لاہورمیں بائیک لین کاتجرباتی منصوبہ ناکام، ٹریفک کے مسائل، حادثات میں اضافہ

screenshot_1741292286777.png


لاہور: پنجاب حکومت کی جانب سے فیروزپور روڈ پر بائیک لین کا تجرباتی منصوبہ ناکام ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت تین لین والی فیروزپور روڈ پر سبز نشانات کے ساتھ بائیک لین بنائی گئی تھی، لیکن سڑک پر تعمیر کردہ سخت ڈیوائیڈرز اور اینٹوں کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل اور حادثات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کی جانب سے سڑک کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے لیے اینٹوں کا استعمال کیا گیا تھا، جس پر موٹرسائیکل سواروں اور دیگر ڈرائیوروں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایل ڈی اے کو سڑک کو تقسیم کرنے کے لیے اینٹوں کی بجائے "کیٹ آئیز" کا استعمال کرنا چاہیے تھا۔

شکایات اور رپورٹس کے مطابق، فیروزپور روڈ پر ٹریفک کا دباؤ مسلسل بڑھ رہا ہے، اور حادثات کی تعداد میں بھی 30 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ لاہور ٹریفک پولیس نے بھی ابتدا میں ہی اس منصوبے کے خلاف تحفظات کا اظہار کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اینٹوں کے ڈیوائیڈرز ٹریفک کے بہاؤ میں رکاوٹ کا سبب بنیں گے۔

فیروزپور روڈ کے روزمرہ استعمال کرنے والے ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ سڑک پہلے ہی تنگ ہے، اور رات کے وقت ٹرکوں اور دیگر بڑی گاڑیوں کی آمد کے باعث حادثات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ایک سرکاری ملازم ساجد نے بتایا کہ بائیک لین کے لیے بنائے گئے بلاکس نے باقی دو لینز کو ٹریفک کے لیے مزید تنگ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی رفتار انتہائی کم ہو گئی ہے۔

ایک اور ڈرائیور ارشد نواز، جو اچھرہ میں کپڑوں کی دکان چلاتے ہیں، نے ایل ڈی اے کے انجینئرز کی صلاحیتوں پر سوال اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ روزانہ کہنہ سے اچھرہ تک سفر کرتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ ڈیوائیڈرز کی وجہ سے حادثات کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اکثر پرانی گاڑیاں یا رکشے خراب ہو جاتے ہیں، اور انہیں سڑک کے کنارے کھڑا کر دیا جاتا ہے، جس سے ٹریفک کا بہاؤ مزید متاثر ہوتا ہے۔

ایک میڈیکل کالج کی طالبہ نے بتایا کہ فیروزپور روڈ پر گاڑیوں کے آپس میں ٹکرانے کے واقعات معمول بن گئے ہیں، جس کی وجہ سے ٹریفک کی بندش جیسی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔ ایک رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ بائیک لین بننے کے بعد ارضا کریم ٹاور سے لاہور کینال تک جانے میں لگنے والا وقت 5-10 منٹ سے بڑھ کر 20-25 منٹ ہو گیا ہے۔

ایل ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل طاہر فاروق نے تسلیم کیا کہ اینٹوں کے ڈیوائیڈرز کی وجہ سے ٹریفک میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ایک تجرباتی منصوبہ ہے، اور شکایات کی روشنی میں اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک تکنیکی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو تجاویز پیش کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اینٹوں کے بلاکس کو ہٹایا جا سکتا ہے، اور ان کی جگہ "کیٹ آئیز" لگانے کا منصوبہ زیر غور ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ وزیراعلیٰ مریم نواز کا ویژن ہے، اور اسے کامیاب بنانے کے لیے تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں۔
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
If you dont know anything how you say these bullshits.

