لڑکیوں کو تعلیم دیں گے تو فائدہ سسرال اٹھائے گا،مفتی طارق مسعود

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
مفتی طارق مسعود کے جاہلانہ خیالات

1. بیٹی کی تعلیم والدین کے ذمے نہیں
2. نابالغ بچیوں کا نکاح جائز
3. کم عمر بچیوں کو بھی حوالے کیا جاسکتا ہے۔

یہ تینوں مفتی طارق کے ذاتی خیالات ہوسکتے ہیں، اسلامی تعلیمات نہیں ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1855781049743139310
قرآن میں اللہ نے نابالغ بچی سے شادی کی اجازت دی ہے ، اس پر شیعہ، سنی، بریلوی، اہل حدیث سب کا اجماع ہے کہ نابالغ بچی سے شادی جائز ہے۔ مفتی طارق مسعود

 
Last edited by a moderator:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

Wadaich


تے فیر مولوی جی تُسی اپنی نابالغ تییاں دا ویآ ٹکاؤ چھیتی نال... توانوں کنّے روکیا اے؟؟؟ شابا چھیتی کرو تے نال بوریاں پرھ پرھ کے ثواب وی کھٹّو

ان ملاؤں کے یہ سارے خطبے اور فتوے بس دوسروں کی بیٹیوں کے لیے ہیں لیکن جب اپنے گھر پر بات آتی ہے تو کوئی نیا فتویٰ ٹھوک کر پتلی گلی سے نکل لیتے ہیں . کراچی میں یہ مولانا اپنی ہٹی کھول کر بیٹھے ہیں، لاہور میں وہ مدنی کیریکٹر اور مولوی قوی اور جہلم میں بیٹھے اس انجینیئر ملا کو سواۓ الٹے سیدھے خطبے دینے کے اور کوئی کام نہیں
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
مولوی اچھے بھی نہیں لگتے۔ مولوی کے بغیر تمہارا دل بھی نہیں لگتا۔ 🙂؛
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
یہ کہہ رہا ہے کہ اسلام میں نابالغ بچی کی شادی کی اجازت ہے۔ اس پر تنقید مولوی پر نہیں اسلام پر ہونی چاہئے۔ کیونکہ اسلام نے واضح طور پر نابالغ لڑکی سےشادی کی اجازت دی ہوئی ہے۔ خود پیغمبر اسلام کی شادی 6 سالہ عائشہ سے ہوئی۔ خود حضرت عائشہ سے مروی صحیح احادیث ہیں کہ پیغمبر اسلام نے 6 سال کی عمر میں مجھ سے شادی کی اور 9 سال کی عمر میں مجھ سے پہلی بار مباشرت کی۔

حضرت عائشہ سے مروی سنن نسائی کی صحیح حدیث ملاحظہ کیجئے۔


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے اس وقت نکاح کیا جب میں چھ سال کی تھی، اور نو سال کی عمر میں مجھ سے مباشرت کی اور اس وقت میں گڑیوں سے کھیلا کرتی تھی۔(سنن نسائی، صحیح حدیث۔ 3378۔)۔


انہی اسلامی تعلیمات کے نتیجے میں عراق میں لڑکی سے شادی کی عمر 9 سال مقرر کردی گئی ہے۔۔ کیا عراق میں بھی مفتی طارق مسعود کے فتوے چل رہے ہیں یا پھر اسلام کی تعلیمات چل رہی ہے؟
 

NailaFirdous

MPA (400+ posts)
یہ کہہ رہا ہے کہ اسلام میں نابالغ بچی کی شادی کی اجازت ہے۔ اس پر تنقید مولوی پر نہیں اسلام پر ہونی چاہئے۔ کیونکہ اسلام نے واضح طور پر نابالغ لڑکی سےشادی کی اجازت دی ہوئی ہے۔ خود پیغمبر اسلام کی شادی 6 سالہ عائشہ سے ہوئی۔ خود حضرت عائشہ سے مروی صحیح احادیث ہیں کہ پیغمبر اسلام نے 6 سال کی عمر میں مجھ سے شادی کی اور 9 سال کی عمر میں مجھ سے پہلی بار مباشرت کی۔

