battery low
Chief Minister (5k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1849178550462808230
https://twitter.com/x/status/1849180496737247628
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عدلیہ کے معاملات میں اب چین ہی لکھا جائےگا۔
ہم نیوز کے پروگرام ’’ فیصلہ آپ کا‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہمارے جوڈیشل سسٹم میں بیلنس نہیں تھا،19ویں ترمیم میں طریقہ کار اپنایا گیا کہ جج خود ججز کی تعیناتی کریں گے،ججز کی خود تعیناتی پر اعتراضات سامنے آئے اور گروپ بن گئے تھے۔
فیصلوں میں ججز نے ایک دوسرے کے خلاف لکھا،معاملہ یہاں تک پہنچ گیا تھا کہ خط پہلے میڈیا پھر جج کو پہنچتا تھا،عدلیہ کے حوالے سے پچھلے چند سال کی داستان ہے ،پارلیمنٹ نے مؤثر آئینی ترمیم کی اور توازن کا خیال رکھا گیا۔
اکتوبر کے انتظار کی بات پی ٹی آئی نے کی تھی ،پی ٹی آئی نے کہا منصور علی شاہ آتے ہی دھڑن تختہ کر دیں گے جو غلط تھا ،جسٹس منصور علی شاہ ایسے جج نہیں ہیں انہوں نےایسی کوئی بات نہیں کی ہو گی ،جسٹس منصو رعلی شاہ کو جانتا ہوں وہ بہت آزاد جج ہیں۔
جو آئینی معاملات ہیں وہ آئینی بینچ کے پاس جائیں گے ،آئینی بینچ کا تقرر حکومت نے نہیں آزاد جوڈیشل کمیشن نے کرنا ہے،اس وقت پوری طاقت جوڈیشل کمیشن کے پاس ہے ،پہلے جوڈیشل کمیشن کی پاور یکطرفہ تھی،اب جوڈیشل کمیشن کو بھی بیلنس کر دیا گیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب حکومت یا عدلیہ من مرضی نہیں کر سکتی ، ایک دوسرے کو منانا ہو گا ،جوڈیشل کمیشن میں آئینی بینچ کیلئے نام فائنل کیے جائیں گے ،آئینی بینچ میں تمام صوبوں کو نمائندگی دینی ہے۔
اگر تمام صوبوں کو نمائندگی دینی ہے تو کسی ججز کو سپریم کورٹ لا کر بھی حصہ بنایا جا سکتا ہے، اس ترمیم کے مسودے کو مولانا نے پی ٹی آئی کیساتھ ملکر تیار کیا،ہم تو آئینی عدالت بنانا چاہتے تھے یہ آئینی بینچ کو سامنے لائے۔
انہوں نے ہمارے مسودے کو مسترد کر کے کہا کہ یہ کالا سانپ ہے،ان کا خیال تھا کہ حکومت اپنے مسودے پر سمجھوتا نہیں کریگی ،یہ ریکارڈ پر ہے کہ انہوں نے مانا ہم مسودے سے متفق ہیں۔
ن لیگ کی لیڈر شپ نے آئینی ترمیم کو اتفاق رائے سے جوڑا ہے ،اگر آزاد لوگ ہمیں جوائن کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں ،پی ٹی آئی میں افہام و تفہیم کی کوئی بات نہیں ، بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی کا پورا ساتھ دیا ہے۔
خواتین کو جیلوں میں ڈالنے کی روایت پی ٹی آئی دور میں ڈالی گئی،میں سیاسی مقدمات کو خواتین کی حدتک پہنچانے کا حامی نہیں ہوں۔
Source
https://twitter.com/x/status/1849379874261045587 https://twitter.com/x/status/1849380006545576114
https://twitter.com/x/status/1849180496737247628
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عدلیہ کے معاملات میں اب چین ہی لکھا جائےگا۔
ہم نیوز کے پروگرام ’’ فیصلہ آپ کا‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہمارے جوڈیشل سسٹم میں بیلنس نہیں تھا،19ویں ترمیم میں طریقہ کار اپنایا گیا کہ جج خود ججز کی تعیناتی کریں گے،ججز کی خود تعیناتی پر اعتراضات سامنے آئے اور گروپ بن گئے تھے۔
فیصلوں میں ججز نے ایک دوسرے کے خلاف لکھا،معاملہ یہاں تک پہنچ گیا تھا کہ خط پہلے میڈیا پھر جج کو پہنچتا تھا،عدلیہ کے حوالے سے پچھلے چند سال کی داستان ہے ،پارلیمنٹ نے مؤثر آئینی ترمیم کی اور توازن کا خیال رکھا گیا۔
اکتوبر کے انتظار کی بات پی ٹی آئی نے کی تھی ،پی ٹی آئی نے کہا منصور علی شاہ آتے ہی دھڑن تختہ کر دیں گے جو غلط تھا ،جسٹس منصور علی شاہ ایسے جج نہیں ہیں انہوں نےایسی کوئی بات نہیں کی ہو گی ،جسٹس منصو رعلی شاہ کو جانتا ہوں وہ بہت آزاد جج ہیں۔
جو آئینی معاملات ہیں وہ آئینی بینچ کے پاس جائیں گے ،آئینی بینچ کا تقرر حکومت نے نہیں آزاد جوڈیشل کمیشن نے کرنا ہے،اس وقت پوری طاقت جوڈیشل کمیشن کے پاس ہے ،پہلے جوڈیشل کمیشن کی پاور یکطرفہ تھی،اب جوڈیشل کمیشن کو بھی بیلنس کر دیا گیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب حکومت یا عدلیہ من مرضی نہیں کر سکتی ، ایک دوسرے کو منانا ہو گا ،جوڈیشل کمیشن میں آئینی بینچ کیلئے نام فائنل کیے جائیں گے ،آئینی بینچ میں تمام صوبوں کو نمائندگی دینی ہے۔
اگر تمام صوبوں کو نمائندگی دینی ہے تو کسی ججز کو سپریم کورٹ لا کر بھی حصہ بنایا جا سکتا ہے، اس ترمیم کے مسودے کو مولانا نے پی ٹی آئی کیساتھ ملکر تیار کیا،ہم تو آئینی عدالت بنانا چاہتے تھے یہ آئینی بینچ کو سامنے لائے۔
انہوں نے ہمارے مسودے کو مسترد کر کے کہا کہ یہ کالا سانپ ہے،ان کا خیال تھا کہ حکومت اپنے مسودے پر سمجھوتا نہیں کریگی ،یہ ریکارڈ پر ہے کہ انہوں نے مانا ہم مسودے سے متفق ہیں۔
ن لیگ کی لیڈر شپ نے آئینی ترمیم کو اتفاق رائے سے جوڑا ہے ،اگر آزاد لوگ ہمیں جوائن کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں ،پی ٹی آئی میں افہام و تفہیم کی کوئی بات نہیں ، بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی کا پورا ساتھ دیا ہے۔
خواتین کو جیلوں میں ڈالنے کی روایت پی ٹی آئی دور میں ڈالی گئی،میں سیاسی مقدمات کو خواتین کی حدتک پہنچانے کا حامی نہیں ہوں۔
Source
https://twitter.com/x/status/1849379874261045587 https://twitter.com/x/status/1849380006545576114
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/ftyQb5p/rana-sana.jpg
Last edited by a moderator: