"آئین کہتا ہے کہ اختیار منتخب عوامی نمائندوں کے ذریعے استعمال ہوگا۔آرمی چیف

Hate_Nooras

Chief Minister (5k+ posts)
No matter you say or do, you have betrayed our trust when you took the money and sided with criminals. We need saving from the criminal Generals and their puppets.
 

RIA

MPA (400+ posts)

FtrJ4aqakAEzuHB

اسلام آباد: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام طاقت کا محور ہیں، عوام کی رائے پارلیمان اور آئین پاکستان ہے۔

قومی اسمبلی کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی کے زیر صدارت جاری ہے، اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے 1973 کے آئین کے نفاذ کے 50 سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ اور ارکان کو مبارک دی۔

ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرنے کہا کہ آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کا مظہر ہیں، عوام اپنی رائے آئین اور پارلیمنٹ کے ذریعے استعمال کرتے ہیں، حاکمیت اعلیٰ اللہ تعالی کی ہے، اللہ تعالیٰ کے اس حکم سے ہی آئین کو اختیار ملا ہے۔

آرمی چیف جنرل نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ اختیار عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہو گا، انہوں نے 1973 کا آئین بنانے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

اجلاس میں شریک وزیراعظم شہباز شریف نے فوج، رینجرز، پولیس اور دیگر اداروں کے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں 80 ہزار سے زائد قربانیاں دیں، ہمارے شہدا کی عظیم قربانیوں سے امن بحال ہوا تھا، یہ محنت چار سال میں ضائع کر دی گئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی واپس کیوں آئی، کون لایا ؟ تمام صوبوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے رقم دی وہ کہاں گئی، تمام صوبوں نے فاٹا اصلاحات کے مقاصد کے لئے رقوم دی تھیں، وہ کہاں گئیں؟

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کو دیئے جانے والے اربوں روپے کے وسائل کہاں استعمال ہوئے؟ ان کا جواب لینا ہوگا۔
HARAMI COWARD JOURNAL
 

ish sasha

MPA (400+ posts)

FtrJ4aqakAEzuHB

اسلام آباد: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام طاقت کا محور ہیں، عوام کی رائے پارلیمان اور آئین پاکستان ہے۔

قومی اسمبلی کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی کے زیر صدارت جاری ہے، اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے 1973 کے آئین کے نفاذ کے 50 سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ اور ارکان کو مبارک دی۔

ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرنے کہا کہ آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کا مظہر ہیں، عوام اپنی رائے آئین اور پارلیمنٹ کے ذریعے استعمال کرتے ہیں، حاکمیت اعلیٰ اللہ تعالی کی ہے، اللہ تعالیٰ کے اس حکم سے ہی آئین کو اختیار ملا ہے۔

آرمی چیف جنرل نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ اختیار عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہو گا، انہوں نے 1973 کا آئین بنانے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

اجلاس میں شریک وزیراعظم شہباز شریف نے فوج، رینجرز، پولیس اور دیگر اداروں کے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں 80 ہزار سے زائد قربانیاں دیں، ہمارے شہدا کی عظیم قربانیوں سے امن بحال ہوا تھا، یہ محنت چار سال میں ضائع کر دی گئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی واپس کیوں آئی، کون لایا ؟ تمام صوبوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے رقم دی وہ کہاں گئی، تمام صوبوں نے فاٹا اصلاحات کے مقاصد کے لئے رقوم دی تھیں، وہ کہاں گئیں؟

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کو دیئے جانے والے اربوں روپے کے وسائل کہاں استعمال ہوئے؟ ان کا جواب لینا ہوگا۔
SO YOU WAKE UP FROM WHISKEY NOW WE HATE ALL THOSE AGAINST PAK
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
ان کو عوام سے منتخب ہی کروانا تو ممکن نہیں ۔عوام سے بھاگتے بھاگتے جمہوریت کا چولہ پھٹا جا رہا ہے۔
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)

FtrJ4aqakAEzuHB

اسلام آباد: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام طاقت کا محور ہیں، عوام کی رائے پارلیمان اور آئین پاکستان ہے۔