حضرت عائشہ سے مروی سنن نسائی کی صحیح حدیث ملاحظہ کیجئے۔


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے اس وقت نکاح کیا جب میں چھ سال کی تھی، اور نو سال کی عمر میں مجھ سے مباشرت کی اور اس وقت میں گڑیوں سے کھیلا کرتی تھی۔(سنن نسائی، صحیح حدیث۔ 3378۔)۔


انہی اسلامی تعلیمات کے نتیجے میں عراق میں لڑکی سے شادی کی عمر 9 سال مقرر کردی گئی ہے۔۔ کیا عراق میں بھی مفتی طارق مسعود کے فتوے چل رہے ہیں یا پھر اسلام کی تعلیمات چل رہی ہے؟

I don't appreciate your post, the problem with you is that you are trying to counter ignorance with worse ignorance by quoting weak references and blaming Islam as a Deen.
With respect, if you are going to criticise Islam then at least study it instead of just reading stuff on Google etc
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
I don't appreciate your post, the problem with you is that you are trying to counter ignorance with worse ignorance by quoting weak references and blaming Islam as a Deen.
With respect, if you are going to criticise Islam then at least study it instead of just reading stuff on Google etc

میری پوسٹ میں اگر آپ کو "ورسٹ اگنورنس" نظر آرہی ہے تو اس کا "کریڈٹ" اسلام کو دیجئے مجھے نہیں، کیونکہ اسلام کی یہی تعلیمات ہیں۔ اگر آپ احادیث کو نہیں مانتے تو علی الاعلان تمام احادیث پر لعنت بھیج دیجئے۔۔ خیر احادیث سے پیچھا چھڑا بھی لیں تو بھی مسئلہ حل ہونے والا نہیں کیونکہ قرآن میں بھی اللہ تعالیٰ نے نابالغ لڑکیوں کے ساتھ شادی کی اجازت دے رکھی ہے۔ آیت ملاحظہ کیجئے۔

وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ ۚ وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ ۚ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا۔ (سورۃ الطلاق۔ آیت 4)۔
اور وہ عورتیں جو تمھاری عورتوں میں سے حیض سے ناامید ہوچکی ہیں، اگر تم شک کرو تو ان کی عدت تین ماہ ہے اور ان کی بھی جنھیں ابھی حیض نہیں آیا اور جو حمل والی ہیں ان کی عدت یہ ہے کہ وہ اپنا حمل وضع کردیں اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا وہ اس کے لیے اس کے کام میں آسانی پیدا کر دے گا۔
اس سورۃ میں ان لڑکیوں کی طلاق بارے احکامات دیئے جارہے ہیں جنہیں ابھی حیض آنا شروع ہی نہیں ہوا، مطلب جو ابھی بالغ ہی نہیں ہوئیں۔ اگر میری بات پر یقین نہیں تو اپنے علماء کی سن لو۔ یہ لو مولانا مودودی کی زبانی اس آیت کی تفسیر۔
Tafseeeer.jpg


مفتی طارق مسعود کی زبانی سن لو۔۔

 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)

Wadaich


تے فیر مولوی جی تُسی اپنی نابالغ تییاں دا ویآ ٹکاؤ چھیتی نال... توانوں کنّے روکیا اے؟؟؟ شابا چھیتی کرو تے نال بوریاں پرھ پرھ کے ثواب وی کھٹّو

ان ملاؤں کے یہ سارے خطبے اور فتوے بس دوسروں کی بیٹیوں کے لیے ہیں لیکن جب اپنے گھر پر بات آتی ہے تو کوئی نیا فتویٰ ٹھوک کر پتلی گلی سے نکل لیتے ہیں . کراچی میں یہ مولانا اپنی ہٹی کھول کر بیٹھے ہیں، لاہور میں وہ مدنی کیریکٹر اور مولوی قوی اور جہلم میں بیٹھے اس انجینیئر ملا کو سواۓ الٹے سیدھے خطبے دینے کے اور کوئی کام نہیں

