battery low
Chief Minister (5k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1876587650871881815
رحیم یار خان میں متحدہ عرب امارات کے صدر سے ملاقات ہوئی، یو اے ای نے پاکستان کے ذمے 2 ارب ڈالر کی ادائیگی موخر کرا دی ہے، وزیراعظم شہباز شریف
https://twitter.com/x/status/1876545299055104485 وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کے روز رحیم یارخان میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات بہت مفید رہی، جس میں سرمایہ کاری کے امکانات پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات نے رواں ماہ 2 ارب ڈالر کا رول اوور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ جب تک بجلی کی قیمتوں میں کمی نہیں آتی، ملک میں ترقی ممکن نہیں ہے۔ اس ضمن میں 2 سے 3 آپشنز موجود ہیں، جن پر رواں ہفتے ایک اور میٹنگ کی جائے گی تاکہ ان آپشنز کو آگے بڑھایا جا سکے، اور اس سلسلے میں آئی ایم ایف کے پاس بھی جانا پڑے گا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے سمیڈا ایک کلیدی ادارہ ہے، جس کا بورڈ مکمل کر لیا گیا ہے، اور 15 جنوری کو سمیڈا سے متعلق ایک اور میٹنگ ہوگی۔
وزیراعظم نے ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ شعبہ پاکستان کی روایتی برآمدات کا اہم ترین جزو ہے، اور اس کے فروغ کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
آخر میں وزیراعظم نے کرم میں امن معاہدے کے بعد ایک ناخوشگوار واقعے کا ذکر کیا، جس میں قافلے پر حملے کے دوران ڈی سی زخمی ہوئے۔ انہوں نے اس حملے کو امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی ایک مذموم کوشش قرار دیا۔
https://twitter.com/x/status/1876695390759596128 https://twitter.com/x/status/1876547841830842608
رحیم یار خان میں متحدہ عرب امارات کے صدر سے ملاقات ہوئی، یو اے ای نے پاکستان کے ذمے 2 ارب ڈالر کی ادائیگی موخر کرا دی ہے، وزیراعظم شہباز شریف
https://twitter.com/x/status/1876545299055104485 وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کے روز رحیم یارخان میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات بہت مفید رہی، جس میں سرمایہ کاری کے امکانات پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات نے رواں ماہ 2 ارب ڈالر کا رول اوور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ جب تک بجلی کی قیمتوں میں کمی نہیں آتی، ملک میں ترقی ممکن نہیں ہے۔ اس ضمن میں 2 سے 3 آپشنز موجود ہیں، جن پر رواں ہفتے ایک اور میٹنگ کی جائے گی تاکہ ان آپشنز کو آگے بڑھایا جا سکے، اور اس سلسلے میں آئی ایم ایف کے پاس بھی جانا پڑے گا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے سمیڈا ایک کلیدی ادارہ ہے، جس کا بورڈ مکمل کر لیا گیا ہے، اور 15 جنوری کو سمیڈا سے متعلق ایک اور میٹنگ ہوگی۔
وزیراعظم نے ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ شعبہ پاکستان کی روایتی برآمدات کا اہم ترین جزو ہے، اور اس کے فروغ کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
آخر میں وزیراعظم نے کرم میں امن معاہدے کے بعد ایک ناخوشگوار واقعے کا ذکر کیا، جس میں قافلے پر حملے کے دوران ڈی سی زخمی ہوئے۔ انہوں نے اس حملے کو امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی ایک مذموم کوشش قرار دیا۔
https://twitter.com/x/status/1876695390759596128 https://twitter.com/x/status/1876547841830842608
Last edited by a moderator: