Asad Mujtaba
Chief Minister (5k+ posts)
عمران خان نے آواز اٹھائی، اسے گولی مروا دی گئی۔ شہبازگل اور اعظم سواتی نے تنقید کی، انہٰں اغوا کروا کرکے تشدد کیا گیا۔ شیریں مزاری نے ملٹری گیسٹ ہاؤس کا نام لیا، اسے دھمکی دے کر سیاست چھڑوا دی گئی۔ اس کے بعد بھی جو جو بولتا رہا، اسے گرفتار کرواتے گئے۔
پھر خوف کا بت ٹوٹنا شروع ہوا۔ 8 فروری کو عوام نےگاجر، ملوی، بینگن کے نشانوں پر مہریں یہ سوچ کر لگائیں کہ وہ ان جرنیلوں کے سر پر جوتے مار رہے ہیں۔
پھر رؤف حسن کھڑا ہوا، سلمان اکرم راجہ تنقید کرنے لگا، عمرایوب نے بھی نشتر چلانے شروع کئے۔
پھر گنڈاپور نے جلسے میں کمپنی کو اس کی تاریخ کا سب سے ہیوی ڈوز دیا۔ خالد خورشید نے پیشاب میں بھگویا ہوا لتر رسید کیا۔
پھر خیرپختونخواہ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا اور دو دن سے ہر کوئی جرنیلوں کی ثواب سمجھ کر بجارہا ہے۔
جرنیلوں کی چھترول کا سلسلہ آگے ہی بڑھا ہے، کم نہیں ہوا۔ آنے والے دنوں میں انہیں گلیوں بازاروں میں روک کر لوگ گالیاں دینا شروع کردیں گے۔
انسان کی نفسیات ہے کہ جتنی آزادی مل جائے، اس سے زیادہ کی طرف جاتا ہے، پاکستانی عوام بھی مزید آزادی کی طرف ہی جائیں گے!!!
پھر خوف کا بت ٹوٹنا شروع ہوا۔ 8 فروری کو عوام نےگاجر، ملوی، بینگن کے نشانوں پر مہریں یہ سوچ کر لگائیں کہ وہ ان جرنیلوں کے سر پر جوتے مار رہے ہیں۔
پھر رؤف حسن کھڑا ہوا، سلمان اکرم راجہ تنقید کرنے لگا، عمرایوب نے بھی نشتر چلانے شروع کئے۔
پھر گنڈاپور نے جلسے میں کمپنی کو اس کی تاریخ کا سب سے ہیوی ڈوز دیا۔ خالد خورشید نے پیشاب میں بھگویا ہوا لتر رسید کیا۔
پھر خیرپختونخواہ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا اور دو دن سے ہر کوئی جرنیلوں کی ثواب سمجھ کر بجارہا ہے۔
جرنیلوں کی چھترول کا سلسلہ آگے ہی بڑھا ہے، کم نہیں ہوا۔ آنے والے دنوں میں انہیں گلیوں بازاروں میں روک کر لوگ گالیاں دینا شروع کردیں گے۔
انسان کی نفسیات ہے کہ جتنی آزادی مل جائے، اس سے زیادہ کی طرف جاتا ہے، پاکستانی عوام بھی مزید آزادی کی طرف ہی جائیں گے!!!