کچھ گھنٹے قبل دنیا کے مختلف حصوں میں سورج گرہن کا نظارہ کیا گیا۔ کئی جگہوں پر سورج مکمل طور پر غائب ہوگیا۔ لوگوں نے سورج گرہن کا یہ نظارہ بغیر ڈر کے، بڑی خوشی اور جوش و خروش سے کیا۔ پرانے زمانوں میں جب انسان کو پتا نہیں ہوتا تھا کہ سورج گرہن اور چاند گرہن کیسے لگتے ہیں اور کیوں لگتے ہیں، تب انسان کیلئے سورج یا چاندگرہن کا نظارہ خوف کا باعث ہوتا تھا۔ لوگ ڈر جاتے تھے کہ یہ کیا ہورہا ہے، شاید دنیا ختم ہونے لگی ہے۔ مختلف مذاہب نے سورج گرہن اور چاند گرہن کی مختلف توجہیات بیان کی ہیں، مگر کوئی ایک مذہب بھی انسان کو درست وجہ بتانے سے قاصر رہا۔ آپ ہندومت، یہودیت، مسیحیت سے لے کر اسلام کو اٹھا کر دیکھ لیں، سب میں آپ کو سورج گرہن اور چاند گرہن کی اوٹ پٹانگ وضاحتیں ملیں گی۔ کہیں لکھا ہوگا کہ خدا جب ناراض ہوتا ہے تو سورج کو اپنی مٹھی میں جکڑ لیتا ہے، اس سے سورج گرہن لگ جاتا ہے۔ جب وہ چاند کو مٹھی میں جکڑ لیتا ہے تو چاند گرہن لگ جاتا ہے۔ مختلف مذاہب نے لوگوں کو سورج گرہن اور چاند گرہن کے دوران عبادات بتائیں جس سے خدا کو خوش کرکے اس "مصیبت" کو ٹالا جاسکتا ہے، لوگ گرہن لگنے پر عبادات کرتے تھے، خدا کے سامنے گڑگڑاتے تھے کہ وہ گرہن کو ہٹا دے۔
تمام مذہب پرستوں سے میرا سوال ہے کہ اگر ان میں سے کوئی بھی مذہب خدا کی طرف سے ہوتا تو وہ یہ سادہ سی بات کیوں نہ بتا دیتا کہ جب زمین اور سورج کے درمیان چاند آجائے تو سورج گرہن لگ جاتا ہے اور جب چاند اور زمین کے درمیان سورج آجائے تو چاند گرہن لگ جاتا ہے۔ مذاہب کی غلط وضاحتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ان میں سے کوئی بھی مذہب خدا کی طرف سے نہیں ہے۔۔
سورج / چاند گرہن کی طرح زلزلے کے معاملے میں مذاہب اوٹ پٹانگ وضاحتیں دیتے ہیں کہ یہ بھی خدا کی ناراضگی کی وجہ سے آتے ہیں۔مذہب کے پاس چونکہ کسی قدرتی فنامنے کا علم نہیں ہوتا تھا اس لئے وہ اس کو خدا کی ناراضگی سے جوڑ دیتا تھا۔ گرہن سے لے کر زلزلوں اور بارش برسنے تک تمام قدرتی مظاہر کے پیچھے کی وجوہات انسان نے اپنی عقل سے تلاش کیں، مذہب انسان کی کوئی مدد نہیں کرسکا، اس سے صاف ظاہر ہے کہ آج تک جتنے بھی مذاہب آئے ہیں یا ایجاد کئے گئے ان میں سے کوئی بھی خدا کی طرف سے نہیں تھا، وگرنہ اسے جھوٹی کہانیاں گھڑ گھڑ کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی ضرورت نہ ہوتی۔۔
تمام مذہب پرستوں سے میرا سوال ہے کہ اگر ان میں سے کوئی بھی مذہب خدا کی طرف سے ہوتا تو وہ یہ سادہ سی بات کیوں نہ بتا دیتا کہ جب زمین اور سورج کے درمیان چاند آجائے تو سورج گرہن لگ جاتا ہے اور جب چاند اور زمین کے درمیان سورج آجائے تو چاند گرہن لگ جاتا ہے۔ مذاہب کی غلط وضاحتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ان میں سے کوئی بھی مذہب خدا کی طرف سے نہیں ہے۔۔
سورج / چاند گرہن کی طرح زلزلے کے معاملے میں مذاہب اوٹ پٹانگ وضاحتیں دیتے ہیں کہ یہ بھی خدا کی ناراضگی کی وجہ سے آتے ہیں۔مذہب کے پاس چونکہ کسی قدرتی فنامنے کا علم نہیں ہوتا تھا اس لئے وہ اس کو خدا کی ناراضگی سے جوڑ دیتا تھا۔ گرہن سے لے کر زلزلوں اور بارش برسنے تک تمام قدرتی مظاہر کے پیچھے کی وجوہات انسان نے اپنی عقل سے تلاش کیں، مذہب انسان کی کوئی مدد نہیں کرسکا، اس سے صاف ظاہر ہے کہ آج تک جتنے بھی مذاہب آئے ہیں یا ایجاد کئے گئے ان میں سے کوئی بھی خدا کی طرف سے نہیں تھا، وگرنہ اسے جھوٹی کہانیاں گھڑ گھڑ کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی ضرورت نہ ہوتی۔۔