پاکستان کو 40 ارب ڈالرز کا قرضہ ملنے کا امکان،ورلڈ بینک کا تعاون بھی شامل

GQfj8386qno.jpg


اسلام آباد: پاکستان کو توقع ہے کہ اسے 40 ارب ڈالرز تک کا قرضہ مل سکتا ہے۔ اس میں سے 20 ارب ڈالر عالمی بینک فراہم کرے گا جبکہ باقی 20 ارب ڈالرز کے لیے عالمی بینک کے دو ذیلی ادارے ملک کی مالی معاونت کریں گے۔

ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، وزارت اقتصادی امور کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ عالمی بینک نے پاکستان کو 10 سال کے دوران 20 ارب ڈالرز قرض دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ یہ قرض اس ماہ کی 14 تاریخ کو عالمی بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظور ہونے کی توقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قرض کی منظوری کے بعد عالمی بینک کے نائب صدر مارٹن ریسر کا اسلام آباد کا دورہ بھی متوقع ہے۔ قرض کے پروگرام کے تحت 10 سال کے ہدف کا تعین کیا جائے گا اور یہ قرض کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک 35-2025 کے تحت فراہم کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق، 10 سالہ قرض پروگرام کا مقصد ملک کے نظر انداز کردہ اہم شعبوں کو بہتر بنانا ہے، اور اس کے تحت دی جانے والی منصوبوں کی حفاظت سیاسی تبدیلیوں سے کی جائے گی۔

عالمی بینک کے دو ذیلی ادارے مزید 20 ارب ڈالرز کے نجی قرضوں کے حصول میں معاونت کریں گے، جس سے مجموعی طور پر 40 ارب ڈالرز کا پیکیج تشکیل پائے گا۔

حکومتی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ قرض ملک کی اقتصادی بحالی اور ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔​
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
مریم دس مہینے میں اتنے کام کر چکی ہے جیتے بزدار نے ساڑھے تین سال اور کے پی کے حکومت نے گیارہ سال میں نہیں کئے - بزدار اور کے پی کے کو آبادی کے حساب سے اتنا ہی بجٹ ملا تھا - اب اگر چند دن کے لئے چھٹی پر چلی گئی تو کیا - کے پی کا وزیر اعلی تو کے پی کے پاراچنار میں سینکڑوں لوگوں کو مارتا چھوڑ کر احتجاج پر چلا گیا -
درمدات کنٹرول ہو چکی ہیں - خان درامدات اور برآمدات کا فرق پچاس ارب چھوڑ کر گیا اب یہ چوبیس ارب ہو چکی ہیں -اس کا ثبوت کیڈ پلس میں ہے
عیاشی والی پچاس آئٹم پر پابندی لگا کر امپورٹ کنٹرول کی گئیں اس میں کیا برا کیا - خان نے یہ کیوں نہ کیا جب درامدات برآمدات سے پچاس ارب زیادہ ہو رہیں تھیں - ڈالر بھی مصنوئی طریقے سے نہیں روکا گیا مارکیٹ میں ڈالر کیسے پھینکتے جب ڈالر ہی نہیں - ڈالر تو خان نے مارکیٹ میں پھینکے تھے امپورٹ کے لئے جب ڈالر ریزو ٹوئنٹی سیون ارب تھے انہیں سولہ ارب کر دیا جو دو مہینے کی امپورٹ کے بھی برابر نہیں تھے اگر پچاس ارب والا سلسلہ چلتا رہتا - خان کو اسلئے نکالا گیا - اسٹیبلشمنٹ سے خان کے تھلقات تب خراب ہوئے جب اسے نکالنے کا فیصلہ پارلیمنٹ نے کر دیا اور فوج نے خان کی مدد کرنے کے لئے مداخلت سے انکار کر دیا
سب بکواس ۔۔۔ چوروں کی حکومت جو بھی کرے وہ چوری اور بکواس ہے ۔۔
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
سب بکواس ۔۔۔ چوروں کی حکومت جو بھی کرے وہ چوری اور بکواس ہے ۔۔
آپ کا لیڈر ملک تباہ کر دے وہ ٹھیک - اور کتنے ثبوت دوں تمہارے لیڈر نے ملکی محیشت کا جنازہ نکالا - آج سب مل کر ملکی محیشت ٹھیک کر رہے ہیں اور محیشت کو تباہ کرنے کے لئے سب سے بڑا خطرہ ایک پاکستانی ہی ہے
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
آپ کا لیڈر ملک تباہ کر دے وہ ٹھیک - اور کتنے ثبوت دوں تمہارے لیڈر نے ملکی محیشت کا جنازہ نکالا - آج سب مل کر ملکی محیشت ٹھیک کر رہے ہیں اور محیشت کو تباہ کرنے کے لئے سب سے بڑا خطرہ ایک پاکستانی ہی ہے
کیا معیشت کا جنازہ نکالا تھا۔۔۔ 6.1 پہ ترقی کرتا ملک تباہی ہے؟

کسان خوش تھا، وہ تباہی تھی؟

زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ تباہی تھی ؟

ایکسپورٹس میں پہلی مرتبہ اضافہ تباہی تھی۔۔۔؟

یہ چوروں کی وکالت چھوڑ اور توبہ کر۔۔۔ پہلے تو صرف پیسے چوری کرتے تھے اس مرتبہ تو جرنیلوں کے ذریعے پورا الیکشن ہی چوری کر دیا۔
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
کیا معیشت کا جنازہ نکالا تھا۔۔۔ 6.1 پہ ترقی کرتا ملک تباہی ہے؟

