
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت نے علیمہ خان کے اڈیالہ جیل کے باہر ممکنہ دھرنے کے پیش نظر اپنے اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔ یہ فیصلہ علیمہ خان کی جانب سے بنائی گئی اس دھمکی کے بعد کیا گیا ہے کہ اگر انہیں منگل کو پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین سے ملاقات کا موقع نہیں دیا گیا تو وہ اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دیں گی۔
پی ٹی آئی کی قیادت نے ایم این ایز، ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز کو اسلام آباد کے قریب رہنے کی ہدایت دی تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔ علیمہ خان نے واضح طور پر کہا تھا کہ اگر ملاقات کا بندوبست نہ ہوا تو وہ دھرنا دینے پر مجبور ہو جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق، پنجاب کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد بچھڑ نے بھی دھرنے میں شرکت کی پیشکش کی ہے اور پی ٹی آئی پنجاب نے دھرنے میں بھرپور شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس کے علاوہ، عالیہ حمزہ نے بھی دھرنے میں شرکت کی حامی بھر لی ہے۔
تاہم، پی ٹی آئی کی کچھ قیادت میں ایسے رہنما بھی ہیں جو دھرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ اس صورتحال میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی میں اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ علیمہ خان کے دھرنے میں شرکت کی جائے یا نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ اجلاس میں اس معاملے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا تھا۔
اس صورتحال نے پارٹی میں اندرونی اختلافات کو بھی جنم دیا ہے اور یہ دیکھنا ہوگا کہ پارٹی کی قیادت اس معاملے پر کس راستے پر چلتی ہے۔