Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
دنیا میں اس وقت ایک ہزار شعبے ہیں اور ان ہزار شعبوں میں ہزاروں لاکھوں بریک تھرو ہو رہی ہیں مگر بدقسمتی سے یہ تمام بریک تھرو ابن الہیشم کی قوم کے دائیں بائیں ہو رہی ہیں‘کیوں؟ کیوںکہ ابن الہیشم کی قوم ہزار سال پہلے ایسی ایجادات کوصرف پاگل پن قرار دیتی تھی‘ تاریخ میں ہزار سال پہلے ابن الہیشم جیسے لوگ پاگل بن کر سزا سے بچ جاتے تھے لیکن آج ابن الہیشم کی قوم ایسی ’’گستاخیوں‘‘ پر ابن الہیشم جیسے لوگوں پر کفر کا فتویٰ لگاتی ہے‘ اسے سر عام قتل کرتی ہے اور اسلامی دنیا کی کوئی حکومت‘ کوئی عدالت قاتلوں کا ہاتھ نہیں روک سکتی۔
آپ اندازہ لگایے‘ ہم نے ہزار سال میں کتنی ترقی کی؟ ہم پاگل پن سے قتل تک پہنچ گئے‘ آپ ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کرٹھنڈے دل سے سوچیے‘ کیا سائنس اور ٹیکنالوجی کفر ہے؟ کیا یہ مادیت ہے؟ اور کیا یہ بندے کو خدا سے دور لے جاتی ہے؟ مجھے یقین ہے آپ کا دل جواب دے گا‘ نہیں‘ ہر گز نہیں!
یہ اللہ تعالیٰ کی بخشی ہوئی عقل کے معجزے ہیں اور یہ معجزے ہمارا اللہ تعالیٰ کی کبریائی پر ایمان مضبوط بناتے ہیں‘ ٹیکنالوجی صرف ہماری معاون ہے‘ یہ خدا نہیں ہوتی‘ ہم اگر ابن الہیشم کی طرح اللہ پر پختہ ایمان رکھیں‘ اس سے رحم اور رہنمائی طلب کریں اور اس کے بعد اللہ کی بخشی عقل اور علم سے استفادہ کریں اور ابن الہیشم کی طرح دیوانہ وار کام کریں۔
ہم بھی اللہ کے بندوں کی زندگی آسان بنائیں تو ہم بھی دکھی انسانوں کے مددگاروں میں شامل ہو جائیں گے‘ ہم بھی ابن الہیشم کی طرح انسانیت کے محسن کہلائیں گے لیکن ہم نے بدقسمتی سے شکر‘ محنت اور مدد کا راستہ چننے کے بجائے داعش کا راستہ چن لیا‘ ہم کیسے لوگ ہیں‘ ہم ہزار سال سے طفیلی پودوں اور یتیم کیڑوں جیسی زندگی گزار رہے ہیں‘ ہم دوسروں کی ریسرچ کا خون چوستے ہیں اور خود کو دنیا کی عظیم ترین قوم کہتے ہیں‘ ہمیں کب شرم آئے گی‘ ہم کب جاگیں گے اور ہم کب انسان بن کر انسانی زندگی گزارینگے‘ اے ابن الہیشم ہمیں گائیڈ کرو! آپ جہاں بھی ہو‘ ہماری رہنمائی کرو کیوںکہ تمہاری قوم نے تمہیں بھی فراموش کر دیا ہے اور تمہارے رب کو بھی۔
www.express.pk
آپ اندازہ لگایے‘ ہم نے ہزار سال میں کتنی ترقی کی؟ ہم پاگل پن سے قتل تک پہنچ گئے‘ آپ ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کرٹھنڈے دل سے سوچیے‘ کیا سائنس اور ٹیکنالوجی کفر ہے؟ کیا یہ مادیت ہے؟ اور کیا یہ بندے کو خدا سے دور لے جاتی ہے؟ مجھے یقین ہے آپ کا دل جواب دے گا‘ نہیں‘ ہر گز نہیں!
یہ اللہ تعالیٰ کی بخشی ہوئی عقل کے معجزے ہیں اور یہ معجزے ہمارا اللہ تعالیٰ کی کبریائی پر ایمان مضبوط بناتے ہیں‘ ٹیکنالوجی صرف ہماری معاون ہے‘ یہ خدا نہیں ہوتی‘ ہم اگر ابن الہیشم کی طرح اللہ پر پختہ ایمان رکھیں‘ اس سے رحم اور رہنمائی طلب کریں اور اس کے بعد اللہ کی بخشی عقل اور علم سے استفادہ کریں اور ابن الہیشم کی طرح دیوانہ وار کام کریں۔
ہم بھی اللہ کے بندوں کی زندگی آسان بنائیں تو ہم بھی دکھی انسانوں کے مددگاروں میں شامل ہو جائیں گے‘ ہم بھی ابن الہیشم کی طرح انسانیت کے محسن کہلائیں گے لیکن ہم نے بدقسمتی سے شکر‘ محنت اور مدد کا راستہ چننے کے بجائے داعش کا راستہ چن لیا‘ ہم کیسے لوگ ہیں‘ ہم ہزار سال سے طفیلی پودوں اور یتیم کیڑوں جیسی زندگی گزار رہے ہیں‘ ہم دوسروں کی ریسرچ کا خون چوستے ہیں اور خود کو دنیا کی عظیم ترین قوم کہتے ہیں‘ ہمیں کب شرم آئے گی‘ ہم کب جاگیں گے اور ہم کب انسان بن کر انسانی زندگی گزارینگے‘ اے ابن الہیشم ہمیں گائیڈ کرو! آپ جہاں بھی ہو‘ ہماری رہنمائی کرو کیوںکہ تمہاری قوم نے تمہیں بھی فراموش کر دیا ہے اور تمہارے رب کو بھی۔

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے | Express News
خلیفہ کی تدفین کے بعد اس کے گھر کا دروازہ کھولا گیا تو وہ اس وقت تک 92 سائنسی مضامین لکھ چکا تھا
