“The Palestine issue doesn't concern me, I only care about my own country"

Asad Mujtaba

Chief Minister (5k+ posts)
Saudi Arabian Prince Salman:

“The Palestinian issue doesn't concern me. I only care about my own country.”

It has been banned to deliver sermons or pray for Palestine in mosques in Saudi Arabia.

Chanting slogans for Palestine is prohibited in the country.

GYn_DzKXIAAMvPc


https://twitter.com/x/status/1840282371389600196
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
ایک اچھے حکمران کی یہی نشانی ہے کہ اس کی سب سے پہلی ترجیح اپنی عوام اور اپنے لوگ ہوتے ہیں۔ افغانستان کا مُلا عمر یہ نہیں سمجھا اور اس کی عوام کتوں کی طرح دوسرے ملکوں میں ذلیل ہوتی رہی، بھکاریوں جیسی زندگی گزارتی رہی۔ یہی حال لبنان کا ہورہا ہے، لبنان کے لوگ پرائی جنگ میں کود گئے، اب اپنے سروں پر گدھوں کی طرح سامان لاد کرمحفوظ جگہ کی تلاش میں خجل خوار ہورہے ہیں۔ سعودی عرب، دبئی، قطر جیسے ممالک جو نیشن سٹیٹ کے کونسیپٹ کو سمجھ گئے اور دنیا کے باقی مسلمانوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا، وہ اپنے معاشروں میں پرامن اور خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔ دوسرے مسلمانوں کو بھی ان سے سیکھنا چاہئے اور اپنے کام سے کام رکھنے کی عادت ڈالنی چاہئے۔ پرائے پھڈوں میں پڑنے سے ہمیشہ نقصان ہوتا ہے، سوویت یونین پوری دنیا میں کمیونزم پھیلانا چاہتا تھا، ہر ملک میں کمیونسٹوں کو سپورٹ کرتا تھا ، اسی چکر میں افغانستان میں گھس گیا اور آخرکار اس کا شیرازہ بکھر گیا۔ دوسری طرف چائنا تھا، وہ بھی کمیونسٹ تھا، مگر اسے صرف اپنے ملک سے غرض تھی، اس نے دنیا میں کہیں بھی کسی کمیونسٹ تحریک کو سپورٹ نہیں کیا، صرف اپنے کام سے کام رکھا اور آج دیکھو کہاں پہنچ گیا۔ قوموں کی ترجیحات ان کے مستقبل کا فیصلہ کرتی ہیں۔
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
پاکستان کو بھی اپنی ترجیحات درست کرنی چاہئیں۔ فلسطین کے حق میں ہر قسم کے احتجاج اور ڈراموں پر پابندی عائد کی جائے۔ خود یہ قوم بھکاری ہے، اپنی دو وقت کی روٹی کمانے کی اوقات نہیں اوراسرائیل سے ان کو مقابلہ کرنا ہے۔ جو بھی فلسطین کا نعرہ لگائے اس کے پچھواڑے پر چار جوتے لگاؤ، بالکل بندے کا پتر بن جائے گا۔۔
 

Lathi-Charge

Senator (1k+ posts)
واہ کیا ایمان افروز فرمودات ہیں خادم حرمین الشریفین کے - بیت المقدس تو شائد ویسے بھی اب فلسطین میں نہیں تو کاہے کی ٹینشن
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)

اگر کسی کو سعودیہ کی پوجا پاٹ کا بہت شوق ہے تو سعودیہ کی ہسٹری پڑھ لے۔ پہلی جنگ عظیم کے اختتام پہ آل سعود کو امریکیوں نے یہ علاقہ دے دیا تھا۔ سعودیہ مسلمان ممالک میں چند سب سے بڑے فراڈیوں میں سے ایک ہے۔

 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
Saudi Arabian Prince Salman:

“The Palestinian issue doesn't concern me. I only care about my own country.”

It has been banned to deliver sermons or pray for Palestine in mosques in Saudi Arabia.

Chanting slogans for Palestine is prohibited in the country.

GYn_DzKXIAAMvPc


https://twitter.com/x/status/1840282371389600196
This is wrong and baseless news, Saudi Government has shown full concern in their statement on September 29th latest statement. We can say Saudi could do a lot more but posting wrong information is not correct, please stop spreading wrong informations.
 