اس جیسے ڈرامہ باز مولویوں سے گمراہ ہونے سزا ساری امت کو ملے گی. اور سب پہلے شائد میں اور آپ پکڑ میں آئیں. اسلام ایک ضابطہ حیات ہے نہ کہ مذھب یا ریلیجن (چند رسومات کا مجموعہ). زندگی جس نے بھی گزارنا ہے روٹی پانی کی طرح اللہ کیطرف سے دی رہنمائی کو سیکھنا بھی اسی کی ذمہ داری ہے. ہم نے صرف روٹی پانی کا بندوبست کرنا اپنی ذمہ داری سمجھا اور سب سے اہم حصہ بلا شرکت غیرے مولوی کو فرنچائز کر دیا. اب ڈرائیونگ سیٹ پر ہے آپ کو جہنم میں اتار دے یا جہاں اس کا جی چاہے. ہم اپنے گناہوں یا اعمال کا ذمہ دار کسی منطق یا بہانے روز قیامت اس پر نہیں ڈال سکتے. لہذا ملا کی جاہلیت کو کوسنے کی بجاے ہمیں خود شرم سے ڈوب مرنا چاہیے. ہم آرٹیفیشل انٹلیجنس کی معراج کو پہنچ گئے مگر مالک کے حضور پیشی کے لئے چند رہنما اصول نہ سیکھ سکے. اور اپنی بیٹیاں بہنیں اس جیسے گنوار سو کالڈ مفتی کی شہوتوں اور فتووں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں.اسکا حساب بھی ہمیں دینا پڑے گا. مجھے آپ کو اپنے آپ سے پوچھنا پڑے گا "ہن آرام ای" جاہل گنوار وڑائچ اور ڈاکٹر!
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
اس جیسے ڈرامہ باز مولویوں سے گمراہ ہونے سزا ساری امت کو ملے گی. اور سب پہلے شائد میں اور آپ پکڑ میں آئیں. اسلام ایک ضابطہ حیات ہے نہ کہ مذھب یا ریلیجن (چند رسومات کا مجموعہ). زندگی جس نے بھی گزارنا ہے روٹی پانی کی طرح اللہ کیطرف سے دی رہنمائی کو سیکھنا بھی اسی کی ذمہ داری ہے. ہم نے صرف روٹی پانی کا بندوبست کرنا اپنی ذمہ داری سمجھا اور سب سے اہم حصہ بلا شرکت غیرے مولوی کو فرنچائز کر دیا. اب ڈرائیونگ سیٹ پر ہے آپ کو جہنم میں اتار دے یا جہاں اس کا جی چاہے. ہم اپنے گناہوں یا اعمال کا ذمہ دار کسی منطق یا بہانے روز قیامت اس پر نہیں ڈال سکتے. لہذا ملا کی جاہلیت کو کوسنے کی بجاے ہمیں خود شرم سے ڈوب مرنا چاہیے. ہم آرٹیفیشل انٹلیجنس کی معراج کو پہنچ گئے مگر مالک کے حضور پیشی کے لئے چند رہنما اصول نہ سیکھ سکے. اور اپنی بیٹیاں بہنیں اس جیسے گنوار سو کالڈ مفتی کی شہوتوں اور فتووں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں.اسکا حساب بھی ہمیں دینا پڑے گا. مجھے آپ کو اپنے آپ سے پوچھنا پڑے گا "ہن آرام ای" جاہل گنوار وڑائچ اور ڈاکٹر!

