Joe Wilson asks to put sanctions on Pakistani COAS

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
ابھی پچھلے ہفتے کی رپورٹ بتا رہا ہوں۔ پاکستانی فوجیوں کو بھی چین کی سائٹس پر بغیر سیکیورٹی کلیئرنس نہیں جانے دے رہے۔ اب تجھے کیا یہاں سیکیورٹی پاس دکھاوٗں ان لوگوں کے؟

اور یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہورہا۔ جب شمسی ائیر بیس امریکیوں کے پاس تھی تب بھی یہی حالات تھے۔
نہیں مننی تہاڈی گل - کر لو جو کرنا جے
Note: talking about what you want to say. Not about the events you mentioned
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)

ایک سائیڈ پکڑ راجے، یا تو بول کہ امریکہ پاکستان کی مدد سے بگرام حاصل کرنا چاہتا ہے، یا پھر بول کہ کسی کو بگرام نہیں چاہیئے۔ اب اگر امریکہ پاکستان کی مدد سے بگرام حاصل کرنا چاہتا ہے تو چاچو وہسکی اسکی ضرورت بن سکتا ہے، جیسے تو پہلے کہہ رہا تھا۔
میں پتا سی تسی گلے توں پھڑ لو گے -- سمجھدار بندے او 😁
میں نے دو مختلف باتیں کر دی تھیں -- لیکن میرا کہنے کا مقصد یہ تھا کہ - امریکی اب ضروری نہیں کہ افغانستان یا بگرام پر قبضہ کریں ہے - نہ اتنا بھاری اسلحہ نکلالنا اتنا آسان اور سستا پڑے گا -- لیکن اس میں سے کم از کم وہ نکل سکتا ہے جو ٹی ٹی پی چلا سکتی ہے - اس میں عاصم یزید امریکہ کو انگیج رخ سکتا ہے
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
اور یہ طورخم کی گیم مجھ سے زیادہ تو نہیں جانتا ہوگا۔ میں اس بارڈر سے پچھلے بیس سال سے واقف ہوں۔ جب فوجیوں اور ایف سی والوں نے اپنی دیہاڑیاں لگانی ہوتی ہیں تو یہ بارڈر بند کر دیئے جاتے ہیں اور بھتے پر دوسرے راستے کھول دیئے جاتے ہیں جن سے کھل کر آٹا، گھی، تیل اور چینی افغانستان اسمگل ہوتے ہیں۔
رمضانوں سے پہلے یہ متوقع تھا۔ اب اس کمائی سے یہ سب اپنے روزوں اور عید کا بندوبست کرینگے
All you said makes sense.
لیکن اس بارڈر کے بند ہونے سے افغانستان میں چیزوں کی کمی ضرور آتی ہے - جس سے طالبانوں کے لئے مشکلات ہو سکتی ہیں - اگر غیر قانونی رستے کھلیں گے تو اس سے کمائی کرنے والے ادھر بھی تو ہیں نا - افغانستان کا جنوبی حصہ میں پھر وار لارڈز پیدا ہو جایں گے - اور ہماری حکومت اسے صرف ڈراوے تک رکھے گی
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
یہ ساری بات بہت اچھی ہے - اس سے میں ڈس آگری نہیں کرتا - میری خواہش ہے کہ پاکستان چین کے ساتھ جڑے اور اس اگریسو فیض میں جاۓ جس میں چین اور روس جا رہے ہیں
جہاں تک پاکستانی انڈسٹری کا تعلق ہے ہم جتنے نالائق ہو چکے ہیں اس نالائقی سے نکلتے نکلتے ہمیں ١٠ سال لگنے ہیں - اتنا عرصہ ہم آرام سے چین کی انڈسٹری پاکستان کی سرزمین پر چلا کر کم از کم مزدور کو بھرتی کریں

یہ سب میری خواہش ہے - کیا ہونا ہے پتا نہیں - تسی غلیل مار کے میری امید والی فاختہ بیشک تھلے سٹ دیو --- ٹیٹھ جی اے تھوڑی دیر بعد فر اڈن لگ جاسی
پاکستان اگر روس کے ساتھ جڑ رہا ہوتا تو شائد اتنی پریشانی کی بات نہیں تھی۔ کیونکہ روس نے ہمیشہ اپنے ساتھ جڑنے والے ملکوں کو ترقی دی ہے۔ ہمیں بھی ایک اسٹیل مل دی تھی۔ اسکے بعد انڈیا اور برازیل کی بہت ساری انڈسٹری اور اسکی ٹیکنالوجی روس کی ہی فراہم کردہ ہے۔

چین کا ٹریک ریکارڈ اس مسئلے میں اتنا اچھا نہیں۔ اس نے جس ملک کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کیا، وہاں کی انڈسٹری بند کروا دی۔ جیسے کہ پاکستان کے ساتھ ۲۰۰۶ کے ایگریمنٹ کے بعد ہوچکا ہے۔ اللہ بھلا کرے رزاق داوٗد کا جس نے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو کھول کر نکالا اور چین کو کہا کہ بھائی خالی ہم نے ہی آپکی چیزیں نہیں خریدنی، آپ نے بھی ہماری اشیاء کو امپورٹ کرنا ہے۔

