
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف ایک بڑا آپریشن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی موجودہ صورتحال پر جلد ہی تمام پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بھی بلائی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ افغان حکومت سے رابطے میں ہیں اور ناظم الامور کو بھی طلب کیا ہے۔
مرید کے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ افغانستان کو واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ ان کے ہاں بیٹھے ہوئے دہشت گرد گروہ پاکستان میں کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گرد گروہوں کی حوصلہ شکنی کرے اور ان کے خلاف کارروائی کرے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف بلوچستان میں ایک بڑا آپریشن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت دہشت گردی کے حوالے سے جلد ہی اے پی سی اجلاس بلا رہی ہے، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کو شامل کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ افغان حکومت سے رابطے میں ہیں اور انہیں پاکستان کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کے حوالے سے تمام معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کو یہ بات سمجھانی ہوگی کہ دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی کرنا یا انہیں پناہ دینا دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے نقصان دہ ہے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ وفاقی اور پنجاب سطح پر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہماری مضبوط اتحادی ہے اور مستقبل میں بھی رہے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں تمام جماعتوں کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف اے پی سی اجلاس بلانے کا مقصد تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہے تاکہ ملک میں امن و استحکام کے لیے ایک متفقہ حکمت عملی تیار کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ایک قومی مسئلہ ہے، اور اس کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور دیگر سکیورٹی ادارے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مکمل طور پر سرگرم ہیں، اور حکومت ان کی ہر ممکن مدد کر رہی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہہ وہ سکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کریں اور کسی بھی مشتبہ حرکت کی فوری اطلاع دیں۔