Speechless!
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
insaanu ko aik doosre ki madad se khud ko baamaqsad taleemo tarbiyat aur fanoon se araasta karna ho ga aur shakhsiyat parasti chhorni ho gi aur us ke bajaaye baamaqsad idaarun ko qaaim karna aur qaaim rakhna ho ga warna log aik doosre ke haathun hamesha zaleelo khawaar hote hi rahen ge.

khudaa ne is dor ke insaanu ko bhi apna paighaam quraan ki soorat main diya hi issi liye hai keh woh is ko baamaqsad tareeqe se samjhen aur phir us ke mutaabiq zindagi guzaarne ke raaste ko apnaayen aur is ke dastooro qanoon ke mutaabiq zindagi guzaaren aur is ke mutaabiq nizaamen hakoomat qaaim karen aur qaaim rakhen aik baamaqsad insaani maashra ban ker. issi main insaaniyat ki tameero taraqi mumkin hai aur kisi tarah se bhi aisa mumkin hi nahin hai.

yaad rakhen islam na to secularism hai aur na hi mazhab ha balkeh ye deen hai. is main bekaar amaalo aqaaid ki gunjaaish hi nahin hai.

quraan ki shuruaat hi insaani nashwo numaa ke qaable tareef nizaam se hoti hai. aakhari soorat main bhi khudaa insaanu ko yahee kehta hai keh mare nizaam ki panaah main aao. ye sab issi liye kahaa gayaa hai taa keh insaan apni poori poori nashwo numaa paa saken aur yoon woh jaan len keh un ka peda kerne waala kitni zabardast hasti hai. issi main insaanu ki apni izzat ho gi khudaa ki nazar main aur aik doosre ki nazar main. yani nizaam dene waale aur nizaam qaaim kerne aur qaaim rakhne waale dono freeq ki izzat issi main hai warna zillat hi zillat hai.
 

NailaFirdous

MPA (400+ posts)

میری پوسٹ میں اگر آپ کو "ورسٹ اگنورنس" نظر آرہی ہے تو اس کا "کریڈٹ" اسلام کو دیجئے مجھے نہیں، کیونکہ اسلام کی یہی تعلیمات ہیں۔ اگر آپ احادیث کو نہیں مانتے تو علی الاعلان تمام احادیث پر لعنت بھیج دیجئے۔۔ خیر احادیث سے پیچھا چھڑا بھی لیں تو بھی مسئلہ حل ہونے والا نہیں کیونکہ قرآن میں بھی اللہ تعالیٰ نے نابالغ لڑکیوں کے ساتھ شادی کی اجازت دے رکھی ہے۔ آیت ملاحظہ کیجئے۔

وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ ۚ وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ ۚ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا۔ (سورۃ الطلاق۔ آیت 4)۔
اور وہ عورتیں جو تمھاری عورتوں میں سے حیض سے ناامید ہوچکی ہیں، اگر تم شک کرو تو ان کی عدت تین ماہ ہے اور ان کی بھی جنھیں ابھی حیض نہیں آیا اور جو حمل والی ہیں ان کی عدت یہ ہے کہ وہ اپنا حمل وضع کردیں اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا وہ اس کے لیے اس کے کام میں آسانی پیدا کر دے گا۔
اس سورۃ میں ان لڑکیوں کی طلاق بارے احکامات دیئے جارہے ہیں جنہیں ابھی حیض آنا شروع ہی نہیں ہوا، مطلب جو ابھی بالغ ہی نہیں ہوئیں۔ اگر میری بات پر یقین نہیں تو اپنے علماء کی سن لو۔ یہ لو مولانا مودودی کی زبانی اس آیت کی تفسیر۔
Tafseeeer.jpg


مفتی طارق مسعود کی زبانی سن لو۔۔


Please read carefully, there is no mention at all of marrying girls who have not reached the age of puberty. this refers to women who do not or can not have periods for one reason or another, Many women are unfortunately baron and can't have children or others who have gone through or going through menopause it refers to them because the passage is looking at a prescribed period after divorce. Absolutely, no mention or reference at all to marriage.
Interpretation of the verse by mullah's is criminal - I can understand your disgust of the inference by these people.
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
Please read carefully, there is no mention at all of marrying girls who have not reached the age of puberty. this refers to women who do not or can not have periods for one reason or another, Many women are unfortunately baron and can't have children or others who have gone through or going through menopause it refers to them because the passage is looking at a prescribed period after divorce. Absolutely, no mention or reference at all to marriage.
Interpretation of the verse by mullah's is criminal - I can understand your disgust of the inference by these people.

