AbuOkasha
Reaction score
1,258

Advertisement

Profile posts Latest activity Postings About

  • حضت ابو بکر صدیق کا عقیدہ حیات نبوی ،
    آپ نے فرمایا جب میری وفات ہوجائے تو میرہ جنازہ روضے کے باہر رکھ دینے اور جاکر سلام پیش کرنا اگر سلام کا جواب آجائے تو وہاں دفن کردیا جائے، جب آپکی وفات ہوئی تو صحابہ نے ایسا ہی کیا، آپکا جنازہ روضے کے باہر رکھا گیا، صحابہ اندر روضے میں گئے اور کہا ، اسلام و علیک یا رسول اللہ اور عرض کیا آپکا غلام آیا ہے ،قبر مبارک سے جواب آیا ادخل ال حبیب الی حبیب۔۔۔ حبیب کو حبیب سے ملا دو۔۔۔۔۔( سبحان اللہ اس عقیدہ کے منکر صحاب کے بھی منکر ہیں)

    امی عایشہ(رضی اللہ تعالی عنہ) فرما تی ہیں جب میں روضے میں جاتی تو پردے کا خیال نہیں کرتی کہ ایک میرا شوہر ہے اور دوسرے میرے والد لیکن جب عمر کو دفن کیا گیا ، تب سے پردہ کا خیال رکھا۔۔۔۔
    (مسند احمد)
    پردہ زندوں سے کیا جاتا ہے ، نہ کہ مردوں سے ۔۔۔

    یہ عقیدہ امت میں متواترچلا آرہا ہے سوائے چند باطل فرقوں ( پرویزی ، قادیانی ) کے علاوہ کسے نے انکار نہیں کیا۔۔۔
    اس پر بہت دلائل موجود ہیں لیکن طوالت کے خوف سے صرف چند پر اکتفا کیا،
    حضرت انس بن مالک سے روایت ہے ، حضور نے فرمایا، جب مجھے معراج کروائی گئی، تو میں نے موسی کو اپنی قبر میں نماز پڑھتے دیکھا۔۔ (مسلم ، نسائی)

    حضرت اوس بن اوس سے روایت ہہ کہ وہ نبی سے روایت کرتے ہیں کہ فرمایا آپ نے بے شک تمہارے ایام میں سے سے افضل جمعہ کا دن ہے اس میں آدم پیدا کیے گے اور اسی میں انکی وفات ہوئی، اور زیادہ درود بھیجو مجھھ پر کہ اسلیے تمہارا درود پیش کیا جاتا ہے، تو صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ہمارا درود کیسے آپ پر پیش کیا جائے گا حالانکہ اپ بوسیدہ ہوچکے ہوں گے، تو اپ نے فرمایا بے شک اللہ نے حرام کردیا ہے کہ وہ انبیا کے اجسام کو کھائے۔۔ (ابو داود، ابن ماجہ ، سنن دارمی ، مصنف ابن ابی شیبہ ، ابن حاکم،)
    اور حاکم اس حدیث کو امام بخاری کی شر ط پر صحیح فرماتے ہیں۔۔۔
    کیا ہمارے نبی جن کیلئے یہ کائنات تشکیل دی گئی جو یہ کہتے تھے کہ میری تمنا ہیں کہ میں شہید کیا جاوں پھر اٹھایا جاوں اور پھر شہید کیا جاوں۔۔۔۔۔
    کیا وہ شہادت سے محروم رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
    نہیں ہر گز نہیں اللہ پاک نے آپکو نبی بھی بنایا اور شہید بھی۔۔۔

    بخاری اور بیہقی میں حضرت عایشہ سے روایت ہے جس بیماری میں آپ کا انتقال ہوا تھا، آپ فرماتے ہیں کہ جو اس کھانے کا زہر جو میں نے خیبر میں کھایا ( آپکو یہودیوں نے کھانے میں زہر دیا تھا)برابر محسوس ہوتا رہا، یہانتک کہ اب وہ وقت آگیا ہے کہ اس سے میری شہہ رگ کٹ جائیگی۔۔۔۔
    حیات نبوت کا قرآن سے ثبوت۔۔۔۔
    اور جو لوگ الله کی راہ میں مارے گئے ہیں انہیں مردہ نہ سمجھو بلکہ وہ زندہ ہیں اپنے رب کے ہاں سے رزق دیے جاتے ہیں( آل عمران )
    اور جو الله کی راہ میں مارے جائیں انہیں مرا ہوا نہ کہا کرو بلکہ وہ تو زندہ ہیں لیکن تم نہیں سمجھتے
    (سورہ البقرہ)
    حضرت ابن عباس اور ابن مسعود (رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین) نے ان آیات کی تفسیر میں کہا ہے۔۔
    یہ آیات انبیا کی حیات کے دلائل میں سے ہے اور آپ شہید فوت ہوئے۔۔۔۔
    امام نووی لکھتے ہیں بے شک انبیا شہدا کی مثل بلکہ انسے بھی افضل ہیں ، پس بعید نہیں کہ انبیا حج کریں یا نمازیں پڑھیں،
    یہی تفسیر امام سیوطی نے بھی کی۔۔

    اب جو شہیدوں کو مردہ کہے گا وہ قران کا منکر ہوگا۔۔۔۔
    کچھ دیر پہلے چند دوستوں نے ایک تھریڈ شروع کیا،

    کیا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قبر
    مبارک میں ذندہ ہیں ۔ جسکی نفی میں قران کی آیات پیش کیں گئیں ،
    لیکن اس تھریڈ کو کلوز کردیا گیا، اسلئیے جواب کیلئے یہ تھریڈ بنانا پڑا۔۔۔۔

    پہلے میں یہ واضح کردوں یہ فروعی مسئلہ نہیں ہے یہ عقیدہ کا مسئلہ ہے، اہلسنت والجماعتہ کا یہ عقیدہ ہے کہ انبیائ اپنی قبر مبارک میں حیات ہیں۔ اس عقیدہ کا منکر
    کوئی ایک صحابی ، تابعی تبع تابعین کوئی نہیں تھا، بلکہ
    یہاں تک کے یہ عقیدہ فتاوی عالمگیری میں بھی موجد ہے ،
    ( فتاوی عالمگیری جو اورنگزیب عالمگیر نے پانچ سو چوٹی کے فقیہ محدث اور مفسر ین کو جمع کر کے تر تیب دے ، جو چار سو سال سے چلا آرہا ہے اور اس پر تنقید کی کسی عالم کو آجتک جرآت نہیںٰ ہوئی۔۔۔
    اس فتاوی کے جلد اول صفحہ پر لکھا ہے، کہ
    اور جب روضہ اطہر پر حاضری کیلئے کھڑا ہو لے کہ جیسے نماز میں کھڑا ہوتا ہے اور یقین کرے کہ آپ کی صورت کریمہ کو آپ قبر میں سوئے ہوئے ہیں
  • Loading…
  • Loading…
  • Loading…