تحریک انصاف کا ٹکٹ حاصل کرنیوالے مہرعبدالستار کون ہیں؟

mehar-abdulstaa.jpg

پاکستان تحریک انصاف نے پی پی186 اوکاڑہ سے ملٹری زمینوں کے تنازعہ کی وجہ سے طویل عرصہ جیل میں گزارنے والے مہر عبدالستار کو ٹکٹ جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے پنجاب اسمبلی کی 297 جنرل نشستوں پر ٹکٹ جاری کر دیئے گئے ہیں۔ پنجاب کے چاروں ریجنز میں اپیل کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے جہاں ٹکٹوں کے اجراء کے فیصلوں پر نظرثانی کیلئے اپیل دائر کی جا سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق پارٹی کی جانب سے متعدد دیرینہ کارکنوں کو ٹکٹ جاری نہیں کیا گیا تاہم بہت سے نئے چہرے بھی میدان میں اتارے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، 8 خواتین امیدوار بھی جنرل نشستوں پر انتخاب لڑیں گی، کسی امیدوار کی ٹکٹ کے خلاف اپیل پر حتمی فیصلہ عمران خان خود کریں گے۔

تحریک انصاف کی طرف سے پی پی 186 اوکاڑہ سے مہر عبدالستار کو تحریک جاری کیا گیا ہے، وہ ملٹری زمین کے تنازع میں کافی عرصہ جیل میں قید رہ چکے ہیں جبکہ ان کے وکلاء میں عابد بخاری، مرحوم زاہد بخاری اور مرحومہ عاصمہ جہانگیر جیسے سینئر ایڈووکیٹس ودیگر شامل رہے تھے۔ مہر عبدالستار 12 ستمبر 2020ء کو آخری مقدمے میں بری ہوئے تھے جس کے بعد انہیں رہائی ملی تھی۔

مہر عبدالستار کو اپریل 2016ء میں گرفتار کیا گیا اور دہشت کا مقدمہ چلنے کے بعد 10 سال قید کی سزا ملی تھی جس کے بعد ہائی سکیورٹی جیل میں قید رہے۔ ان پر الزام تھا کہ سڑک بلاک کر کے پولیس اہلکار پر فائرنگ کی جبکہ 2001ء سے 2016ء کے درمیان 36 مقدمات درج کیے گئے۔

بنیادی طور پر یہ 5000 ایکٹر کا تنازعہ ہے،مزارعین کا کہنا ہے کہ برٹش فوج نے اس پر قبضہ کیا اور پاکستان بننے کے بعد اس جگہ کا قبضہ پاک فوج کے پاس چلا گیا،اب تک اس تنازعہ پر ہزاروں لوگوں کے خلاف سینکڑوں مقدمات درج ہوچکے ہیں،13 لوگ قتل ہوئے درجنوں زخمی ہوچکے۔

صحافی محمد عمیر کے مطابق 2014 میں حالات اتنے بگڑے کے فوج کو اس جگہ کے قبضہ کے لیے ٹینک نکالنے پڑے،متعدد حکمران ملکیت واپس دلوانے کا نعرہ لگاچکے مگر نعرے فقط نعرے رہے،مہر عبدالستار یہاں کی مزارعین کی انجمن کے جنرل سیکرٹری ہیں ان پر دہشت گردی کے متعدد مقدمات درج ہیں وہ ان کیسز میں کافی عرصہ جیل میں بھی رہے۔
https://twitter.com/x/status/1649088269219692545
انکے مطابق 75 سال یہ لوگ اپنے حقوق کے لیے لڑرہے۔انجمن مزارعین کی آواز بننے والے متعدد صحافیوں پر بھی مقدمات درج ہوئے اور انہوں نے جیلیں بھی کاٹی
https://twitter.com/x/status/1649088562862915588
نیشنل کمیشن آف ہیومن کی طرف سے اوکاڑہ ملٹری فارمز پر حتمی نتائج جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ مزارعین کو زمینوں کی ملکیت ملنے تک پاکستان کی فوج کو گندم کا حصہ دینا ہو گا۔ حکم نامے کے مطابق مزارعین کو ہراساں کرنے سے منع کرتے ہوئے فوجداری مقدمات واپس لینے کا کہا گیا تھا۔

