قاضی فائز عیسٰی Middle Temple سے نکلتے وقت منہ چھپا کر نکلا۔ اچھے کام کیے ہوتے تو آج سر اُٹھا کر چل رہا ہوتا نہ کہ منہ چھپا کر۔کچھ دن پہلے تک کرسی پر فرعون بنا بیٹھا تھا اج قاضی عبرت کا نشان ہے۔ کرسی پر بیٹھے لوگوں کو سبق سیکھنا چاہیے۔ کوئی کرسی مستقل نہیں ہوتی
پاکستان کے فرعون اور غدار ملک میں ہر قسم کا جرم کرنے کے بعد اپنی طرف سے عافیت کے لیے انگلستان بھاگتے ہیں لیکن انکی بدقسمتی کہ آگے لندن ہیتھرو پر شایان علی اپنے کریو کے ساتھ انکے استقبال کے لیے کھڑا ہوتا ہے . اور پھر یہ بھلے منہ چھپا چھپا کر جس جگہ بھی جاتے ہیں شایان علی شہد کی مکھیوں کی طرح انکا پیچھا کرتا ہے اور انہی چَھٹی کا دودھ یاد دلا دیتا ہے