افغانستان سے دہشتگردی نہ رکی تو ہمارے آپشن محدود ہوتے جائینگے: خواجہ آصف

12khahwjajasidkdafghanstab.png

افغانستان سے جو لوگ بارڈر کراس کر کے آتے ہیں اس میں دہشتگرد بھی ہوتے ہیں: وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہائوس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی واقعات کا منبع افغانستان میں اور ہمارے پاس عبوری افغان حکومت کے دن بدن بدلتے ہوئے رویے سے آپشن محدود ہوتے جا رہے ہیں۔ افغانستان کی طرف سے جب تک تحریک طالبان پاکستان کو پناہ گاہیں دینے اور سہولت کار چھوڑنے کا سلسلہ نہیں رکتا تب تک معاملہ ایسے ہی چلتا رہے گا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کسی بھی بارڈر کی جو عالمی حیثیت ہوتی ہے اس کا احترام نہیں کیا جا رہا اس لیے ہمارے پاس افغان حکومت کیلئے آپشنز کم ہوتے جا رہے ہیں۔ افغانستان میں خود وفد لے کر گیا تھا اور افغان حکومت سے درخواست کی تھی کہ ہمسایہ ہونے کے ناطے آپ کا فرض ہے کہ یہاں سے ہونے والی دہشت گردوں کو روکیں لیکن وہاں سے دیا جانے والا حل ناقابل عمل تھا۔


وزیر دفاع بشام حملے سے متعلق کہنا تھا کہ پاکستان چینی ورکرز پر حملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور اس میں چائنہ کی تحقیقاتی ٹیم بھی شامل ہیں اور جو دہشت گردی واقعے میں ملوث افراد کا سراغ لگائیں گی، اب تک اس معاملے میں کچھ پیشرفت بھی ہوئی ہے۔ افغانستان سے جو لوگ بارڈر کراس کر کے آتے ہیں اس میں دہشتگرد بھی ہوتے ہیں، پاکستان میں دہشتگردی حملوں کا سدباب کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔

خواجہ آصف نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو ایران سے گیس نہ لینے کا متبادل بھی بتانا چاہیے، ہم بین الاقوامی مارکیٹ سے مہنگی ایل پی جی خرید رہے ہیں۔ ہمارا کوئی ہمسایہ ملک ہمیں اچھے نرخوں پر گیس فراہم کرتا ہے تو اس سے گیس لینا ہمارا حق ہے، امریکہ کو ہماری معاشی صورتحال کو سمجھنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام جاری ہے جس کے اہداف پورے کیے جا رہے ہیں، عوام کو ریلیف ملنے میں ایک سے ڈیڑھ سال لگ جائے گا کیونکہ 27سو ارب کے ٹیکس کیسز زیرالتواء ہیں۔ ملک میں ہزاروں ارب کی بجلی، گیس، ٹیکس چوری کی جا رہی ہے، یہ چیزیں درست کرنے سے ہی عوام کو ریلیف مل سکتا ہے، 6 مہینوں میں عوام کو ریلیف فراہم کریں گے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم نے افغانستان کا سامان بھارت بھیجنے کی اجازت دے دی ہے، ہم افغانستان کیلئے جنگیں لڑتے رہے، قربانیاں دی، وہاں سے دہشت گردی اور سمگل شدہ چیزیں آ رہی ہیں۔ بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات کا اپنا ایک پس منظر ہے، امید ہے کہ بھارت میں انتخابات کے بعد ہمارے تعلقات میں بہتری آئے۔
 

Panthar_pk

Councller (250+ posts)
ais ki aulaad jo amrika main hy us ko pahlay wapis Pakistan bulao
yea vo baygharat loog hain jo ethnic violence create krna chahrahay hain Punjab and Pushtoon -- Punjab vs KPK

ais ki aukaat hy yea Afghano say larain gy , yea bayghrat dhookay baaz

pahlay nawaz sharif ny jaag punjabi jaag ka nara lagaya or ppp or mpm ny mpm pr operation keyea kitnay loog maaray phir baluchistan aab kpk

yea chahtay hain sirf Punjab rah jae as an Indian State, they have no stakes in Pakistan ais ky khud ki bayti amrika main hy
 

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
یہ بیان دیتے ہوئے خواجہ اصف اپنے شٹوں میں ہلکا ہلکا درد محسوس کر رہے تھے
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
12khahwjajasidkdafghanstab.png