مہرعبدالستار نے 2022 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی، اسی حلقے سے عبداللہ طاہر نامی پی ٹی آئی رہنما بھی مضبوط امیدار ہے جو 2018 میں معمولی مارجن سے ہارگیا تھا لیکن تحریک اںصاف نے عبداللہ طاہر پر مہرعبدالستار کو ترجیح دی۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے جمشید دستی کو بھی تحریک انصاف کی طرف سے ٹکٹ جاری کیا گیا ہے جبکہ سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی پی پی 34سے اور عثمان بزدار پی پی 286سے صوبائی اسمبلی سے امیدوار ہوں گے۔ 11 نشستوں پر ابھی تک امیدوارں کا فیصلہ نہیں ہو سکا۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
میں سوچا کرتا تھا کہ جب سے پاکستان کے پاس ایٹمی ہتھیار آگئے ہیں اور خاص طور پر چھوٹے چھوٹے ایٹمی ہتھیار پھر ٹینکوں کی کیا ضرورت ہے اب دشمن کے علاقے پر قبضے کو دور بھی نہیں رہا ناہی کوئی بھی ملک حتئی کہ امریکہ جیسی سپر پاور بھی نا پہلے دور میں ویت نام وغیرہ میں قبضہ رکھ سکا نا ہی موجودہ دور میں افغانستان اور شام ہر جگہ کتے والی کراکے بھاگنا پڑا اگلوں نے ٹینک توپ میزائل بھی انکے پچھوڑے میں ڈال کر ان کو کتوں کی طرح بھگا دیا ُاور وہ ٹینک توپیں اور میزائل انکے بھاگنے کے بعد طالبان کے ہاتھ لگ گئے ہیں اسئ طرح پاکستان کی فوج کو کم ازکم ٹینکوں کی ضرورت نہیں
لیکن آج کی یہ مہر کی پوری خبر پڑھی تو معلومات میں اضافہ ہوا کہ پاک فوج کو ہمارے ملک میں ہماری زمینوں پر قبضہ برقرار رکھنے میں ٹینکوں کی ضرورت پڑتی ہے اسی خبر میں پتہ چلا پاک فوج کو مقبوضہ پاکستان میں عوام کو دبانے اور اس طرح کی مقبوضہ زمینوں پر قبضہ برقرار رکھنے کے لئے ابھی بھی ٹینک ضرورت ہیں
لیکن پھر یہ بھی سوچتا ہوں کہ اس طرح کی مقبوضہ علاقے ُاوع عوام پر زبردستی کرنے والی ترکی کی طاقتور ترین فوج کے ٹینک توپیں بھی وڑ گئیں اس فوج کے اندر جب عوام ان کے سامنے سیدھی ہوئی
بحرحال یہ گورکھ دھندہ اپنی سمجھ سے باہر ہے ہم سمجھ رہے تھے کہ برٹش یہاں سے چلے گئے ہیں مگر اب پتہ چلا انکا قبضہ بھی برقرار ہے اور اب امریکہ نے بھی اس قبضے میں شمولیت کرلی ہے اور تو اور انہوں نے فوجی تو پاکستان نے بھرتی کئے ہیں مگر اپنے مطلب بکاؤ اور اپنے ملک سے غدار امریکی برطانوی سامراج سے وفادار سینئر افسران چن کر ان کو باقاعدہ امریکہ برطانیہ بلا کر امریکئ اپنے خرچ پر کورس بھی کراتے ہیں کہ ان افسران نے جنرل بن کر کور کمانڈرز اور چیف اور وائس چیف بن کر قبضہ کیسے برقرار رکھنا ہے
اور بقول جنرل شاہد عزیز اس قبضہ گروپ کو کورس کے دوران لڑکیاں شراب اور ہر طرح کی عیاشی بھی کرائی جاتی ہے جو جرنیل اس لائن کے زانی شرابی حرامی ہوتے ہیں
یہ میں اپنی طرف سے کوئی الزام نہیں لگا رہا بس جنرل شائد عزیز کے زاتی مشاہدے اور جنرل شائد عزیز کی ٹی وئ بیٹھ کر اور شاید کتاب میں بھی لکھی گئی معلومات بتا رہا ہوں
تو پاک فوج کو ٹینکوں کی ضرورت ہمارے ملک ہماری عوام ہماری زمینوں پر قبضہ برقرار رکھنے کے لئے ٹینک توپوں کی ضرورت پڑتی ہے
دشمن کے بچوں کو پڑھایا جاتا ہے ہمارے بچوں کو یہ ایجنسیاں آرمی پبلک سکول میں شہید کردیتی ہیں ہماری عوام کو ننگا کیا جاتا ہے کرنٹ لگائے جاتے ہیں ہمارے بلوچی ، پختون ، مہاجر بھائیوں کو نامعلوم افراد سے اغوا کراکے کسی منی گنتنامو بے میں رکھا جاتا ہے اور پھر ہمارے ججز کے ڈر اور انکے فیصلوں سے کچھ کو چھوڑنا پڑتا ہے کچھ کو شہید کرکے لاش بھی غائب کردی جاتی ہے اور اب یہ سلسلہ کشمیر اور پنجاب میں بھی پھیل چکا ہے اس لئے ہماری عوام ہمارے ملک پر قبضہ برقرار رکھنے اور ہر سودے میں اربوں روپے کمیشن کِک بیک لگانے کے لئے ٹینک توپیں میزائل جہاز وغیرہ خریدنے ضروری ہیں
لگے رہو منا بھائی
 

ziaokara

MPA (400+ posts)
Mehar Abdul sattar is the leader of more than 40 military farm villages which belong to Pakistan army...he has already more than 30000 votes in his pocket of those farmers and he is expected to win this seat by successfully defeating for the first time the son of mian Muhammad zaman veteran pmln politician who never lost from this constituency ever. However as the voters of these farm vilages have been fighting again army and police hence their power has turned little evil as well...what they do is they openly theft canal water which is right of a big group of other villages which are located in the same constituency but because their land located after their lands and they are poor owners of small chunk of land. Hence no army and police helps those poor farmers to save their canal water rights. Therefore they may not vote mahar sattar for this only reason. However mahar sattar needs to address this issue in order to win this seat for PTI.
 

Back
Top