ہیڈمحرر سی آئی اے تھانہ کی 18 سالہ لڑکے سے جنسی زیادتی کا انکشاف

headhamah11.jpg


ملک بھر میں بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات میں کمی ہونے کے بجائے اضافہ ہونے لگا ہے ، سندھ کے علاقے میں بھی مبینہ طور پر 18 سال کے لڑکے کو پولیس اہلکار کی طرف سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر ٹنڈو محمد خان میں سی آئی اے تھانہ کے ہیڈمحرر حمزہ سٹھیو کی طرف سے ایک 18 سال کے لڑکے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ذیشان نامی 18 سالہ متاثرہ لڑکے کی درخواست پر تھانہ سٹی ٹنڈو آدم خان میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ملزم حمزہ سٹھیو کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مقدمے کے متن کے مطابق متاثرہ بچے کا کہنا تھا کہ 12 اکتوبر 2024ء کو اسے سی آئی اے پولیس کے ہیڈمحرر حمزہ سٹھیو نے تلاشی کے دوران حراست میں لیا تھا اور اسے نجی کوارٹر میں لے جا کر زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

متاثرہ بچے کے مطابق حمزہ سٹھیو نے اسے رات بھر اپنے نجی کوارٹر میں بند رکھا اور اس کے والدین سے ملنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ٹنڈو محمد خان عابد علی بلو نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے بچے سے زیادتی میں ملوث پولیس اہلکار کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کر کے گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا تھا جس کے بعد مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا اور بچے کا میڈیکل چیک اپ بھی کروایا گیا۔

واضح رہے کہ سندھ کے شہر جیکب آباد میں ایک لیڈی پولیو ورکر کے ساتھ بھی چند دن پہلے جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا جس پر سندھ حکومت کی طرف سے ایس ایس پی جیکب آباد اور ڈپٹی کمشنر کا تبادلہ کر دیا گیا تھا۔ متاثرہ لڑکی کی طرف سے الزام عائد کیا گیا کہ مجھے پولیس نے ڈرا دھمکا کر بیان تبدیل کرنے پر مجبور کیا، جنسی زیادتی کیس میں ملوث ملزموں کا تعلق جکھرانی قبیلے سے بتایا گیا تھا۔
 

ocean5

Minister (2k+ posts)
No report has been filed, no boy is involved... so it never happened ( Azma Bukhaari)
bahut sharartee ho gaey ho azma bukhari k zahen kee akasee ker dee bahut khub.azma bukhari kee agar gand be mar do tu yay kahay gee k kuch ni howa sub jhut hay beshak phat heee kiyoun na jai patay kee baat hay phatee tu iskee hay bahut baar hain haan
 

Back
Top