
سینئر صحافی شہباز رانا نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کی معیشت بظاہر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے تحت چل رہی ہے، لیکن اصل معاملات سینیٹر اسحاق ڈار کے ہاتھ میں ہیں، جو نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز ہیں۔
شہباز رانا نے نجی ٹی وی کے پروگرام ’اسپاٹ لائٹ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب محض نام کے وزیر ہیں، جبکہ معاشی امور کے 60 سے 70 فیصد معاملات اسحاق ڈار کے زیر نگرانی چل رہے ہیں۔ ان کے مطابق، اسحاق ڈار قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی سمیت کئی اہم کمیٹیوں کی سربراہی کر رہے ہیں، جو عموماً وزیر خزانہ کے دائرہ کار میں آتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کو اپریل 2024 میں نائب وزیراعظم کا عہدہ دیا گیا تھا، اور وہ پہلے ہی وزیر خارجہ کے طور پر ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔ مسلم لیگ (ن) کے حکومت سنبھالنے کے وقت سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ وزیر خزانہ کی نشست روایتی طور پر اسحاق ڈار کو ہی دی جائے گی کیونکہ وہ ماضی میں ن لیگ کے دور حکومت میں یہ خدمات انجام دے چکے ہیں۔ تاہم وزیراعظم شہباز شریف نے یہ عہدہ سابق بینکر محمد اورنگزیب کو سونپ کر روایت توڑ دی۔
شریف خاندان کے قریبی ذرائع کے مطابق اس فیصلے پر اسحاق ڈار نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، لیکن بعد میں انہیں مختلف اہم کمیٹیوں کی سربراہی دی گئی، جن میں ٹیکس نظام، سبسڈی اور گیس جیسے معاملات شامل ہیں۔
شہباز رانا نے وضاحت کی کہ محمد اورنگزیب کو وزیر خزانہ کے طور پر برقرار رکھنے کا فیصلہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے ساتھ تعلقات بہتر رکھنے کے لیے کیا گیا۔ ان کے مطابق، اورنگزیب کا عالمی سطح پر ایک مثبت چہرہ پیش کیا گیا ہے، لیکن ملکی معیشت کی اصل ذمہ داری اسحاق ڈار نبھا رہے ہیں۔
شہباز رانا نے حکومت کے مہنگائی میں کمی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح اب بھی بلند ہے، حالانکہ یہ 30 فیصد سے کم ہو کر 8 فیصد پر آگئی ہے۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ عوام کو بجلی کے بلوں میں کسی قسم کا بڑا ریلیف نہیں ملے گا کیونکہ حکومت کے پاس ٹیکسوں میں کمی کا اختیار نہیں ہے۔
صحافی نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کی طرف بڑھنے سے پہلے اپنی داخلی حکمت عملی کو بہتر بنانا ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ پارٹی کو اپنی بہترین ٹیم کو آگے لا کر ملک کو درست سمت میں چلانے کے اقدامات کرنے ہوں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6sjenrazmofinksaf.png