GmBCZqGXAAAMDNu
ہوا ہو گا بھائی - جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا - اور ایک آدھ سڑک پر کیا پھر چھوڑ دیا اسلئے میڈیا میں نہیں آیا -
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
ہوا ہو گا بھائی - جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا - اور ایک آدھ سڑک پر کیا پھر چھوڑ دیا اسلئے میڈیا میں نہیں آیا -
میڈیا ہاہاہا۔۔۔

ویسے تو یہاں دو لاھور کی بڑی سڑکوں کی بات ہوئی لیکن میڈم تھیف منسٹر نے جو کیا وہ سب نے دیکھا

پاکستان نامی قانون کے جنگل میں

ڈئیر تم خود بھی جاننا نہیں چاہتے
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
میڈیا ہاہاہا۔۔۔

ویسے تو یہاں دو لاھور کی بڑی سڑکوں کی بات ہوئی لیکن میڈم تھیف منسٹر نے جو کیا وہ سب نے دیکھا

پاکستان نامی قانون کے جنگل میں

ڈئیر تم خود بھی جاننا نہیں چاہتے
اگر اپنے تحسب کی عینک اتار کر دیکھو تو مریم نواز نے شاندار کارکردگی دکھائی ہے چونکے یہ سامنے نظر آتی ہے اسلئے اس کے سیاسی حریف مطلب ملک کے اندر انصافی کارکن سپورٹر اور لیڈر بھی مانتے ہیں - جو پکا تحسبی ہے وہ بھی کم از کم یہ ضرور مانتا ہے کہ بزدار سے بہت بہتر ہے تو حضور آپ کا کیا خیال ہے بزدار کی کارکردگی بہتر تھی یا مریم کی بہتر ہے ؟
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
اگر اپنے تحسب کی عینک اتار کر دیکھو تو مریم نواز نے شاندار کارکردگی دکھائی ہے چونکے یہ سامنے نظر آتی ہے اسلئے اس کے سیاسی حریف مطلب ملک کے اندر انصافی کارکن سپورٹر اور لیڈر بھی مانتے ہیں - جو پکا تحسبی ہے وہ بھی کم از کم یہ ضرور مانتا ہے کہ بزدار سے بہت بہتر ہے تو حضور آپ کا کیا خیال ہے بزدار کی کارکردگی بہتر تھی یا مریم کی بہتر ہے ؟
دلائل تو آج تک کسی نونی کو سمجھ نہیں آئے۔

پہلے بھی ایک دن ثبوت دیے تھے کہ جناب میڈم تھیف منسٹر بہت سے منصوبے بزدار کے ہی آگے بڑھا رہی ہیں۔ لیکن جب دماغ نون لیکی ہو تو سمجح ہمیشہ دور دور ہی رہتی ہے۔


https://twitter.com/x/status/1897289065902612784
https://twitter.com/x/status/1897806139774869599
https://twitter.com/x/status/1897492610719101424
ہاں ایک بات سب کے سامنے میڈیا اور اخباروں کا پیٹ کھل کر بھرا ہے۔

اگر ایسا پیٹ بزدار نے بھرا ہوتا تو وہ بھی بہت کامیاب ہوتا۔


https://twitter.com/x/status/1897301717429231766
اگر آپ خود کبھی کھلےزہن سے سوچو تو پتہ چلے کہ پنجاب میں صرف اگر پیسہ اللے تللوں اور شوبازیوں میں اڑانا ہے تو اس آسان کام میں میڈم تھیف منسٹر سب سے آگے ہیں
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
رمضان میں پیکج ہر حکومت دیتی ہے بڑا چھوٹا الگ بات ہے -کاروبار کے لئے قرض نواز نے سن نوے میں دیا تھا - کونسی الیکٹرک بسیں چلائیں بزدار نے ؟ کونسی ایئر امبولینس چلائی بزدار نے - پورے صوبے کو صاف ستھرا کس نے کیا - پنجاب کے بازاروں سڑکوں گلیوں کی حالت دیکھو کیا ایسی تھی بزدار دور میں - یا ایسی ہے کے پی میں - بہت سے کاغذوں میں بنے منصوبے مریم نے زندہ کئے - کچھ کا صرف نام بھی بدلا - مگر ایک سال میں اسی منصوبے کوئی مذاق نہیں - سوال پھر ہے کیا بزدار مریم سے بہتر وزیر اعلی تھا ؟
 

Back
Top