So? Ab tum nay apni maaan chudwani hay keh niki behan???? Saray youthiye line main kharay hain. Product paish karo. Yadi dya.انگریزوں کے وظیفے پر پلنے والا یہ خواب فروش شاعر جس قوم کا ہیرو ہوگا، اس قوم کا یہی حال ہونا ہے جو آج پاکستان کا ہورہا ہے۔ پاکستان اقبال اور جناح کی پراڈکٹ ہے ، اس گلی سڑی پراڈکٹ پر آج خود پاکستانی شرمندہ ہیں اور اس ملک کو چھوڑ چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ ہر 14 اگست کو جناح اور اقبال کی قبروں پر پاپوش زنی کی جانی چاہئے۔ اقبال تو اپنی روزی روٹی کمانے کے قابل بھی نہ تھا، انگریزوں سے وظیفہ لے لے کر کھاتا رہا۔ برطانیہ کی ملکہ وکٹوریہ کی وفات پر اقبال نے جو نوحہ لکھا وہ بھی ہر 14 اگست کو گایا جانا چاہئے۔۔
آئی ادھر نشاط ادھر غم بھی آ گیا
کل عید تھی تو آج محرم بھی آ گیا
صورت وہی ہے نام میں رکھا ہوا ہے کیا
دیتے ہیں نام ماہِ محرم کا ہم تجھے
کہتے ہیں آج عید ہوئی ہے ہوا کرے
اس عید سے تو موت ہی آئے خدا کرے
تو جس کی تخت گاہ تھی اے تخت گاہ دل
رخصت ہوئی جہاں سے وہ تاجدار آج
اے ہندتیرے سرسے اُٹھا سایہ خدا
اک غمگسار تیرے مکینوں کی تھی گئی
ہلتا تھا جس سے عرش یہ رونا اسی کا ہے
زینت تھی جس سے تجھ کو جنازہ اسی کا ہے
(باقیات اقبال صفحہ 92-74 طبع دوم 1966ء)
پاپوش زنی تو اس جگہ پر کرنی چاہئیے جہاں سے تو نکلا ہے بلکہ چرمی پاپوش کو پہلے مُوتِ سگ میں اچھی طرح بھگونا چاہئیے تاکہ سگ زادی کو لطف جماع کا احسا س بھی رہےانگریزوں کے وظیفے پر پلنے والا یہ خواب فروش شاعر جس قوم کا ہیرو ہوگا، اس قوم کا یہی حال ہونا ہے جو آج پاکستان کا ہورہا ہے۔ پاکستان اقبال اور جناح کی پراڈکٹ ہے ، اس گلی سڑی پراڈکٹ پر آج خود پاکستانی شرمندہ ہیں اور اس ملک کو چھوڑ چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ ہر 14 اگست کو جناح اور اقبال کی قبروں پر پاپوش زنی کی جانی چاہئے۔ اقبال تو اپنی روزی روٹی کمانے کے قابل بھی نہ تھا، انگریزوں سے وظیفہ لے لے کر کھاتا رہا۔ برطانیہ کی ملکہ وکٹوریہ کی وفات پر اقبال نے جو نوحہ لکھا وہ بھی ہر 14 اگست کو گایا جانا چاہئے۔۔
آئی ادھر نشاط ادھر غم بھی آ گیا
کل عید تھی تو آج محرم بھی آ گیا
صورت وہی ہے نام میں رکھا ہوا ہے کیا
دیتے ہیں نام ماہِ محرم کا ہم تجھے
کہتے ہیں آج عید ہوئی ہے ہوا کرے
اس عید سے تو موت ہی آئے خدا کرے
تو جس کی تخت گاہ تھی اے تخت گاہ دل
رخصت ہوئی جہاں سے وہ تاجدار آج
اے ہندتیرے سرسے اُٹھا سایہ خدا
اک غمگسار تیرے مکینوں کی تھی گئی
ہلتا تھا جس سے عرش یہ رونا اسی کا ہے
زینت تھی جس سے تجھ کو جنازہ اسی کا ہے
(باقیات اقبال صفحہ 92-74 طبع دوم 1966ء)
پاپوش زنی تو اس جگہ پر کرنی چاہئیے جہاں سے تو نکلا ہے بلکہ چرمی پاپوش کو پہلے مُوتِ سگ میں اچھی طرح بھگونا چاہئیے تاکہ سگ زادی کو لطف جماع کا احسا س بھی رہے
Woh wapas wahin waRR gya hai jahan se nikla thaپاپوش زنی تو اس جگہ پر کرنی چاہئیے جہاں سے تو نکلا ہے بلکہ چرمی پاپوش کو پہلے مُوتِ سگ میں اچھی طرح بھگونا چاہئیے تاکہ سگ زادی کو لطف جماع کا احسا س بھی رہے
اس جیسے اسی جگہ گھسیڑتے ہیں جہاں سے نکلتے ہیںWoh wapas wahin waRR gya hai jahan se nikla tha
tum ko lagta hy ais ko gali do gy ais ko koi farak paray ga, ais ko gali dy kr apni zuban q kharab kr rahay ho, ain ka agenda already flop ho chuka hy,So? Ab tum nay apni maaan chudwani hay keh niki behan???? Saray youthiye line main kharay hain. Product paish karo. Yadi dya.
اپنی کتی گیراجن پر بھی کوئی نوحہ سنا دےانگریزوں کے وظیفے پر پلنے والا یہ خواب فروش شاعر جس قوم کا ہیرو ہوگا، اس قوم کا یہی حال ہونا ہے جو آج پاکستان کا ہورہا ہے۔ پاکستان اقبال اور جناح کی پراڈکٹ ہے ، اس گلی سڑی پراڈکٹ پر آج خود پاکستانی شرمندہ ہیں اور اس ملک کو چھوڑ چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ ہر 14 اگست کو جناح اور اقبال کی قبروں پر پاپوش زنی کی جانی چاہئے۔ اقبال تو اپنی روزی روٹی کمانے کے قابل بھی نہ تھا، انگریزوں سے وظیفہ لے لے کر کھاتا رہا۔ برطانیہ کی ملکہ وکٹوریہ کی وفات پر اقبال نے جو نوحہ لکھا وہ بھی ہر 14 اگست کو گایا جانا چاہئے۔۔
آئی ادھر نشاط ادھر غم بھی آ گیا
کل عید تھی تو آج محرم بھی آ گیا
صورت وہی ہے نام میں رکھا ہوا ہے کیا
دیتے ہیں نام ماہِ محرم کا ہم تجھے
کہتے ہیں آج عید ہوئی ہے ہوا کرے
اس عید سے تو موت ہی آئے خدا کرے
تو جس کی تخت گاہ تھی اے تخت گاہ دل
رخصت ہوئی جہاں سے وہ تاجدار آج
اے ہندتیرے سرسے اُٹھا سایہ خدا
اک غمگسار تیرے مکینوں کی تھی گئی
ہلتا تھا جس سے عرش یہ رونا اسی کا ہے
زینت تھی جس سے تجھ کو جنازہ اسی کا ہے
(باقیات اقبال صفحہ 92-74 طبع دوم 1966ء)
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|