کسان خوش تھا، وہ تباہی تھی؟

زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ تباہی تھی ؟

ایکسپورٹس میں پہلی مرتبہ اضافہ تباہی تھی۔۔۔؟

یہ چوروں کی وکالت چھوڑ اور توبہ کر۔۔۔ پہلے تو صرف پیسے چوری کرتے تھے اس مرتبہ تو جرنیلوں کے ذریعے پورا الیکشن ہی چوری کر دیا۔
پھر آپ وہیں آ گئے جہاں سے شروع ہوئے تھے - چھ فیصد گروتھ ریٹ ہی سارے فساد کی جڑ تھی - یہ گروتھ امپورٹ بیسڈ تھی - امپورٹ ایکسپورٹ سے پچاس ارب ڈالر ہو چکی تھی جبکے آپ کے کل سولہ ارب ڈالر کے ذخیرے تھے - اس سے آپ نے امپورٹ بھی جاری رکھنی تھی اور پرانے قرض بھی واپس کرنے تھے جو خان حکومت پچھلے ستر سال کے ٹوٹل قرض کا پچہتر فیصد لیا تھا - ہر سیکٹر میں بہتری اسلئے آئی تھی کیونکے اپنے سبسڈی دی تھی - بھاری امپورٹ سے کاروبار بھی چلے اور امپورٹ ڈیوٹی سے حکومت کو خوب پیسہ بھی آیا یوں ہر سیکٹر میں پیسہ بانٹا گیا -یوں گروتھ ریٹ چھ فیصد ہو گئی - مگر آگے کیسے چلا جائے ؟ آئی ایم ایف آپ کی یہ پالیسی دیکھ کر پروگرام بیچ میں چھوڑ کر جا چکا تھا - اندرونی طور بھی قرض کا پہاڑ کھڑا تھا - کیا نون لیگ نے اپنی خوشی سے گروتھ ریٹ کو آتے ہی زیرو کیا ؟ پچاس عیاشی والی ایٹموں کی امپورٹ بند کر دی - تمام سیکٹرز کی سبسڈی بند کر دی - پیٹرول بجلی اور ہر چیز کے ریٹ بڑھا دئے ہر جگہ ٹیکس لگا دئے - اس سب سے مہنگائی چالیس فیصد ہو گئی لیکن کیا کرتے آپ کا گند صاف کرنا تھا اور ملک کو بینکرپسی سے بچانا تھا -
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
پھر آپ وہیں آ گئے جہاں سے شروع ہوئے تھے - چھ فیصد گروتھ ریٹ ہی سارے فساد کی جڑ تھی - یہ گروتھ امپورٹ بیسڈ تھی - امپورٹ ایکسپورٹ سے پچاس ارب ڈالر ہو چکی تھی جبکے آپ کے کل سولہ ارب ڈالر کے ذخیرے تھے - اس سے آپ نے امپورٹ بھی جاری رکھنی تھی اور پرانے قرض بھی واپس کرنے تھے جو خان حکومت پچھلے ستر سال کے ٹوٹل قرض کا پچہتر فیصد لیا تھا - ہر سیکٹر میں بہتری اسلئے آئی تھی کیونکے اپنے سبسڈی دی تھی - بھاری امپورٹ سے کاروبار بھی چلے اور امپورٹ ڈیوٹی سے حکومت کو خوب پیسہ بھی آیا یوں ہر سیکٹر میں پیسہ بانٹا گیا -یوں گروتھ ریٹ چھ فیصد ہو گئی - مگر آگے کیسے چلا جائے ؟ آئی ایم ایف آپ کی یہ پالیسی دیکھ کر پروگرام بیچ میں چھوڑ کر جا چکا تھا - اندرونی طور بھی قرض کا پہاڑ کھڑا تھا - کیا نون لیگ نے اپنی خوشی سے گروتھ ریٹ کو آتے ہی زیرو کیا ؟ پچاس عیاشی والی ایٹموں کی امپورٹ بند کر دی - تمام سیکٹرز کی سبسڈی بند کر دی - پیٹرول بجلی اور ہر چیز کے ریٹ بڑھا دئے ہر جگہ ٹیکس لگا دئے - اس سب سے مہنگائی چالیس فیصد ہو گئی لیکن کیا کرتے آپ کا گند صاف کرنا تھا اور ملک کو بینکرپسی سے بچانا تھا -

او بھائی یہ باتیں پٹواریوں کو سمجھاؤ مجھے نہیں ۔۔۔

یہ جتنی بھی باتیں تم نے کی ہیں وہ اسوقت کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو سمجھاتے جو آئی ایم ایف سے قرضے لینے کے لیے اچک اچک کر یہی فگرز بتا رہا ہوتا ۔۔

پاکستان کو کسی آئی ایم ایف پیکج کی ضرورت ہی نہیں ۔۔۔ فوجیوں کی فرمائشیں ہیں ۔۔ عمران کو بھی باجوہ نے زبردستی اس پروگرام پہ لگایا تھا ۔
 

Back
Top