اسلام آباد ہائیکورٹ میں 4 اور بلوچستان ہائیکورٹ میں 3 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لیے 30 نام جوڈیشل کمیشن کو ارسال کر دیے گئے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 4 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لیے 19 نام جوڈیشل کمیشن کو بھجوائے گئے، جن میں 3 ڈسٹرکٹ سیشن ججز اور ایک ایڈیشنل سیشن جج کا نام بھی شامل ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور، سیشن جج راجہ جواد عباس حسن، سیشن جج اعظم خان اور شاہ رخ ارجمند کے نام اس فہرست میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ایڈیشنل ججوں کے لیے دیگر ناموں میں ایڈووکیٹ عدنان بشارت، ایڈووکیٹ سید قمر حسین سبزواری، ایڈوکیٹ عمر اسلم، انعام امین منہاس، محمد عثمان غنی اور راشد چیمہ شامل ہیں۔
اسی طرح، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد ایاز شوکت، ایڈووکیٹ عدنان حیدر، ندرت بیان مجید، سلطان مظہر شیر خان، کاشف علی ملک، دانیال اعجاز، شاہد محمود کھوکھر، بابر بلال، محمد عبدالرافع اور چوہدری حفیظ اللہ یعقوب کے نام بھی بھیجے گئے ہیں۔
جوڈیشل کمیشن کی طرف سے ججز کی تعیناتی پر غور کے لیے اجلاس کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ جوڈیشل کمیشن کو بھیجے گئے ناموں کی سی وی اور دیگر متعلقہ ریکارڈ ای میل کے ذریعے ارسال کر دیے گئے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 4 ایڈیشنل ججز کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 17 جنوری کو ہوگا۔
دوسری جانب بلوچستان ہائیکورٹ میں 3 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لیے 11 نام جوڈیشل کمیشن کو ارسال کر دیے گئے ہیں۔ ان ناموں میں 4 سیشن ججز بھی شامل ہیں، جن میں جام محمد گوہر، پازیر احمد بلوچ، اللہ داد روشن اور محمد داؤد خان شامل ہیں۔
اس فہرست میں ایڈووکیٹ محمد عاصم، ظہور احمد مینگل، محمد افضل، محمد ایوب خان، خلیل احمد پنزائی، محمد نجم الدین مینگل اور سید اقبال شاہ کے نام بھی شامل ہیں۔
جوڈیشل کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ کے 6 ایڈیشنل ججز کو مستقل کرنے کی سفارش کر دی ہے۔
ناموں کے ساتھ متعلقہ کوائف بھی بذریعہ ای میل جوڈیشل کمیشن کو ارسال کیے گئے ہیں، اور بلوچستان ہائیکورٹ میں ججز کی تعیناتی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 17 جنوری کو ہوگا۔
خیال رہے کہ ہائیکورٹس میں ججز کی تعیناتی کے لیے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس 17 جنوری کو بلایا ہے، جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ اور بلوچستان ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتیوں پر غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 2023 میں اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو لاہور سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا۔ بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کی سزا معطل کر دی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/hamion-dilawar.jpg