غلام احمد بلور نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلی

ghuam11h1.jpg

سابق وفاقی وزیر اور اے این پی کے سینئر رہنما حاجی غلام احمد بلور نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔غلام احمد بلور اس وقت زندگی کی 84 بہاریں دیکھ چکے ہیں۔

اے این پی کے سینئر رہنما حاجی غلام احمد بلور نے انتخابی عمل میں پے درپے شکستوں اور اے این پی میں قیادت میں تبدیلوں سے پیدا صورتحال کے بعد انتخابی سیاست سے کنارہ کش ہوتے ہوئے پشاور سے اسلام آباد منتقل ہونے کا فیصلہ کر لیا۔

غلام احمد بلور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وہ کچھ قوتوں کے معیار پر پورا نہیں اترتے اسی لئے مجھے مسلسل چار انتخابات میں شکست دلائی گئی، میرے بھائی بشیر بلور، میرے بھتیجے ہارون بلور کو شہید کردیا گیا، اب الیکشن ہی نہیں لڑنا تو پھر پشاور میں کیوں رہوں؟

سابق وفاقی وزیر غلام احمد بلور کی سیاسی زندگی کا کا آغاز 1970 سے عوامی نیشنل پارٹی سے ہوا۔ انہوں نے 1988 سے 2024 تک ہونے والے 12 انتخابات میں اپنے آبائی حلقے این اے 1 (موجودہ این اے 32) پشاور سے انتخابات میں حصہ لیا۔

غلام احمد بلور کو 1988 کے انتخابات میں آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے شکست دی لیکن ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کی حمایت سے کامیاب ہوگئے۔

سنہ 1990 کے جنرل الیکشن میں غلام احمد بلور سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کو ہرا کر کامیاب ہوئے اور وفاقی وزیر ریلوے مقرر ہوئے جبکہ 1993 پیپلز پارٹی کے آغا ظفر علی شاہ نے غلام احمد بلور کو پانچ ہزار ووٹوں سے ہرا دیا۔

غلام احمد بلور 1997 کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کے قمر عباس کو ہرا کر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔سال 2008 میں غلام احمد بلوچ نے پیپلزپارٹی کے ایوب شاہ کو ہرایا اور وزیرریلوے بنے

سال 2013 میں غلام احمد بلوچ کا مقابلہ سابق وزیراعظم عمران خان سے تھا اور وہ عمران خان سے بری طرح ہارگئے لیکن ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کی ناقص حکمت عملی، متنازع امیدوار کی وجہ سے جیتنے میں کامیاب ہوگئے۔

سال 2013 میں غلام احمد بلوچ کو تحریک انصاف کے شوکت علی نے شکست دی جبکہ ضمنی الیکشن میں ایک بار پھر عمران خان انکے مدمقابل تھے اور عمران خان سے ایک بار پھر بری طرح ہارگئے۔

رواں سال 2024 میں تحریک انصاف کے آصف خان نے غلام احمد بلور کو 80 ہزار ووٹوں کے مارجن سے ہرایا۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

شیر دے دند کمزور ہو کے ڈگنا شروع ہو گئے نیں ایس واسطے شریف ہو گیا اے تے شکار توں کنارہ کشی کر لئی اے
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
کچھ قوتوں کے معیار پر پورا نہیں اترتے اسی لئے مجھے مسلسل چار انتخابات میں شکست دلائی گئی، میرے بھائی بشیر بلور، میرے بھتیجے ہارون بلور کو شہید کردیا گیا، اب الیکشن ہی نہیں لڑنا تو پھر پشاور میں کیو

اس نے جب 2013 میں عمران خان سے ایک زبردست شکست کھائی تھی تو اسکے بعد بھی یہی اعلان کیا لیکن جب خان نے وہ سیٹ چھوڑی اور پنسل خٹک نے ضمنی انتخابات میں ایک افغانی کو ٹکٹ دلائی تو یہی بلور پھر کھڑا ہوگیا اور پی ٹی آئی کی جی بیوقوفیوں اور پنسل خٹک کی حرامتوبیوں کیوجہ سے بلور جیت گیا تھا ۔ اور پھر بھی عوام کی بجائے اپنی ہی خدمت کی۔۔ جب جیت گیا تھا تو وہ کن قوتوں کیوجہ سے جیت گیا تھا؟
 

Back
Top