پی ٹی آئی نے مریم نواز حکومت کے خلاف وائٹ پیپر جاری کردیا

screenshot_1742403413313.png


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی حکومت کے خلاف وائٹ پیپر جاری کیا ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ موجودہ پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگا کر انہیں اپنا کارنامہ بتایا ہے۔ وائٹ پیپر جاری کرنے کی تقریب لاہور کے ایک نجی ہوٹل میں منعقد ہوئی، جس میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنماوں نے شرکت کی۔

تقریب میں پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ، پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی امتیاز وڑائچ، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین قریشی، پنجاب اسمبلی اپوزیشن چیف وہپ رانا شہباز، چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ ملک اور صدر پی ٹی آئی پنجاب امتیاز شیخ سمیت دیگر اراکین قومی و صوبائی اسمبلی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھر نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ پنجاب میں اپوزیشن نے حکومت کے خلاف وائٹ پیپر جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان کارڈ پی ٹی آئی کا کامیاب ترین منصوبہ تھا، جسے ن لیگ نے اپنے کھاتے میں ڈال لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تحریک انصاف کی حکومت کو ختم کیا گیا تو اس وقت پنجاب میں 22 لاکھ ٹن گندم موجود تھی، لیکن موجودہ حکومت نے وافر گندم کے باوجود گندم درآمد کی، جس کی وجہ سے اس سال گندم کی کاشت میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

ملک احمد خان بچھر نے صحافی کالونی فیز ٹو کے حوالے سے بھی مریم نواز کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی منظوری پی ٹی آئی نے پہلے ہی دے دی تھی۔ انہوں نے پنجاب ڈیفمیشن ایکٹ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس ایکٹ کے ذریعے اظہار رائے پر قدغن لگائی گئی ہے۔

انہوں نے پریس کلبز کو دی جانے والی گرانٹس کے حوالے سے بھی موجودہ حکومت کے دعووں کو غلط ثابت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہر ضلع اور تحصیل کے پریس کلب کو وافر گرانٹس دی تھیں، جب کہ لاہور پریس کلب کی گرانٹ 50 لاکھ سے بڑھا کر 2 کروڑ روپے کی گئی تھی۔

ملک احمد خان بچھر نے مریم نواز کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ وہ آئیں اور ان کے ساتھ مناظرہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگا کر انہیں اپنا کارنامہ بتایا ہے۔

پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاست صرف شور شرابے کا نام نہیں ہونا چاہیے، بلکہ اس میں پرمغز گفتگو ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آج جاری کیا گیا وائٹ پیپر ایک قابل قدر کاوش ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ کیا پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست کی بجائے فسطائیت کی ریاست بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فسطائیت کا جواب تحمل، ہمت اور سڑکوں پر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی بڑے امتحان ہیں، اور ہمیں ان سب میں پورا اترنا ہے۔ پنجاب میں ہم نے ایک نئی تحریک دیکھی ہے، جسے ہمیں حوصلے، ہمت اور فہم و فراست کے ساتھ آگے بڑھانا ہے۔

پی ٹی آئی کے اس وائٹ پیپر کے ذریعے پنجاب حکومت کے خلاف سخت موقف اختیار کیا گیا ہے، جس میں موجودہ حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ وہ پنجاب میں اپنی تحریک کو مضبوط کرتے ہوئے عوام کے مسائل کو اجاگر کرتے رہیں گے۔
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Shukar hai yeh bi jaagey. I suggest Gohar e Nayab is sacked as Chairman and Junaid Akbar or Suleman Akram raja take the charge.
 

Back
Top