
سارہ شریف قتل کیس میں اولڈ بیلی کراؤن کورٹ نے مقتولہ سارہ شریف کے والد عرفان شریف اور سوتیلی ماں بینش بتول کو عمر قید کی سزائیں سنائی ہیں۔ عدالت نے دونوں مجرموں کو سزا سناتے ہوئے ان کے عمل پر سخت الفاظ میں تنقید کی۔
جج جان کواناگ نے کہا کہ سارہ شریف کے خلاف ہونے والی تشدد کے واقعات فیملی کے سامنے ہوئے، اور چچا فیصل ملک بھی ان واقعات کا عینی شاہد رہا، مگر کوئی بھی شخص شرمندگی کا اظہار کرنے کے لئے آگے نہیں آیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عرفان اور بینش دونوں نے تشدد کے الزامات سے انکار کیا اور ٹرائل کے دوران خاموش رہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ عمر قید کی سزا کے بعد بھی رہائی کی کوئی ضمانت نہیں ہوگی۔
جج نے کہا کہ ان کی رہائی کے بعد بھی انہیں سخت نگرانی میں رکھا جائے گا، اور اگر وہ کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کریں گے تو دوبارہ جیل جانا ہوگا۔
یہ کیس اس وقت سامنے آیا جب 10 سالہ سارہ شریف کی لاش گزشتہ سال 10 اگست کو ووکنگ میں ایک گھر سے ملی۔ دوران سماعت، عرفان شریف نے سارہ کو ہونے والے زخموں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
مقدمے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد جیوری نے اپنا فیصلہ سنایا، جو 9 خواتین اور 3 مردوں پر مشتمل تھی۔ جیوری کو عدالت نے متفقہ فیصلے کے لیے ہدایت کی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/TT9XN4k/sara.jpg