کرنل (ر)ہاشم ڈوگر عثمان بزدار کی حکومت میں تحریک انصاف کے اہم وزیر تھے، وہ پرویزالٰہی حکومت میں وزیرداخلہ بھی رہے مگر 9 مئی واقعات کے بعد تحریک انصاف چھوڑ گئے اور بعدازاں استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہوگئے۔
مگر وہ 8 فروری کے الیکشن میں ہارگئے اور گزشتہ روز انہوں نے اعتراف کیا کہ استحکام پارٹی میں شامل ہونا ایک بڑی غلطی تھی، اس نے کئی سیاسی خاندان برباد کردئیے۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں کرنل (ر)ہاشم ڈوگر نے کہا کہ آئی پی پی جیسا ناکام پراجیکٹ ماضی میں کبھی بھی لانچ نہیں کیا گیا۔ بے شمار سیاسی خاندانوں کو برباد کر دیا گیا ہے۔
اس پر شاکر محموداعوان نے ردعمل دیا کہ استحکام پارٹی نے ضمیر کے سوداگروں کی سیاست ختم کی ہے کیونکہ استحکام میں جانے والے سمجھتے تھے کہ مستقبل استحکام کا ہے اور استحکام پارٹی وڑ گئی،،اس کا صرف ایک شخص فائدہ حاصل کر سکا جس نے سب کی قربانی دی اور اب ان لوگوں کو پوچھتا تک نہیں جو اسکی پارٹی میں شامل ہوئے تھے
نوشی گیلانی نے ہاشم ڈوگر کا وہ بیان شئیر کیا جس میں وہ کہتے ہیں کہ پی ٹی آی کا نشان بلا نہ ہونے کی وجہ سے تمام امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ مجھے امید ہے ان میں سے جو خوش قسمت جیتیں گے وہ مستقبل میں آئ پی پی میں شمولیت اختیار کریں گے
نوشی گیلانی نے ہاشم ڈوگر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے آپ کو عزت دی لیکن آپ نے غدّاری کی ۔سو عوام نے آپ کو مسترد کردیا۔۔بس اتنی سی بات ہے
عدیل راجہ نے طنز کیا کہ حوصلہ کرنا تھا۔۔ نس نس کہ پریس کانفرنس نہیں کرنا تھی
رضوان غلزئی نے ردعمل دیا کہ اگر آپکو واقعی لگتا تھا کہ اس دور میں بھی کوئی مصنوعی پروجیکٹ کامیاب ہوسکتا ہے تو آپ جیسے کم عقل انسانوں کو سیاست کرنے کا کوئی حق نہیں ہونا چاہئیے۔
رائے ثاقب کھرل نے کہا کہ کرنل صاحب آپ نے اور آپ کے دوستوں نے آئی پی پی جوائن کیسے کی تھی وہ تفصیلات بھی کبھی سنائیں نا؟
ذیشان سید نے تبصرہ کیا کہ ویسے سنا تھا اور دیکھ بھی لیا کہ یہ جو سابق یا حاضر سروس بھائی ہوتے ہیں انکی عقل اکثر اوقات گھٹنوں میں پائی جاتی ہیں،یہ موصوف جب گرفتاری کی ڈر سے پارٹی چھوڑ کر بھاگ گئے تو آئی پی پی کو قبلہ مان کر بلند و بانگ دعوے کرتے رہے اور آج موصوف کو دیکھے، ترس آتا ہے ایسے لوگوں پر کبھی کبھی
امجد خان نے ہاشم ڈوگر کا پران کلپ شئیر کیا جس میں وہ کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کا بیلٹ پیپر پہ نہ ہونا ہمیں سوٹ کرتا ہے پی ٹی آئی اگر الیکشن میں ہوئی تو ہمارے ووٹ تقسیم ہوں گے پی ٹی آئی کا یہ کہنا کہ کھمبے کو ٹکٹ دیں گے تو وہ بھی جیتے گا ایسا نہیں ہوتا