27 ویں ترمیم فوجی عدالتیں لانے کیلیے کی جا رہی ہے، حامد خان

haa111.jpg



26ویں آئینی ترمیم کے بعد 27ویں آئینی ترمیم زیر بحث ہے, حامی اور مخالفین سامنے آرہے ہیں, پروفیشنل گروپ کے سربراہ حامد خان نے کہا 27 ویں ترمیم فوجی عدالتیں لانے کے لیے کی جا رہی ہے.

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اسد منظور بٹ اور پروفیشنل گروپ کے سربراہ حامد خان کی مشترکہ پریس کانفرنس میں تمام بارز نے اس ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ 26 ویں ترمیم نہیں بلکہ جمہوری دور کا پی سی او ہے،جس کے ذریعے اختیارات ایک جگہ مرکوز کر دیے گئے۔
https://twitter.com/x/status/1851136349178343445
حامد خان نے کہا اب 27ویں ترمیم کی بات کی جارہی ہے جو فوجی عدالتیں لانے کیلیے کی جا رہی ہے یعنی عدالتی نظام لپیٹنے کی کوشش ہے۔فوجی عدالتوں میں وکیل نہ دلیل ہوتی ہے,اسدمنظور بٹ نے کہا حکومت نے غیر قانونی ترامیم منظور کرائیں ،جسے مسترد کر تے ہیں ۔3 کروڑ روپے کا چیک دینے پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1851152095153733663
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے 27ویں آئینی ترمیم کے امکان کو مسترد کردیا,انہوں نے کہا 27ویں آئینی ترمیم نہ زیرغور ہے نہ ہی حکومتی سطح پر ایسی کوئی بات سامنے آئی ہے,چاہتے ہیں ملک میں قانون کی حکمرانی ہو، 27ویں ترمیم کےحوالے سے میں نے میڈیا پر ہی خبریں سنی ہیں، قانونی اصلاحات کے بہت سے پہلو ہیں جو زیر غور آسکتے ہیں۔
 

Back
Top