قومی اسمبلی کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی کے زیر صدارت جاری ہے، اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے 1973 کے آئین کے نفاذ کے 50 سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ اور ارکان کو مبارک دی۔

ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرنے کہا کہ آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کا مظہر ہیں، عوام اپنی رائے آئین اور پارلیمنٹ کے ذریعے استعمال کرتے ہیں، حاکمیت اعلیٰ اللہ تعالی کی ہے، اللہ تعالیٰ کے اس حکم سے ہی آئین کو اختیار ملا ہے۔

آرمی چیف جنرل نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ اختیار عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہو گا، انہوں نے 1973 کا آئین بنانے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

اجلاس میں شریک وزیراعظم شہباز شریف نے فوج، رینجرز، پولیس اور دیگر اداروں کے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں 80 ہزار سے زائد قربانیاں دیں، ہمارے شہدا کی عظیم قربانیوں سے امن بحال ہوا تھا، یہ محنت چار سال میں ضائع کر دی گئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی واپس کیوں آئی، کون لایا ؟ تمام صوبوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے رقم دی وہ کہاں گئی، تمام صوبوں نے فاٹا اصلاحات کے مقاصد کے لئے رقوم دی تھیں، وہ کہاں گئیں؟

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کو دیئے جانے والے اربوں روپے کے وسائل کہاں استعمال ہوئے؟ ان کا جواب لینا ہوگا۔
pakistani qaum orr pakistan haar gayaa full power play used by hafiz n co and PDM chores,

ubh allah kaesae mudad kurae ga jubh pakistanis kaeamaal bhee khurab, azaab HAE YAE.


yae humein chuteeeya bunna rahae hein, putting country with more loans and favors with interests and dictation.


whole PDM will get 20% commision from these loans AND BUY EXPENSIVE TOYS FOR HAFIZ N CO BECAUSE WE HAVE A FRAUD THREAT FROM INDIA N PAID MERCENARY AND TERRORIST TO CREATE PUTHAKAE

rest MAYBE for Pakistan N its suffocating suffering pakistanis,

allahtallah rehum kurra,KAUN KHURAE RAHAE GAA AGAINST HAFIZ N CO AND PDM WITH ITS JUDGES N PARLIAMENT

YAA ALLAH YAE KAESAE ZLIM FRAUD MUNAFIQ KHUNZEER IBLEES LEVEL KAE PAKISTANI MUSALMAN
 

NCP123

Minister (2k+ posts)
Ghaddaar e

FtrJ4aqakAEzuHB

اسلام آباد: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام طاقت کا محور ہیں، عوام کی رائے پارلیمان اور آئین پاکستان ہے۔

قومی اسمبلی کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی کے زیر صدارت جاری ہے، اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے 1973 کے آئین کے نفاذ کے 50 سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ اور ارکان کو مبارک دی۔

ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرنے کہا کہ آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کا مظہر ہیں، عوام اپنی رائے آئین اور پارلیمنٹ کے ذریعے استعمال کرتے ہیں، حاکمیت اعلیٰ اللہ تعالی کی ہے، اللہ تعالیٰ کے اس حکم سے ہی آئین کو اختیار ملا ہے۔

آرمی چیف جنرل نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ اختیار عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہو گا، انہوں نے 1973 کا آئین بنانے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

اجلاس میں شریک وزیراعظم شہباز شریف نے فوج، رینجرز، پولیس اور دیگر اداروں کے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں 80 ہزار سے زائد قربانیاں دیں، ہمارے شہدا کی عظیم قربانیوں سے امن بحال ہوا تھا، یہ محنت چار سال میں ضائع کر دی گئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی واپس کیوں آئی، کون لایا ؟ تمام صوبوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے رقم دی وہ کہاں گئی، تمام صوبوں نے فاٹا اصلاحات کے مقاصد کے لئے رقوم دی تھیں، وہ کہاں گئیں؟

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کو دیئے جانے والے اربوں روپے کے وسائل کہاں استعمال ہوئے؟ ان کا جواب لینا ہوگا۔
Ghaddaar e Watten ju kehtey hein kertey kuch aur hein.....they are terrorists.....