
سپریم کورٹ آف پاکستان نے معروف صحافی ارشد شریف قتل کیس کی از خود نوٹس سماعت بالآخر مقرر کر دی ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ 9 دسمبر کو اس اہم کیس کی سماعت کرے گا۔ یہ پیش رفت 18 ماہ کی تاخیر کے بعد ہوئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1865074240241696960
یہ کیس ابتدائی طور پر سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے سماعت کے لیے اٹھایا تھا، اور 13 جون 2023 کو آخری بار باقاعدہ سماعت ہوئی تھی۔ اس وقت کیس ایک ماہ کے لیے ملتوی کیا گیا تھا، لیکن جولائی 2023 کے بعد سے یہ طویل التوا کا شکار ہو گیا۔ 29 جولائی 2024 کو جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں ایک بینچ نے اس کیس پر غور کیا، لیکن سماعت آگے نہیں بڑھ سکی، اور معاملہ نئے بینچ کی تشکیل کے لیے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1865100689665675461ارشد شریف کی والدہ کی طرف سے کون وکیل پیش ہوگا؟ یہ سوال اہمیت اختیار کر چکا ہے، کیونکہ سابق وکیل، جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی، اب این آئی آر سی کے چیئرمین بن چکے ہیں اور وہ کیس کی پیروی نہیں کر سکتے۔ مزید برآں، شریف فیملی کے مطابق کئی سینئر وکلا پہلے ہی اس کیس کی پیروی سے معذرت کر چکے ہیں، جس کی وجہ سے ایک نیا وکیل مقرر کرنا چیلنج بن گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1865103663343034834
https://twitter.com/x/status/1865106548403638671
ارشد شریف قتل کیس پاکستان میں ایک حساس اور اہم قانونی معاملہ بن چکا ہے، جس پر ملکی و بین الاقوامی سطح پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔ ارشد شریف، جو ایک معروف اور بے باک صحافی کے طور پر جانے جاتے تھے، ان کے قتل نے کئی سوالات کھڑے کیے ہیں، خاص طور پر پاکستان میں صحافیوں کے تحفظ اور انصاف کے حصول کے حوالے سے۔
ارشد شریف کے اہلخانہ، خصوصاً ان کی والدہ، انصاف کے لیے طویل عرصے سے منتظر ہیں۔ اس کیس میں تاخیر پر ان کی طرف سے کئی بار مایوسی کا اظہار کیا گیا، لیکن نئی سماعت کی تاریخ کا اعلان ایک امید کی کرن ہے
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11arshasssrffcasssmt.png