پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود بند کر دیں، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نوٹم جاری کر دیا
پاکستان نے بھارت کے لیے فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بھارتی رجسٹرڈ طیاروں پر ایک ماہ کی پابندی عائد کر دی ہے۔ اس فیصلے کے تحت بھارتی ایئر لائنز اور ان کے زیرِ استعمال یا لیز پر لیے گئے تمام طیارے اب پاکستان کی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکیں گے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اس حوالے سے نوٹم (نوٹس ٹو ایئر مین) بھی جاری کر دیا ہے۔
نوٹم کے مطابق نہ صرف بھارتی سول بلکہ ملٹری طیاروں کو بھی پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پابندی سے بھارت کی بین الاقوامی پروازوں پر براہِ راست اثر پڑے گا، کیونکہ پاکستان کا فضائی راستہ بھارت کے لیے یورپ، روس، کینیڈا اور امریکا جانے کے لیے مختصر ترین راستہ ہے۔
ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی بیشتر پروازیں پاکستانی فضائی حدود سے گزرتی ہیں اور موجودہ بندش کی وجہ سے اب انہیں طویل متبادل راستے اختیار کرنا ہوں گے، جس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کا بھی بڑا نقصان ہوگا۔ ان کے مطابق ہر اضافی پرواز گھنٹے میں تقریباً 2200 گیلن ایندھن خرچ ہوتا ہے، اور موجودہ قیمتوں کے مطابق فی فلائٹ 7 سے 8 ہزار ڈالر اضافی لاگت آئے گی۔
ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی عبدالقادر نے بتایا کہ دہلی اور ممبئی سے یورپ جانے والی پروازیں اس فیصلے سے شدید متاثر ہوں گی، جب کہ ایئر انڈیا، وسٹارا اور بھارت کی دیگر بین الاقوامی ایئر لائنز کو بھی اپنے فلائٹ روٹس میں تبدیلی کرنا پڑے گی۔ ان پروازوں کو اب بحیرہ عرب، ایران یا چین کی فضائی حدود اختیار کرنی ہوں گی، جس سے وقت اور ایندھن کی کھپت میں خاصا اضافہ ہو گا۔
پاکستان کی جانب سے یہ قدم خطے میں حالیہ کشیدگی کے پس منظر میں اُٹھایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں بھارت کو یومیہ کروڑوں روپے کے اضافی اخراجات برداشت کرنے پڑ سکتے ہیں۔