Will the almighty, omnipresent creator of the universe, Allah, discuss menstruation?
It's about 32 minutes long, but you must watch it without the preconceived notion of traditionalist interpretations of these verses.


 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)

میری پوسٹ میں اگر آپ کو "ورسٹ اگنورنس" نظر آرہی ہے تو اس کا "کریڈٹ" اسلام کو دیجئے مجھے نہیں، کیونکہ اسلام کی یہی تعلیمات ہیں۔ اگر آپ احادیث کو نہیں مانتے تو علی الاعلان تمام احادیث پر لعنت بھیج دیجئے۔۔ خیر احادیث سے پیچھا چھڑا بھی لیں تو بھی مسئلہ حل ہونے والا نہیں کیونکہ قرآن میں بھی اللہ تعالیٰ نے نابالغ لڑکیوں کے ساتھ شادی کی اجازت دے رکھی ہے۔ آیت ملاحظہ کیجئے۔

وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ ۚ وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ ۚ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا۔ (سورۃ الطلاق۔ آیت 4)۔
اور وہ عورتیں جو تمھاری عورتوں میں سے حیض سے ناامید ہوچکی ہیں، اگر تم شک کرو تو ان کی عدت تین ماہ ہے اور ان کی بھی جنھیں ابھی حیض نہیں آیا اور جو حمل والی ہیں ان کی عدت یہ ہے کہ وہ اپنا حمل وضع کردیں اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا وہ اس کے لیے اس کے کام میں آسانی پیدا کر دے گا۔
اس سورۃ میں ان لڑکیوں کی طلاق بارے احکامات دیئے جارہے ہیں جنہیں ابھی حیض آنا شروع ہی نہیں ہوا، مطلب جو ابھی بالغ ہی نہیں ہوئیں۔ اگر میری بات پر یقین نہیں تو اپنے علماء کی سن لو۔ یہ لو مولانا مودودی کی زبانی اس آیت کی تفسیر۔
Tafseeeer.jpg


مفتی طارق مسعود کی زبانی سن لو۔۔


dear m shameer sb, the simple fact is, neither secularism can solve human problems nor religion. If anything they create problems for humanity by setting people up against each other. If you think secularism or religion can solve problems of humanity then please explain how? They have not solved them for last thousands of human generations.

I have already explained how islam can solve problems of humanity and see if you can find anything better than that or even similar to that. This is not only a challenge for you but all secularists and religious people in the human world.

Merely claiming islam is this or that is not the way to go because anyone can make any nonsense claims about anything. You can come up with something worthy and compare it with what I have already explained about the quran and islam and see if you have understood things the way they should be understood or not.

I have already asked you some questions in my other posts but you have not responded, not because you could but because you could not. It is because my questions are tough for anyone to answer unless one knows what one is talking about. I have stated indisputable facts and my explanation about them.

Secularist nut cases can only argue with religious nut cases and vice versa but neither of them can argue against the quran and islam when they are understood in their purpose based proper contexts and they are put before people that way. If you think you can then read through what I have explained in my posts and see if you can disagree with me with your own solid evidences and explanations.

meanwhile regards and all the best.
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
quraan main haa, qaaf aur qaaf maada bahot dafa istemaal huwa hai. aap sab logoon ne agar quraan ko padha hai to lafz haq zaroor hi padha ho ga. zara sochen haq kia hota hai? haq fact yani haqeeqat ko kehte hen. quraan aik tojeeh yani explanation hai haqaaiq se mutaliq. yahee wajah hai nazala bil haq jaise ilfaaz quraan main baar baar aaye hen quraan se mutaliq. quraan se behtar ya is jaisi is duniya ke haqaaiq se mutalqa explanation insaani duniya main mojood hi nahin hai. agar hai to laao saamne abhi faisla ho jaata hai keh sach kia hai aur jhoot kia hai.

