آئی ایم ایف کے مطالبات شروع، پاکستان سے آئندہ 10 ماہ کا ٹیکس پلان طلب

imf1p1jh313.jpg


بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے پاکستان سے مذاکرات کے دوران آئندہ 10 ماہ کا ٹیکس پلان مانگ لیا,پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے درمیان اقتصادی جائزہ پر تکنیکی سطح کے مذاکرات کے دوسرے سیشن میں پہلی سہ ماہی کے اقتصادی اعداد و شمار کا جائزہ لیا، جس میں اور ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان پر قرض پروگرام کی تمام شرائط پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیا, دوسری طرف ایف بی آر حکام کے آئی ایم ایف مشن کے ساتھ تکنیکی مذاکرات کی پہلی میٹنگ ہوئی۔ ریونیو ٹارگٹ، ریفنڈز ادائیگیاں اور ٹیکس چھوٹ کا جائزہ لیا گیا۔

گزشتہ روز آئی ایم ایف اور معاشی ٹیم کے درمیان تعارفی سیشن ہوا تھا جس میں عالمی ادارے کے حکام کو ابتدائی طور پر اہداف پر عملدرآمد رپورٹ پیش کی گئی تھی,آئی ایم ایف جائزہ مشن نے پاکستان کی معاشی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو تمام اہداف پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ستمبر 2023 تک انکم ٹیکس ریفنڈز ادائیگیاں 250 ارب روپے تک محدود کی جانی تھی اور ایف بی آر نے ستمبر 2023 تک انکم ٹیکس ریفنڈز ادائیگیوں کو 200 ارب تک محدود کیا۔

آئی ایم ایف کیساتھ شئیر پلان کے مطابق انکم ٹیکس ریفنڈز ادائیگیوں میں بتدریج کمی کی جا رہی ہے، جبکہ قرض پروگرام میں رہتے ہوئے ایف بی آر نے پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیکس چھوٹ نہیں دی۔

آئی ایم ایف کو پیش کردہ رپورٹ کے مطابق ریونیو ٹارگٹ، ریفنڈز ادائیگیاں اور ٹیکس چھوٹ پر آئی ایم ایف شرائط پر عملدرآمد جاری ہے، اور آئی ایم ایف شرائط پر عملدرآمد کرتے ہوئے ایمنسٹی اسکیم بھی نہیں متعارف کرائی گئی۔
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)

کمپنی کے اکانمی پلین میں آئی ایم ایف حلال ہو گیا ہے

مبارک ہو ایف اے پاس چوکیداروں کی اکانمی اور وہ 35 ارب ڈالر جو سپاہ سالار پاکستان سال پہلے لا رہا تھا وہ آئی ایم ایف کی غلامی تھی؟؟؟


Warner Bros Lol GIF by Joker Movie