حالیہ دہشت گردی کے واقعات، حکومت کا قومی پالیسی بنانے کا فیصلہ

screenshot_1742147061791.png

وفاقی حکومت نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے ایک جامع قومی پالیسی بنانے اور نیشنل ایکشن پلان (NAP) کو مزید مربوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد دہشت گردی کے خلاف موثر حکمت عملی تیار کرنا اور سیکیورٹی فورسز کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

وفاقی حکومت کے حکام کے مطابق، وزیراعظم نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر قریبی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی مشاورت کی ہے۔ اس مشاورت میں یہ طے کیا گیا کہ قومی سلامتی کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس آئندہ دنوں میں بلایا جائے گا، جس میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بنائے گئے قومی ایکشن پلان (NAP) میں اصلاحات کے لیے تجاویز مرتب کی جائیں گی۔ ان تجاویز کی روشنی میں قومی سلامتی کمیٹی (NSC) کے اجلاس میں حتمی پالیسی طے کی جائے گی۔ وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف قومی پالیسی کی تشکیل پر پارلیمان کو بھی اعتماد میں لے گی، اور حتمی پالیسی طے کرنے سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی۔

وفاقی حکومت نے دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں ریاست کے خلاف گروہوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کا اہم فیصلہ کیا ہے۔ حکام کے مطابق، جو گروہ ریاست کی رٹ کو تسلیم کرتے ہوئے سرینڈر کرنے کے لیے تیار ہوں گے، ان کے ساتھ ریاستی پالیسی کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔ تاہم، مذاکرات کا آپشن استعمال کرنا ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ ریاستی اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے طے کیا جائے گا۔

وفاقی حکومت نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے اور افغان سرزمین کے استعمال کے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر وفاقی حکومت یہ معاملہ اٹھائے گی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ بھارت اور افغانستان سے دہشت گردی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کو کہیں۔

دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قلیل، درمیانی اور طویل مدتی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ فورسز کو جدید آلات اور اسلحہ کی فراہمی کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں رہائشی افراد کے لیے ترقیاتی اور روزگار پیکجز بھی دیے جا سکتے ہیں، تاکہ ان علاقوں میں معاشی استحکام پیدا کیا جا سکے۔

وفاقی حکومت کا یہ فیصلہ دہشت گردی کے خلاف ایک جامع اور مربوط حکمت عملی کی طرف اہم قدم ہے۔ اس پالیسی کے تحت نہ صرف سیکیورٹی فورسز کو مضبوط بنایا جائے گا، بلکہ دہشت گردی کی جڑوں کو ختم کرنے کے لیے معاشی اور سماجی اقدامات بھی کیے جائیں گے۔ وفاقی حکومت کا یہ اقدام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہو سکتا ہے۔
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
inho nay konsa pakistan rehna hai. inki family tou already green card lay kar bahar settle ho chuki hoti hai.
green card lekar konsa teer mar liya.. wahan par ardli ban kr rehna ha. ya ghulam ibn e ghulam hain. apne sath awam ko bi ghulam bna diya
 

Back
Top