asal baat yahee hai keh jo log khud ko musalmaan kehlwaate hen aur apni zindagiyan quraan ko samajhne ke liye guzaarne ke daawe kerte hen un ki aik bahot hi badi tadaad quraan se bilkul naawaaqif hai. is liye keh woh quraan ki abaarat ki aisi tabeeren kerte hen ya aankhen band ker ke aisi tabeerun ke peeche chalte hen jo khud quraan hi main diye ge haqaaiq ke bilkul hi barax yani khilaaf hen. yahee wajah hai in logoon ne khud ko khudaa ki rahmat se door ker liye huwa hai aur ye baat aise haqaaq se khud hi ayaan hai jo is waqt aise logoon ki jamaat ki haalat pesh ker rahee hai. her jaga zaleelo khawaar nazar aate hen ye log saari insaani duniya main.
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
یہ کہہ رہا ہے کہ اسلام میں نابالغ بچی کی شادی کی اجازت ہے۔ اس پر تنقید مولوی پر نہیں اسلام پر ہونی چاہئے۔ کیونکہ اسلام نے واضح طور پر نابالغ لڑکی سےشادی کی اجازت دی ہوئی ہے۔ خود پیغمبر اسلام کی شادی 6 سالہ عائشہ سے ہوئی۔ خود حضرت عائشہ سے مروی صحیح احادیث ہیں کہ پیغمبر اسلام نے 6 سال کی عمر میں مجھ سے شادی کی اور 9 سال کی عمر میں مجھ سے پہلی بار مباشرت کی۔

حضرت عائشہ سے مروی سنن نسائی کی صحیح حدیث ملاحظہ کیجئے۔


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے اس وقت نکاح کیا جب میں چھ سال کی تھی، اور نو سال کی عمر میں مجھ سے مباشرت کی اور اس وقت میں گڑیوں سے کھیلا کرتی تھی۔(سنن نسائی، صحیح حدیث۔ 3378۔)۔


انہی اسلامی تعلیمات کے نتیجے میں عراق میں لڑکی سے شادی کی عمر 9 سال مقرر کردی گئی ہے۔۔ کیا عراق میں بھی مفتی طارق مسعود کے فتوے چل رہے ہیں یا پھر اسلام کی تعلیمات چل رہی ہے؟

dear m shameer sb, main hadees, fiqh aur insaani tareekh ko maanta hun. mere nazdeek insaan in ke baghair zindagi main kuchh bhi ker hi nahin sakte. ye cheezen insaanu ki apni apni zindagiyun ke tajarbaat hen jo mukhtalif logoon ne qalam band ker liye hen aur ham tak pohnchaaye hen.

asal baat ye hai keh in main ghalat aur drust dono tarah ki baatun ki amaizash hai. lihaaza insaanu ki likhi hui kitaabun main mojood baatun ko pehle parakhna ho ga kissi thos kasoti per phir hi sach aur jhoot ya saheeh aur ghalat ka pata chale ga aur tab hi ye malumaat qaable istemaal hun gi aur un se faaida bhi haasil kiya jaa sake ga.

ham insaan is baat ke poori tarah se paband hen keh kissi bhi haqaaiq ke khilaaf baat ko her giz her giz na maane. lihaaza insaanu se mili her tarah ki malumaat ko ham ko chhaan phatak ker ke hi lena ya rad kerna ho ga warna ham uljhanu ke shikaar ho jaayen ge aur shikaar rahen ge.

agar ham uljhanu main pad ge to phir ham aik achhaa baamaqsad insaani maashra banaa hi nahin sakte. agar ham aik achhaa insaani maashra banaane main naakaam hun ge aur rahen ge to phir hamaari zindagiyan hamesha ke liye jahanam bani hi rahen gi aik doosre ke haathun. lihaaza hamaara faaida issi baat main hai keh ham baamaqsad taleemo tarbiyat aur fanoon haasil karen aur insaaniyat ko aik behtareen maashra banaayen. issi liye bekaar baatun per ham ko apna waqt zaaya nahin kerna chahiye balkeh is ke barax ham ko apni taraf se poori poori mehnat kerni chahiye aik achhaa insaani maashra banaane ke liye.

regards and all the best.
 

Back
Top