تحریک انصاف سے متعلق سب کچھ پہلے سے طے ہوچکا تھا،ثمینہ پاشا

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
ISI nay apnay mulk ko hi tabaah kar diya.
Imran Khan Sahab to zindah Javed ho chukey hain.
Aur Pakistan ko Topi walon nay zindah dargor kar diya hai.
 

feeneebi

MPA (400+ posts)
میرے انصافی دوستوں کو برا تو لگے گا لیکن اسے زیادتی نہیں مکافات عمل کہتے ہیں اور مکافات کی چکی ہمیشہ زیادہ باریک پیستی ہے
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
میرے انصافی دوستوں کو برا تو لگے گا لیکن اسے زیادتی نہیں مکافات عمل کہتے ہیں اور مکافات کی چکی ہمیشہ زیادہ باریک پیستی ہے
یہ بلکل بکواس ہے۔اگر پہلے کوئ غلط کا م ہوا تھا تو اسے غلط کہواور اگر اب ہوا ہے تو اسے بھی غلط کہو ورنہ تم درست سمت پر نہیں آسکو گے اور دنیا کے دوسرے ملکوں سے بہت پیچھے رہ جاؤ گے۔
آخری بات جو پی ٹی آئ کے ساتھ جرنیلوں نے کیا ہے ایسا کسی دوسری پارٹی کے خلاف نہیں کیا ۔ضیا کے مار شل لا میں پیپلزپارٹی کے ساتھ کافی زیادتی ہوئی تھی لیکن وہ ایک آمر نے کی تھی اب بظاہر ماشل لا نہیں لیکن ماشل لا سے بھی بدتر حالات ہیں
 

feeneebi

MPA (400+ posts)
یہ بلکل بکواس ہے۔اگر پہلے کوئ غلط کا م ہوا تھا تو اسے غلط کہواور اگر اب ہوا ہے تو اسے بھی غلط کہو ورنہ تم درست سمت پر نہیں آسکو گے اور دنیا کے دوسرے ملکوں سے بہت پیچھے رہ جاؤ گے۔
آخری بات جو پی ٹی آئ کے ساتھ جرنیلوں نے کیا ہے ایسا کسی دوسری پارٹی کے خلاف نہیں کیا ۔ضیا کے مار شل لا میں پیپلزپارٹی کے ساتھ کافی زیادتی ہوئی تھی لیکن وہ ایک آمر نے کی تھی اب بظاہر ماشل لا نہیں لیکن ماشل لا سے بھی بدتر حالات ہیں
عمران خان نے ججوں جرنیلوں کے ساتھ مل کر کس کو نشانہ بنایا تھا؟ ن-لیگ کو۔ کیا اب جو کچھ اس کے اور اس کی پارٹی کے ساتھ ہو رہا ہے، وہ ن-لیگ تو نہیں کر رہی، بلکہ ن-لیگ تو سیاسی بلوغت اور اعلٰی ظرفی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ دو دن قبل گنڈاپور شہباز شریف سے ملنے گیا تھا، اگر صورتحال مختلف ہوتی اور عمران خان وزیراعظم ہوتا اور ن-لیگ کا وزیراعلٰی شہبازشریف اسے ملنے جاتا تو نیازی نے ملنے کا موقعہ ہی نہیں دینا تھا۔
جو کچھ نیازی اور پارٹی کے ساتھ ہو رہا ہے، وہ اللہ کی طرف سے ان کے کرتوتوں کی سزا ہے۔ مگر یہ لوگ ابھی تک سبق نہیں سیکھ رہے بالخصوص نیازی صاحب ۔ اگر اسے سمجھ آ گئی ہوتی تو حکومت سے نکالے جانے کے بعد باجوہ سے خفیہ ملاقاتیں کرنے اور اسٹیبلشمنٹ کو پکارنے اور دوسری طرف منافقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہی پر حملہ آور ہونے کی بجائے سیاستدانوں اور جمہوری قوتوں سے تعلقات بہتر کرنے میں ساری طاقت صرف کر دیتا۔