
قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی (نیکٹا) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں متوقع احتجاج کے حوالے سے دہشت گردی کے خطرے کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اس اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فتنہ الخوارج کی جانب سے دہشت گردی کی کارروائیاں ہو سکتی ہیں، اور یہ کہ کچھ حملہ آور پہلے ہی قائدین کے حلقوں میں داخل ہو چکے ہیں۔
نیکٹا نے صوبائی حکومتوں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر سخت حفاظتی اقدامات کریں، خاص طور پر عوامی جلسوں اور دھرنوں کے موقع پر۔ خیبرپختونخوا میں محکمہ داخلہ نے بھی ہائی الرٹ جاری کیا ہے اور عوام کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔
پی ٹی آئی کی طرف سے احتجاج اور دھرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے، جبکہ حکومت نے امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے خصوصی اقدامات کئے ہیں۔ پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، اور متعدد راستے کنٹینر لگا کر بند کر دیے گئے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1860279193331990626
مزید یہ کہ پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکنان بھی حکومتی مداخلت کا شکار ہو رہے ہیں، جب کہ پارٹی قیادت نے احتجاج کے دوران وفاداری اور کارکردگی کی بنیاد پر پارٹی ٹکٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔ بشریٰ بی بی نے پارٹی رہنماؤں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ یہ احتجاج وفاداری کا امتحان ہے۔
احتجاج کی تاریخ 24 نومبر ہے، جس میں پی ٹی آئی کی قیادت نے عمران خان کی رہائی کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/W0ZdrFW/Police11.jpg