Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1845400433361043748
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے صرف 5 منٹ میں بغیر کسی بحث کے اسمبلی سے ایک متنازع بل پنجاب انفورسمنٹ اتھارٹی یعنی
PERA
منظور کرالیا۔
قانون کے تحت پنجاب میں متوازی مسلح فورس بنے گی ہوگی، جس کے پاس من مانے چھاپوں، گشت تلاشی اور گرفتاریوں کی آڑ میں شہریوں کی روزمرہ زندگی میں دخل اندازی کے وسیع اختیارات ہونگے
پانچ منٹ میں منظور شدہ اس بل کے تحت پنجاب میں نئی اتھارٹی
PERA
بنے گی جسکی چیئرپرسن وزیراعلٰٰی مریم نواز ہونگی۔
اسکی اپنی فورس، تھانے(انفورسمنٹ اسٹیشن)اور پراسیکیوٹرز ہونگے۔ اس نئی فورس کو پنجاب میں پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے اختیارات پر قبضہ سے تعبیر کیا جارہا ہے۔
ایک سیاسی جماعت کی خوشنودی کی خاطر ملک کو کس سمت لے جایا جا رہا ہے۔ تشویشناک صورت حال ہے۔
https://twitter.com/x/status/1845803267097309531
پنجاب اسمبلی کی طرف سے پرائس کنٹرول، ذخیرہ اندوزی، غیر قانونی تجاوزات کے خاتمے اور سرکاری زمینوں کو غیر قانونی قابضین سے چھڑوانے کے لئےمنظورکئے جانے والے ’’پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیشن ایکٹ2024‘‘ کا بل پیش ہونے سے قبل اسمبلی کی سپیشل کمیٹی نمبر ون کی سفارش پر کئی اہم تبدیلیاں کی گئیں۔
جنگ رپورٹ کے مطابق نئی انفورسمنٹ فورس کے انفورسمنٹ سٹیشن تھانوں کی طرز پر ہونگے اور اس کے اہلکاروں کو سارجنٹ کہا جائے گا۔انفورسمنٹ اسٹیشنز میں حوالات اور ڈپو بھی بنائے جائیں گے جہاں مال مقدمہ محفوظ کیا جائے گا۔
انفورسمنٹ فورس کی الگ وردی ہو گی اسلحہ اور گاڑیاں ہونگی ابتدائی طور پر پولیس سے افسران اور ملازمین کو ڈیپوٹیشن پر لیا جائے گا۔
ہر تحصیل میں ایک یا زیادہ انفورسمنٹ سٹیشن بنائے جائیں گے اور انفورسمنٹ فورس ڈسٹرکٹ سطح پر ڈپٹی کمشنر کے براہ راست ماتحت ہو گی
اتھارٹی کے قیام سے ڈپٹی کمشنرز مزید بااختیار ہو جائیں گے اور انھیں قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کیلئے پولیس کے مرہون منت نہیں رہنا پڑے گا انفورسمنٹ فورس میں لیڈی پولیس اہلکار بھی شامل ہونگی۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے صرف 5 منٹ میں بغیر کسی بحث کے اسمبلی سے ایک متنازع بل پنجاب انفورسمنٹ اتھارٹی یعنی
PERA
منظور کرالیا۔
قانون کے تحت پنجاب میں متوازی مسلح فورس بنے گی ہوگی، جس کے پاس من مانے چھاپوں، گشت تلاشی اور گرفتاریوں کی آڑ میں شہریوں کی روزمرہ زندگی میں دخل اندازی کے وسیع اختیارات ہونگے
پانچ منٹ میں منظور شدہ اس بل کے تحت پنجاب میں نئی اتھارٹی
PERA
بنے گی جسکی چیئرپرسن وزیراعلٰٰی مریم نواز ہونگی۔
اسکی اپنی فورس، تھانے(انفورسمنٹ اسٹیشن)اور پراسیکیوٹرز ہونگے۔ اس نئی فورس کو پنجاب میں پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے اختیارات پر قبضہ سے تعبیر کیا جارہا ہے۔
ایک سیاسی جماعت کی خوشنودی کی خاطر ملک کو کس سمت لے جایا جا رہا ہے۔ تشویشناک صورت حال ہے۔
https://twitter.com/x/status/1845803267097309531
پنجاب اسمبلی کی طرف سے پرائس کنٹرول، ذخیرہ اندوزی، غیر قانونی تجاوزات کے خاتمے اور سرکاری زمینوں کو غیر قانونی قابضین سے چھڑوانے کے لئےمنظورکئے جانے والے ’’پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیشن ایکٹ2024‘‘ کا بل پیش ہونے سے قبل اسمبلی کی سپیشل کمیٹی نمبر ون کی سفارش پر کئی اہم تبدیلیاں کی گئیں۔
جنگ رپورٹ کے مطابق نئی انفورسمنٹ فورس کے انفورسمنٹ سٹیشن تھانوں کی طرز پر ہونگے اور اس کے اہلکاروں کو سارجنٹ کہا جائے گا۔انفورسمنٹ اسٹیشنز میں حوالات اور ڈپو بھی بنائے جائیں گے جہاں مال مقدمہ محفوظ کیا جائے گا۔
انفورسمنٹ فورس کی الگ وردی ہو گی اسلحہ اور گاڑیاں ہونگی ابتدائی طور پر پولیس سے افسران اور ملازمین کو ڈیپوٹیشن پر لیا جائے گا۔
ہر تحصیل میں ایک یا زیادہ انفورسمنٹ سٹیشن بنائے جائیں گے اور انفورسمنٹ فورس ڈسٹرکٹ سطح پر ڈپٹی کمشنر کے براہ راست ماتحت ہو گی
اتھارٹی کے قیام سے ڈپٹی کمشنرز مزید بااختیار ہو جائیں گے اور انھیں قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کیلئے پولیس کے مرہون منت نہیں رہنا پڑے گا انفورسمنٹ فورس میں لیڈی پولیس اہلکار بھی شامل ہونگی۔
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/CdjVIm8.jpeg