دوسرا چین نے جسکو بھی آجتک قرض دیا ہے، اسکو دیوالیہ کروا کر چھوڑا ہے اور بعد میں اس پر قبضہ ہی کیا ہے۔ دنیا کا کوئی ایک ملک بتلا دے جس نے چین کی وجہ سے ترقی کی ہو؟

چین نے صرف شمالی کوریا تخلیق کیئے ہیں یا پھر سری لنکا بنائے ہیں، جسکی بندرگاہیں اب ۱۲۰ سال کے لیئے چین کی ملکیت ہیں۔

اسی لیئے کسی نے کہا تھا کہ :

چین اپنا یار ہے، اس پہ جاں نثار ہے
پر وہاں جو ہے نظام، اسکو یہاں نہ لائیو
اسکو دور سے سلام
پھر میں نے اس سے یہ کہا۔۔۔۔ (حبیب جالب)۔

دراصل بات یہ ہے پیارے کہ ’’جو غیر کے آگے تو جھکا، تو نہ تن تیرا نہ من‘‘۔ بس ایتھے گل مکدی اے

پاکستان کو سب سے پہلے اپنے اوپر خود بھروسہ کر کے آگے نکلنے کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ حقیقت بھی یہ ہے کہ ہمیں کسی کی بھی ضرورت نہیں، بلکہ ہمارے ہی لوگ یہاں سے باہر نکل کر ان کی انڈسٹری چلا رہے ہیں۔

یہ قرضہ پالیسی کوئی دیرپا پالیسی نہیں۔ جب تک قرضہ ہے تو کھاوٗ پیو اور قرضہ مک جائے تو سود ادا کرنے کے لیئے مزید قرضے لو۔ پھر غریب کے اوپر ٹیکس لگا لگا کر اسکی زندگی موت سے بدتر کردو۔ کوئی بولے تو اٹھا لو، نہیں تو ڈنڈے اور گولیاں چلاوٗ۔ اسطرح ملک نہیں چل سکتے۔ بلکہ کبھی بھی نہیں چلے۔
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
پاکستان اگر روس کے ساتھ جڑ رہا ہوتا تو شائد اتنی پریشانی کی بات نہیں تھی۔ کیونکہ روس نے ہمیشہ اپنے ساتھ جڑنے والے ملکوں کو ترقی دی ہے۔ ہمیں بھی ایک اسٹیل مل دی تھی۔ اسکے بعد انڈیا اور برازیل کی بہت ساری انڈسٹری اور اسکی ٹیکنالوجی روس کی ہی فراہم کردہ ہے۔

چین کا ٹریک ریکارڈ اس مسئلے میں اتنا اچھا نہیں۔ اس نے جس ملک کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کیا، وہاں کی انڈسٹری بند کروا دی۔ جیسے کہ پاکستان کے ساتھ ۲۰۰۶ کے ایگریمنٹ کے بعد ہوچکا ہے۔ اللہ بھلا کرے رزاق داوٗد کا جس نے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو کھول کر نکالا اور چین کو کہا کہ بھائی خالی ہم نے ہی آپکی چیزیں نہیں خریدنی، آپ نے بھی ہماری اشیاء کو امپورٹ کرنا ہے۔

دوسرا چین نے جسکو بھی آجتک قرض دیا ہے، اسکو دیوالیہ کروا کر چھوڑا ہے اور بعد میں اس پر قبضہ ہی کیا ہے۔ دنیا کا کوئی ایک ملک بتلا دے جس نے چین کی وجہ سے ترقی کی ہو؟

چین نے صرف شمالی کوریا تخلیق کیئے ہیں یا پھر سری لنکا بنائے ہیں، جسکی بندرگاہیں اب ۱۲۰ سال کے لیئے چین کی ملکیت ہیں۔

اسی لیئے کسی نے کہا تھا کہ :

چین اپنا یار ہے، اس پہ جاں نثار ہے
پر وہاں جو ہے نظام، اسکو یہاں نہ لائیو
اسکو دور سے سلام
پھر میں نے اس سے یہ کہا۔۔۔۔ (حبیب جالب)۔

دراصل بات یہ ہے پیارے کہ ’’جو غیر کے آگے تو جھکا، تو نہ تن تیرا نہ من‘‘۔ بس ایتھے گل مکدی اے

پاکستان کو سب سے پہلے اپنے اوپر خود بھروسہ کر کے آگے نکلنے کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ حقیقت بھی یہ ہے کہ ہمیں کسی کی بھی ضرورت نہیں، بلکہ ہمارے ہی لوگ یہاں سے باہر نکل کر ان کی انڈسٹری چلا رہے ہیں۔

