لاہورپولیس کی کارروائی، جبری مشقت اور جنسی زیادتی کیلئے اغوا 29 لڑکے بازیاب

13laahororpokskslis.png

ملک بھر میں بے روزگاری میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے بہتر مستقبل کے خواب دیکھنے والے نوجوان فراڈ کرنے والوں کا شکار ہونے لگے ہیں۔

ذرائع کے مطابق لاہور آرگنائزڈ کرائم یونٹ کے اغوا برائے تاوان سیل کی طرف سے ایک بڑی کارروائی کی گئی ہے جس میں ایک ایسے گروہ کو گرفتار کیا گیا ہے جو متعدد لڑکوں کو اغوا کرنے کے بعد ان سے جبری مشقت کروا رہے تھے اور فروخت کرنے میں بھی ملوث تھے۔

لاہور آرگنائزڈ کرائم یونٹ کے اغوا برائے تاوان سیل نے آزاد کشمیر کے شہر کوٹلی میں کارروائی کرتے ہوئے اغوا کیے گئے 29 لڑکوں کو بازیاب کروایا ہے جن کی عمریں 15 سے 18 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں۔ پولیس نے لڑکوں سے جبری مشقت کروانے والے اس گروہ کے 4 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے اور باقی ملزموں کی تلاش کی جا رہی ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جبری مشقت کے لیے ملزمان لڑکوں کو کشمیر لے جاتے تھے اور بھاگنے کی کوشش کرنے والے لڑکوں پر تشدد بھی کیا جاتا تھا۔ ملزموں نے لڑکوں کو روزگار کا جھانسہ دے کر مختلف شہروں سے اکٹھا کیا تھا اور وہ لڑکوں سے جبری مشقت کروانے کے علاوہ انہیں بدفعلی کا نشانہ بھی بنایا جاتا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1845094375237484913
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب سے بچوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر اغوا کر کے کشمیر لے جا کر لڑکوں سے جبری مشقت کروائی جاتی تھی، لڑکوں کو جبری مشقت کے ساتھ ساتھ جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا جاتا اور ان سے بدفعلی کی جاتی تھی۔ ملزموں سے تفتیش کی جا رہی ہے جس میں مزید انکشاف بھی سامنے آنے کی توقع ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
 

swing

Chief Minister (5k+ posts)
Lahore police ko fursat mill gaye hay gunday mawaliwon ko pakrranain kay leyea.
نہیں کہانی کچھ یوں بھی ہو سکتی ہے ، کے حصہ وقت پر نہیں مل رہ ہوگا لمبے عرصے سے
 

Back
Top