یہ روایت بڑے وردی والوں نے چھوٹی وردی والوں کے خلاف ڈالی تھی اور اب ڈاکٹروں تک آگئی ہے۔ پنجاب پولیس کو حوالداروں نے غنڈوں میں تبدیل کردیا ہے، اب پاکستان میں وردی والوں سے کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔
جب آپ خود غیر آئینی غیر قانونی نظام چلاتے ہیں، اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہیں، کسی قانون اور قاعدے کو نہیں مانتے تو پھر آپ کسی اور کو بھی نہیں روک سکتے۔ بلوچستان میں تو عوامی نمائندہ حکومت کبھی بنی ہی نہیں، ہمیشہ کمپنی والے اپنے مہرے بٹھاتے آئے ہیں، تو پھر کس پہ الزام لگا رہے ہیں بریگیڈیئر ڈفر؟
کونسی نئی بات ہے، یہاں جگر گوشوں کا خون بہانے والوں کو معاف کرنا پڑتا ہے، باقیوں کو بچانے کیلیے، تو ان کو تو صرف ایک بدمعاش سے مار پڑی تھی۔ یہ ملک نہیں جنگل ہے، جرنیلوں کا جنگل۔
ایسے لوگوں پہ افسوس بھی ہوتا ہے اور غصہ بھی آتا ہے، جب بغیرت جج کی وجہ سے انتہائی قدم اٹھانا ہی ہے تو خود کو کیوں جلاتے ہو؟ آخرت بھی برباد اور دنیا بھی۔
He has tried before from JUI as well as independent and each time had less than 150 votes. Aur isski family Ka pata Tu isske shakal aur karoot donon se chal jata hay. Anyways he is a nobody.
تو؟ کیا ہوا؟ ایک اور خط لکھی اور بات ختم۔ وہ جواب نہیں دیں گے اور فراڈ قاضی کی طرح اپنا کام جاری رکھیں گے۔ اور یہ پرانی تنخواہ پہ کام کرتے رہیں گے۔ بزدل ہیں سارے، ورنہ ابھی تک 26 ویں ترمیم والا معاملہ ایک طرف ہوچکا ہوتا۔ فراڈیئے قاضی کے آگے کھڑے ہو جاتے تو ترمیم آتی ہی نہ۔
تو؟ کیا ہوا؟ ایک اور خط لکھی اور بات ختم۔ وہ جواب نہیں دیں گے اور فراڈ قاضی کی طرح اپنا کام جاری رکھیں گے۔ اور یہ پرانی تنخواہ پہ کام کرتے رہیں گے۔ بزدل ہیں سارے، ورنہ ابھی تک 26 ویں ترمیم والا معاملہ ایک طرف ہوچکا ہوتا۔ فراڈیئے قاضی کے آگے کھڑے ہو جاتے تو ترمیم آتی ہی نہ۔