افغانستان سے جو لوگ بارڈر کراس کر کے آتے ہیں اس میں دہشتگرد بھی ہوتے ہیں: وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہائوس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی واقعات کا منبع افغانستان میں اور ہمارے پاس عبوری افغان حکومت کے دن بدن بدلتے ہوئے رویے سے آپشن محدود ہوتے جا رہے ہیں۔ افغانستان کی طرف سے جب تک تحریک طالبان پاکستان کو پناہ گاہیں دینے اور سہولت کار چھوڑنے کا سلسلہ نہیں رکتا تب تک معاملہ ایسے ہی چلتا رہے گا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کسی بھی بارڈر کی جو عالمی حیثیت ہوتی ہے اس کا احترام نہیں کیا جا رہا اس لیے ہمارے پاس افغان حکومت کیلئے آپشنز کم ہوتے جا رہے ہیں۔ افغانستان میں خود وفد لے کر گیا تھا اور افغان حکومت سے درخواست کی تھی کہ ہمسایہ ہونے کے ناطے آپ کا فرض ہے کہ یہاں سے ہونے والی دہشت گردوں کو روکیں لیکن وہاں سے دیا جانے والا حل ناقابل عمل تھا۔


وزیر دفاع بشام حملے سے متعلق کہنا تھا کہ پاکستان چینی ورکرز پر حملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور اس میں چائنہ کی تحقیقاتی ٹیم بھی شامل ہیں اور جو دہشت گردی واقعے میں ملوث افراد کا سراغ لگائیں گی، اب تک اس معاملے میں کچھ پیشرفت بھی ہوئی ہے۔ افغانستان سے جو لوگ بارڈر کراس کر کے آتے ہیں اس میں دہشتگرد بھی ہوتے ہیں، پاکستان میں دہشتگردی حملوں کا سدباب کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔

خواجہ آصف نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو ایران سے گیس نہ لینے کا متبادل بھی بتانا چاہیے، ہم بین الاقوامی مارکیٹ سے مہنگی ایل پی جی خرید رہے ہیں۔ ہمارا کوئی ہمسایہ ملک ہمیں اچھے نرخوں پر گیس فراہم کرتا ہے تو اس سے گیس لینا ہمارا حق ہے، امریکہ کو ہماری معاشی صورتحال کو سمجھنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام جاری ہے جس کے اہداف پورے کیے جا رہے ہیں، عوام کو ریلیف ملنے میں ایک سے ڈیڑھ سال لگ جائے گا کیونکہ 27سو ارب کے ٹیکس کیسز زیرالتواء ہیں۔ ملک میں ہزاروں ارب کی بجلی، گیس، ٹیکس چوری کی جا رہی ہے، یہ چیزیں درست کرنے سے ہی عوام کو ریلیف مل سکتا ہے، 6 مہینوں میں عوام کو ریلیف فراہم کریں گے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم نے افغانستان کا سامان بھارت بھیجنے کی اجازت دے دی ہے، ہم افغانستان کیلئے جنگیں لڑتے رہے، قربانیاں دی، وہاں سے دہشت گردی اور سمگل شدہ چیزیں آ رہی ہیں۔ بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات کا اپنا ایک پس منظر ہے، امید ہے کہ بھارت میں انتخابات کے بعد ہمارے تعلقات میں بہتری آئے۔
تُو پٹھاناں دی اک سٹ نئیں سہنی
 

Truth matters

MPA (400+ posts)
What are you going to do with Israeli terrorists killing your Muslim brothers and sisters.Change the name Islamic Republic of Pakistan.It should be US Slave of Pakistan
 

khan_11

Chief Minister (5k+ posts)
خواجہ آصف کس کو بیوقوف بنا رہے ہو افغانستان میں حالات خراب کرنے کا حکم امریکہ کا ہے جس پر عمل ہماری کرائے کی فوج کے ذریعے ہو رہا ہے تاکہ وہاں چائینہ اور روس کے مفادات کو نقصان پہنچایا جائے جس طرح پاکستان میں سی پیک اور دوسرے منصوبوں کو موجودہ رجیم نے نقصان پہنچا کر پاکستانکا بیڑہ غرق کر رہے ہیں چائینیز ورکروں پر حملے موجودہ چور حکومت اور طاقتوروں کی ملی بھگت ہے