال کے طویل عرصہ تک اس معاملہ پر فوج کا اعلی ترین، خودکار احتسابی نظام مکمل خاموش رہا
https://twitter.com/x/status/1823240174567907444
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/socah1i1h23.jpg