یہ بہت چول بندی ہے ایک بار میری یونیورسٹی میں آئی تھی اور شور کر رہی تھی کی ڈی این اے کو ریپ میں پرائمری ثبوت کیوں نہیں مانا جا رہا۔ بات صاف ہے کہ ریپ کہ کیس میں ڈی این اے پرائمری ثبوت اس لیے نہیں ہے کیوں کہ ڈی این اے سے ہر موقع پر یہ نہیں معلوم کیا جا سکتا کہ تعلق مرضی سے ہوا ہے یا زبردستی۔