
سابق نگراں وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے آئی پی پیز کے حوالے سے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3 ایسے پلانٹس ہیں جن سے زیرو یونٹس بجلی پیدا ہوئی اور بدلے میں ان پلانٹس کو 2 ہزار کروڑ روپے ادا کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق گوہر اعجاز نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج پورے ملک کے چیمبرز آف کامرس کے نمائندے موجود ہیں، عوام خوش ہوں گے تو کاروبار چلیں گے، 40 آئی پی پیز لگانے والے لوگ ہیں، بزنس کمیونٹی کہتی ہے کہ ہم 24 کروڑ عوام کے ساتھ ہیں ان 40 لوگوں کے ساتھ نہیں ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1818988844689023090
انہوں نے مزید کہا کہ 60 روپے فی یونٹ گھریلو جبکہ 80 روپے فی یونٹ کمرشل ریٹ پر کوئی کام نہیں کرسکتا، ہم کیپسٹی چارجز کی مد میں 2 لاکھ کروڑ روپے ادا کررہے ہیں، اصول یہ ہے کہ جتنی بجلی بنائی جائے اس کا پیسہ وصول کیا جائے اور کیپسٹی چارجز کے نام پر ادائیگیاں بند کی جائیں۔
گوہر اعجاز نے کہاکہ تین ایسے پلانٹس ہیں جنہوں نے 1 یونٹ بھی بجلی نہیں بنائی اور 2 ہزار کروڑ روپے وصول کرلیے، یکم جولائی کو میں نے بجلی کے حوالے سے آواز اٹھائی تھی، سپریم کورٹ پر سب کو اعتبار ہے ، سپریم کورٹ سے آڈٹ کی درخواست کرتے ہیں، فرانزک ہوجائے تو کوئی ایسا نہیں ہوگا جو حکومت کے ساتھ مذاکرات نا کرے، چین ہمارا دوست ملک ہے اس نے کہا ہ کہ پلانٹس نا چلائیں؟
https://twitter.com/x/status/1818977285715997019
سابق نگراں وزیرکا کہنا تھا کہ جب بجلی 33 روپے میں بن رہی ہے تو 100 روپے کیوں ادا کررہے ہیں؟ میں نے پہلے صنعت کا مقدمہ جیتا ہے آج عوام کا مقدمہ لے کر نکلاہوں۔ سبسڈی کا مقدمہ لڑتا رہا ہوں،6 ماہ نگراں سیٹ میں صنعت و کامرس کی بہتری کیلئے کام کیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ipp11h11i.jpg