
بھارتی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ بھارت نے فرانس سے اپنی بحریہ کے لیے 26 رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا ہے، جس میں سنگل اور ٹو سیٹ طیارے دونوں شامل ہوں گے۔ یہ معاہدہ فرانس کی ایرو اسپیس کمپنی، ڈاسو ایوی ایشن کے تیار کردہ طیاروں کی خریداری کے لیے کیا گیا ہے، جو بھارت کی بحریہ میں استعمال کے لیے ایک اہم اضافے کا باعث بنے گا۔
یہ 26 رافیل طیارے بھارت کے پہلے سے موجود 36 رافیل طیاروں میں شامل ہوں گے، جو بھارت نے پہلے ہی فرانس سے حاصل کیے ہیں۔ بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ ان طیاروں کی فراہمی 2030 تک مکمل ہو جائے گی، اور ان طیاروں کو بھارتی بحریہ کے طیارہ بردار بحری جہازوں سے اڑانے کے لیے تیار کیا جائے گا۔ رافیل طیارے روسی ساختہ مگ-29 طیاروں کی جگہ لے لیں گے، اور ان طیاروں کی سمندری ماحول میں آپریشنل صلاحیتیں پہلے ہی ثابت ہو چکی ہیں۔
معاہدے کے مطابق، بھارت اور فرانس میں ان طیاروں کے عملے کو تربیت دی جائے گی۔ اس معاہدے میں بھارتی بحریہ کی تربیت، سازوسامان، ہتھیار اور دیگر متعلقہ لاجسٹک معاونت بھی شامل ہے تاکہ ان طیاروں کو مکمل طور پر آپریشنل بنایا جا سکے۔
یہ معاہدہ بھارت کے فرانس سے دفاعی سازوسامان پر انحصار کی ایک اور واضح مثال ہے، کیونکہ بھارت نے ماضی میں بھی فرانس سے اہم دفاعی سازوسامان خریدا ہے، جن میں 1980 کی دہائی میں خریدے گئے میراج 2000 طیارے اور 2005 میں آرڈر دیے گئے سکورپین کلاس آبدوزیں شامل ہیں۔
اگرچہ روس اب بھی بھارت کا سب سے بڑا فوجی سازوسامان فراہم کرنے والا ملک ہے، لیکن بھارت نے حالیہ برسوں میں فرانس، امریکا اور اسرائیل جیسے ممالک سے بھی اہم دفاعی سازوسامان خریدنا شروع کیا ہے۔ اس معاہدے کی بدولت بھارت کی بحریہ کی آپریشنل صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا اور اس کی دفاعی حکمت عملی کو تقویت ملے گی۔
بھارت کی فرانس کے ساتھ 26 رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کا معاہدہ، نہ صرف بھارت کی دفاعی حکمت عملی کو مزید مضبوط کرے گا بلکہ فرانس کے ساتھ اس کے دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔ یہ معاہدہ بھارت کے دفاعی سازوسامان کی متنوع خریداری کی حکمت عملی کی ایک اہم کڑی ہے، جس میں مغربی ممالک سے خریدی جانے والی ٹیکنالوجی شامل ہے۔