Captain Safdar

Chief Minister (5k+ posts)
This is wrong and baseless news, Saudi Government has shown full concern in their statement on September 29th latest statement. We can say Saudi could do a lot more but posting wrong information is not correct, please stop spreading wrong informations.
Actions speaks louder than words...
Saudi has not taken a single step in favour of Palestine till now.
Yemen ka famine bhool gaiy sub? That was all becuz of Saudiz
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
Actions speaks louder than words...
Saudi has not taken a single step in favour of Palestine till now.
Yemen ka famine bhool gaiy sub? That was all becuz of Saudiz
وہ غزہ ہند لڑنے والا سپہ سالار بھی تو عربوں کی فوج کا سراہ بن کر بیٹھا ہوا ہے جو فوج شاہی خاندان کی حکمرانی بچانے کے لیئے بنی ہوئی ہے۔ کہاں ہے وہ راحیل شریف؟؟؟ کوئی بیان؟
 

kayawish

Chief Minister (5k+ posts)
ایک اچھے حکمران کی یہی نشانی ہے کہ اس کی سب سے پہلی ترجیح اپنی عوام اور اپنے لوگ ہوتے ہیں۔ افغانستان کا مُلا عمر یہ نہیں سمجھا اور اس کی عوام کتوں کی طرح دوسرے ملکوں میں ذلیل ہوتی رہی، بھکاریوں جیسی زندگی گزارتی رہی۔ یہی حال لبنان کا ہورہا ہے، لبنان کے لوگ پرائی جنگ میں کود گئے، اب اپنے سروں پر گدھوں کی طرح سامان لاد کرمحفوظ جگہ کی تلاش میں خجل خوار ہورہے ہیں۔ سعودی عرب، دبئی، قطر جیسے ممالک جو نیشن سٹیٹ کے کونسیپٹ کو سمجھ گئے اور دنیا کے باقی مسلمانوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا، وہ اپنے معاشروں میں پرامن اور خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔ دوسرے مسلمانوں کو بھی ان سے سیکھنا چاہئے اور اپنے کام سے کام رکھنے کی عادت ڈالنی چاہئے۔ پرائے پھڈوں میں پڑنے سے ہمیشہ نقصان ہوتا ہے، سوویت یونین پوری دنیا میں کمیونزم پھیلانا چاہتا تھا، ہر ملک میں کمیونسٹوں کو سپورٹ کرتا تھا ، اسی چکر میں افغانستان میں گھس گیا اور آخرکار اس کا شیرازہ بکھر گیا۔ دوسری طرف چائنا تھا، وہ بھی کمیونسٹ تھا، مگر اسے صرف اپنے ملک سے غرض تھی، اس نے دنیا میں کہیں بھی کسی کمیونسٹ تحریک کو سپورٹ نہیں کیا، صرف اپنے کام سے کام رکھا اور آج دیکھو کہاں پہنچ گیا۔ قوموں کی ترجیحات ان کے مستقبل کا فیصلہ کرتی ہیں۔
they want to make greater israel so that their messaih comes back.Dont act like a fool.If there were no Hamas and Hazbollah still they would had to capture all those land which was part of greater israel.This is Religious war.Armagedon has started.
 

baaghi01

Senator (1k+ posts)
ایک اچھے حکمران کی یہی نشانی ہے کہ اس کی سب سے پہلی ترجیح اپنی عوام اور اپنے لوگ ہوتے ہیں۔ افغانستان کا مُلا عمر یہ نہیں سمجھا اور اس کی عوام کتوں کی طرح دوسرے ملکوں میں ذلیل ہوتی رہی، بھکاریوں جیسی زندگی گزارتی رہی۔ یہی حال لبنان کا ہورہا ہے، لبنان کے لوگ پرائی جنگ میں کود گئے، اب اپنے سروں پر گدھوں کی طرح سامان لاد کرمحفوظ جگہ کی تلاش میں خجل خوار ہورہے ہیں۔ سعودی عرب، دبئی، قطر جیسے ممالک جو نیشن سٹیٹ کے کونسیپٹ کو سمجھ گئے اور دنیا کے باقی مسلمانوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا، وہ اپنے معاشروں میں پرامن اور خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔ دوسرے مسلمانوں کو بھی ان سے سیکھنا چاہئے اور اپنے کام سے کام رکھنے کی عادت ڈالنی چاہئے۔ پرائے پھڈوں میں پڑنے سے ہمیشہ نقصان ہوتا ہے، سوویت یونین پوری دنیا میں کمیونزم پھیلانا چاہتا تھا، ہر ملک میں کمیونسٹوں کو سپورٹ کرتا تھا ، اسی چکر میں افغانستان میں گھس گیا اور آخرکار اس کا شیرازہ بکھر گیا۔ دوسری طرف چائنا تھا، وہ بھی کمیونسٹ تھا، مگر اسے صرف اپنے ملک سے غرض تھی، اس نے دنیا میں کہیں بھی کسی کمیونسٹ تحریک کو سپورٹ نہیں کیا، صرف اپنے کام سے کام رکھا اور آج دیکھو کہاں پہنچ گیا۔ قوموں کی ترجیحات ان کے مستقبل کا فیصلہ کرتی ہیں۔
Aur aik ganday anday kinye nishani hain k wo har thread k neechay apni khol k beth jata hai k koi tau thokay ga
 

Back
Top