یہ قرضہ پالیسی کوئی دیرپا پالیسی نہیں۔ جب تک قرضہ ہے تو کھاوٗ پیو اور قرضہ مک جائے تو سود ادا کرنے کے لیئے مزید قرضے لو۔ پھر غریب کے اوپر ٹیکس لگا لگا کر اسکی زندگی موت سے بدتر کردو۔ کوئی بولے تو اٹھا لو، نہیں تو ڈنڈے اور گولیاں چلاوٗ۔ اسطرح ملک نہیں چل سکتے۔ بلکہ کبھی بھی نہیں چلے۔
will read it tomorrow.
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
پاکستان اگر روس کے ساتھ جڑ رہا ہوتا تو شائد اتنی پریشانی کی بات نہیں تھی۔ کیونکہ روس نے ہمیشہ اپنے ساتھ جڑنے والے ملکوں کو ترقی دی ہے۔ ہمیں بھی ایک اسٹیل مل دی تھی۔ اسکے بعد انڈیا اور برازیل کی بہت ساری انڈسٹری اور اسکی ٹیکنالوجی روس کی ہی فراہم کردہ ہے۔

چین کا ٹریک ریکارڈ اس مسئلے میں اتنا اچھا نہیں۔ اس نے جس ملک کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کیا، وہاں کی انڈسٹری بند کروا دی۔ جیسے کہ پاکستان کے ساتھ ۲۰۰۶ کے ایگریمنٹ کے بعد ہوچکا ہے۔ اللہ بھلا کرے رزاق داوٗد کا جس نے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو کھول کر نکالا اور چین کو کہا کہ بھائی خالی ہم نے ہی آپکی چیزیں نہیں خریدنی، آپ نے بھی ہماری اشیاء کو امپورٹ کرنا ہے۔

دوسرا چین نے جسکو بھی آجتک قرض دیا ہے، اسکو دیوالیہ کروا کر چھوڑا ہے اور بعد میں اس پر قبضہ ہی کیا ہے۔ دنیا کا کوئی ایک ملک بتلا دے جس نے چین کی وجہ سے ترقی کی ہو؟

چین نے صرف شمالی کوریا تخلیق کیئے ہیں یا پھر سری لنکا بنائے ہیں، جسکی بندرگاہیں اب ۱۲۰ سال کے لیئے چین کی ملکیت ہیں۔

اسی لیئے کسی نے کہا تھا کہ :

چین اپنا یار ہے، اس پہ جاں نثار ہے
پر وہاں جو ہے نظام، اسکو یہاں نہ لائیو
اسکو دور سے سلام
پھر میں نے اس سے یہ کہا۔۔۔۔ (حبیب جالب)۔

دراصل بات یہ ہے پیارے کہ ’’جو غیر کے آگے تو جھکا، تو نہ تن تیرا نہ من‘‘۔ بس ایتھے گل مکدی اے

پاکستان کو سب سے پہلے اپنے اوپر خود بھروسہ کر کے آگے نکلنے کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ حقیقت بھی یہ ہے کہ ہمیں کسی کی بھی ضرورت نہیں، بلکہ ہمارے ہی لوگ یہاں سے باہر نکل کر ان کی انڈسٹری چلا رہے ہیں۔

یہ قرضہ پالیسی کوئی دیرپا پالیسی نہیں۔ جب تک قرضہ ہے تو کھاوٗ پیو اور قرضہ مک جائے تو سود ادا کرنے کے لیئے مزید قرضے لو۔ پھر غریب کے اوپر ٹیکس لگا لگا کر اسکی زندگی موت سے بدتر کردو۔ کوئی بولے تو اٹھا لو، نہیں تو ڈنڈے اور گولیاں چلاوٗ۔ اسطرح ملک نہیں چل سکتے۔ بلکہ کبھی بھی نہیں چلے۔
90% of your writing Paa ji is very superficial and subjective presumptions.

رزاق داؤد ہی وہ حرام زدہ ہے جس نے اڑنگی مار کے اس ملک کو منہ کے بل گرایا ہے - میرا لاڈلا بھانجا ڈسکون میں کام کرتا ہے - مجھے اس کی کپیسٹی کے ایچے بیچے کا پتا ہے -- اس کی انڈستری میں اتنی کپیسٹی نہیں تھی کہ سی اپیک کی سپیڈ کے ساتھ چل سکتی لیکن اس کی گاف میں یہ دردر تھا کہ اسے کچھ نہیں ملا - میں تو اس بندے کو گولی مار دینا چاہتا ہوں

باقی جو کچھ آپ نے چین کے مطلق لکھا ہے - اگر ڈیپ بحث میں پر جایں تو اپ کے لئے آسان نہیں ہو گا اسے ثابت کرنا - بندر گاہ ہماری بھی بکنی ہی بکنی ہے - میں تو اس انتظار میں ہوں کہ کس بھاؤ بکنی ہے
 

Back
Top