شیخ حسینہ واجد کا ڈپلومیٹک پاسپورٹ منسوخ

hasinah111.jpg


بنگلہ دیش میں معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے بھارت میں پناہ لینے کے بعد قائم کی گئی عبوری حکومت کی طرف سے ان کا ڈپلومیٹک پاسپورٹ (ریڈ پاسپورٹ) منسوخ کر دیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم بنگلہ دیشخ شیخ حسینہ واجد کے ریڈپاسپورٹ کو منسوخ کر دیا گیا

محکمہ داخلہ بنگلہ دیش کی طرف اعلان کیا گیا ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ شیخ حسینہ واجد کے سفارتی پاسپورٹ کی منسوخی بھی شامل ہے۔

بنگلہ دیش میں قائم عبوری حکومت کی طرف سے سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے دوراقتدار میں ممبران پارلیمنٹ کو جاری کیے جانے والے تمام سفارتی پاسپورٹ بھی منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔

محکمہ داخلہ کی طرف سے یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب شیخ حسینہ واجد کو سرکاری نوکریوں میں کوٹے کیخلاف مظاہروں کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سنگین جرائم کے الزامات کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ ڈپلومیٹک پاسپورٹ (ریڈ پاسپورٹ) ایک ایسی قسم کا پاسپورٹ ہوتا ہے جو صرف اور صرف قونصل خانوں اور سفارتخانوں میں ملک کے لیے خدمات سرانجام دینے والے سفارتکاروں کو جاری کیا جاتا ہے۔ سرخ پاسپورٹ کا کتابچہ 28 صفحوں پر مشتمل ہوتا ہے اور سرخ پاسپورٹ کے حامل شخص کی سفارتی حیثیت ظاہر کرتا ہے اور ایسے افراد کو بیرون ممالک میں سفر کے دوران کچھ مراعات بھی ملتی ہیں۔

سفارتی پاسپورٹ رکھنے والے شخص کو ملنے والی مختلف مراعات میں بعض ملکوں کے ویزا کے ساتھ ساتھ مفت میں سفر کرنے کی سہولت بھی شامل ہے۔ شیخ حسینہ واجد کے اقتدار سے الگ ہونے سے پہلے بنگلہ دیش کے اراکین پارلیمنٹ کو مذکورہ پاسپورٹ جاری کیے گئے تھے جنہیں اب منسوخ کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے طلباء کی قیادت میں شروع ہونے والی احتجاجی تحریک میں بہت سی ہلاکتوں کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد بھارت میں پناہ لے لی تھی۔ اقتدار سے بے دخل ہو کر بھارت پہنچنے کے بعد شیخ حسینہ واجد نے اپنی 15 سالہ حکمرانی ختم ہونے کا الزام امریکہ پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سینٹ مارٹن جزیرے پر ایئربیس کیلئے جگہ دینے سے انکار پر ان کی حکومت سازش سے ختم کی گئی۔
 

Back
Top